aik tabah saath | Imran Junior

سستا حج۔۔۔

سستا حج۔۔۔

علی عمران جونئیر

روزنامہ نئی بات، کراچی

06-Feb-2019

دوستو۔۔گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا ہو یا اخبارات حکومت کی جانب سے حج پر سبسڈی ختم جانے کے فیصلے پر خوب زوروشور سے بحث جاری ہے۔۔ ایک گروپ حکومت کے حق میں اور دوسرا مسلسل اس کے خلاف دلائل ڈھونڈ ڈھونڈ کر دے رہا ہے۔۔ ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔ حج مہنگاہوگیا ہے تو کیا ہوا ماں کے چہرے کی زیارت تو بالکل مفت ہے۔۔
پیارے دوست کا کہنا ہے ۔۔۔بڑے مولوی صاحب بتارہے تھے کہ اگر حج مہنگا ہوگیا ہے تو گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ نماز ابھی بھی مفت ہے اور زکوٰۃ کی شرح بھی ڈھائی فیصد سے نہیں بڑھی اور اسکے علاوہ قرآن کی تلاوت، رمضان کے روزے، تراویح اور ذکر اذکار پر بھی کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔ بڑے مولوی صاحب یہ بھی بتارہے تھے کہ حج اسی پر فرض ہے جو استطاعت رکھتا ہو۔ البتہ اگر فرض نہیں اور شوق ہے تو پھر شوق کا تو کوئی مول ہی نہیں۔ اور یاد پڑتا ہے کہ بڑے مولوی صاحب یہ بھی بتا رہے تھے کہ سبسڈی کا مطلب خیرات ہوتا ہے اور اس خیرات میں وہ پیسے بھی شامل ہوتے ہیں جو غیر مسلم ٹیکس کی صورت میں دیتے ہیں۔ بڑے مولوی صاحب نے ایک فتویٰ بھی ڈالا کہ اگر کسی نے خالص حج کی نیت کی اور اسکے لئے مروجہ خرچے کے حساب سے اسباب مہیا کئے یعنی مال اکٹھا کیا کہ یہ دونوں چیزیں اسکے اختیار میں تھیں، لیکن پھر کسی وجہ سے حج کا خرچہ بڑھا جو کہ ظاہر ہے اس کے اختیار سے باہر ہے، اور اس کی وجہ سے وہ حج پہ نہیں جاسکا تو یقین رکھو کہ رب کائنات کی نظر میں اس کا حج ہوگیا، کیونکہ رب کائنات نیت اور کوششوں کو دیکھتا ہے، نتائج کو نہیں۔

ایک صاحب نے جو کافی عرصے سعودی عرب میں رہ چکے ہیں، ہمیں واٹس ایپ پر حج پر آنے والے اخراجات سے متعلق کچھ بتارہے تھے کہ ۔۔۔’’سعودی عرب میں کچھ عرصہ رہنے کے سبب یہ حساب کتاب کرنے کے قابل ہوا ہوں، ملاحظہ فرمائیں ۔۔جدہ یا مدینہ کا لاہور سے ریٹرن ٹکٹ 1000 ریال تک مل سکتا ہے۔۔مدینہ میں سو ریال اور مکہ میں 250 ریال تک فی دن مناسب ہوٹل مل سکتا ہے. پندرہ دن کے حساب سے 250*15228100*15236 5250 ریال۔۔۔ایک فرد کا پندرہ دن کا کھانا پینا بہت اچھے معیار کا زیادہ سے زیادہ 400۔500 ریال۔۔مکہ سے مدینہ اچھے معیار کی وین کا کرایہ 60 ریال، واپسی ملاکر 120 ریال، ایئرپورٹ سے ہوٹل آنا جانا بھی شامل کر لیں تو زیادہ سے زیادہ 300۔400 ریال۔۔۔سب ملا کر زیادہ سے زیادہ 7150 ریال تک خرچہ ہے۔۔ مکہ میں منی و عرفات وغیرہ کی بسیں ویسے تو مفت چلتی ہیں لیکن ان کا بھی خرچہ شامل کرلو تو حج کا خرچ 7500 ریال سے زیادہ نہیں ہوسکتا۔۔پاکستانی روپے میں دو لاکھ اناسی ہزارروپے کا حج جس میں حکومت کی طرف سے کوئی سبسڈی نہ دی جائے۔۔حکومت مانگ رہی ہے چار لاکھ تیس ہزار روپے۔۔یہ سارا خرچ بھی حج سے 6 ماہ پہلے لے کر بنکوں میں رکھا جاتا ہے اور اس پر سود کمایا جاتا ہے۔ حکومت حج سے کمائی کررہی ہے، سود بھی وصول کر رہی ہے، کجا یہ کہ سبسڈی دے‘‘۔۔حکومت اگر حج پر مزید جگا ٹیکس لگا کر اسے پچاس لاکھ تک لے جائے تو استطاعت والے کو تو پھر بھی حج کرنا ہی ہے۔۔کیونکہ حج فرض بھی ہے۔۔

حاجی بہت بے چارے ، سادہ اور معصوم ہوتے ہیں۔۔۔ دو فیصل آبادی جب حج پہ سے واپس آئے تو لوگ مبارک باد دینے گئے، کسی نے سوال کردیا کہ شیطان کو کنکریاں ماریں؟ دونوں نے برجستہ کہا، رش بہت تھا ہم شیطان کی بار بار مذمت کر کے واپس آگئے۔۔ ایک صاحب حج پر جارہے تھے، کسی عالم کے پاس گئے اور سوال کیا کہ۔۔ چونکہ وہ اپنی ماں کی طرف سے حج ادا کر رہا ہے، تو کیا وہ اپنے منہ کو نقاب سے ڈھانپ کر رکھے؟۔۔ایک نوجوان کی شادی طے تھی لیکن اس سے پہلے حج کا سلسلہ بن گیالیکن وہ دوستوں سے پوچھتا پھررہا تھاکہ کیا حج سے واپس جا کر میں شادی کر سکتا ہوں یا انسان حج کرنے کے بعد شادی نہیں کر سکتا؟۔۔یہ واقعہ ہمیں ایک دوست نے سنایا،بتارہے تھے کہ ۔۔شیطان کو کنکریاں مارتے ہوئے رش اور دھکم پیل کے باعث میں نے دیکھا کہ ایک حاجی دیوار سے گر رہا ہے مگر گرتے گرتے اْس نے سریوں کو پکڑ لیا تھا، بیچارے کا احرام کھل کر گر چکا تھا، انتہائی بھاری بھرکم جثے والا یہ حاجی کسی افریقی ملک سے تھا اور رنگ کا بھی انتہائی کالا۔ بعض جاہل قسم کے حاجیوں نے تو اْسے دیکھ کر چلانا شروع کردیا کہ دیکھو شیطان نکل آیا ہے، شیطان ظاہر ہو گیا ہے۔ اور کچھ تو اْسے جان سے مارنے کے ہی درپے ہوگئے۔ بجائے رمی اْدھر کرنے کے اِس کو کنکریوں اور جوتوں سے مارنا شروع کردیا۔ اور جب تک پولیس اور ایمبولینس پہنچی یہ حاجی قریب المرگ ہوچکا تھا۔۔۔
یک دفعہ ایک پاکستانی خاتون نے خانہ کعبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا کہ اس کے اندر کس کی قبر ہے؟بہت سے زائرین کو سعی کے سات چکروں کا علم نہیں ہوتا کہ صفا سے شروع کر کے مروہ پر ایک چکر گنا جاتا ہے۔ تو وہ صفا سے شروع کر کے صفا پر ہی ختم کرنے کو ایک چکر سمجھتے ہیں، اس طرح وہ چودہ چکر لگا لیتے ہیں۔ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔اس بار حاجیوں کا واپسی پر نیب اور ایف بی آر استقبال کرے گی کہ اتنا مہنگا حج کرکیسے لیا؟؟؟

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔راضی رہنے کی ادا جب آ جاتی ہے۔۔ تو زندگی خودبخود پرسکون ہو جاتی ہے۔۔ اور ہر لمحہ خوشگوار گزرتا ہے۔۔ شکر خود بخود ادا ہوتا ہے اور زندگی آسان سے آسان تر ہوتی چلی جاتی ہے۔۔ اس کے برعکس انسان جتنی ناشکری کرتا ہے۔۔ اتنا ہی اپنے پاس موجود نعمتوں کی خوشیوں سے بھی محروم ہوتا چلا جاتا ہے۔۔ ہر چیز سے برکت ختم ہوتی جاتی ہے۔۔ اور بسا اوقات چیزیں اپنے اضافے کے باوجود کم ہوتی جاتی ہیں۔۔ جس کے نتیجے میں بے سکونی اور بے چینی بڑھتی رہتی ہے۔۔راضی رہنا سیکھیں۔۔ کامیابی خود آپ کے قدم چھوئے گی۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں