iqrar ul hassan ki teesri shadi ki tasdeeq

اقرار الحسن پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار۔۔

سندھ کے شہر حیدرآبادمیں پولیس نےنجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے منسلک اینکرپرسن اقرارالحسن پرحملہ کردیا۔۔ نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے شہر حیدرآباد میں پولیس نے اقرار الحسن پر اس وقت حملہ کیا جب انہوں نے ہٹڑی تھانے کی جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی پر اسٹنگ آپریشن کیا تھا۔۔نجی ٹی وی نے  ذرائع کے حوالےسے بتایا ہے کہ  تھانےکےایس ایچ اوفاروق راؤاورسب انسپکٹرنےاقرارالحسن کوماراپیٹااورکمرےمیں بندکرنےکی کوشش کی۔۔ ذرائع کے مطابق  تھانے کے اہلکار گٹکا اور مین پوری کی گاڑیوں‌ کو رشوت کے عوض‌ چھوڑ دیتے تھے۔۔ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اور اینکرپرسن کے درمیان مڈبھیڑ جاری ہے، اور پولیس اہلکار اقرارالحسن سے مارپیٹ کررہے ہیں۔۔ انہیں تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔۔اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ جب ان کے پاس کرپشن چھپانے کا کوئی جواز نہ بجا تو یہ پولیس اہلکار بدتہذیبی اور مارپیٹ پر اتر آئے‌، تشدد اور طاقت کا استعمال کرتے رہے لیکن ثابت قدم رہے،،اقرار الحسن نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ۔۔یہ تشدد، یہ گالیاں میں اپنے اور آپ کے بچوں کے مستقبل کے لئےبرداشت کرتا ہوں۔ ویڈیو آخر تک دیکھئے، یہ ذاتی لڑائی ہوتی تو میں مُکے کھانے کے بعد بھی اپنی ٹیم کو اِن کرپٹ پولیس افسروں سے الجھنے سے روکتا نہیں۔ خوش آئند ہے کہ وزیرِاعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئےراشی افسران گرفتار کروا دئیے۔اقرارنے مزید لکھا کہ “آج عیدِ قرباں ہے، میں اپنا حق قربان کرتے ہوئے ان پولیس افسران پر درج ایف آئی آر میں خود پر تشدد کی دفعات معاف کرتا ہوں البتہ ان کےمنشیات اسمگلنگ کے عوض رشوت لینےکے ثبوت،اپنی آئندہ نسل کی خاطر، ہم نے افسران کو بھی دئیے ہیں، عدالت میں بھی دیں گے اور آن ائیر بھی کریں گے۔ انہوں نے  بتایا کہ اس تھانے کی حدود سے مین پوری گٹکے کی گاڑی گزرنے کی پچاس ہزار روپے کی ڈیل تھی، پندرہ لاکھ روپے کے چیک انہوں‌ نے ایڈوانس میں‌ لیے اور ایک ماہ کی ڈیل کرتے ہوئے گٹکا مین پوری مافیا کو میرپورخاص ودیگر علاقوں میں‌ روزانہ کی بنیاد پر جانے کی اجازت دی گئی۔۔اقرار الحسن نے کہا کہ ہمارا جرم یہ تھا کہ ہم نے ایس ایچ او رشوت لیتے ہوئے ان کی ویڈیو دکھائی اور ان کی کرپشن کو بے نقاب کردیا جس پر وہ سیخ‌ پا ہوگئے لیکن ہم ثابت قدم رہے اور اپنا کام کرتے رہے۔۔انہوں نے کہا کہ جب پروگرام آن ایئر ہوگا تو اس میں‌ ایس ایچ او خود اعتراف کررہے ہیں‌ اوربتایا جارہا ہے کہ اس میں‌ ڈی ایس پی کے پیسے بھی ہیں، پیسے مزید افسران تک بھی پہنچائے جائیں‌ گے،،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تشدد میں‌ ملوث ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس اہلکار کو لاک اپ کردیا گیا ہے۔۔۔وزیر اعلیٰ‌ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی حیدرآباد سے معاملے کی تفصیلات طلب کرلیں۔۔واضح‌ رہے کہ سندھ میں‌ گٹکے اور مین پوری کے خلاف ایس ایس پی کی جانب سے کریک ڈاون کیا جارہا ہے، اس سے قبل مین پوری اور گٹکا برآمد کرکے مافیا کو بے نقاب کیا جاچکا ہے۔۔۔دوسری جانب گورنر سندھ  عمران اسماعیل نے بھی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے  آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی ہے، انہوں متعلقہ حکام کو ہدایات کی ہے کہ وہ ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کریں اورتحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کریں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں