shoaib jutt ne ghair ikhlaqi harkat ki

این او سی کی منسوخی، غیرقانونی و غیرآئینی ہے، سابق اٹارنی جنرل۔۔

وفاقی وزارت داخلہ نے نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کردیا۔وزارت داخلہ کی جانب سے اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کرنے کے حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ این او سی ایجنسیوں کی رپورٹ کی بنا پر منسوخ کیا گیا ہے۔ اس حکم کا اطلاق فوری طور پر ہوگا اور تاحکم ثانی این او سی منسوخ رہے گا۔اس حوالے سے اپنے ردِ عمل میں اے آر وائی نیوز نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ۔۔ آزادی صحافت کی دعویدار حکومت نے 4 ہزار صحافیوں کا معاشی قتل کر ڈالا رانا ثنا اللہ کی وزارت داخلہ نے اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کردیا۔خیال رہے کہ کچھ روز پہلے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے چیف آف سٹاف ڈاکٹر شہباز گل نے اے آر وائی نیوز کے پلیٹ فارم سے پاک فوج کے حوالے سے متنازعہ گفتگو کی تھی جس کی بنا پر پیمرا نے اے آر وائی نیوز کی نشریات پہلے ہی بند کردی تھیں۔ اسی گفتگو کی وجہ سے شہباز گل کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ادھر سابق پیمرا چیئرمین ابصار عالم نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ ’این او سی کی منسوخی کا مطلب ہے کہ اس کمپنی کے جو جو ڈائریکٹرز تھے اُن کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی گئی ہے اور اب پیمرا کے جتنے لائسنس اس کمپنی کے ڈائریکٹرز کے نام پر تھے اُن کو یا تو کینسل کرنے کا عمل شروع ہو گا اور تجدید کے لیے درخواست آئی تو وہ مُسترد ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اے آر وائے نیوز کے لائسنس کی تجدید کینسل ہو رہی ہے۔دریں اثنا سابق اٹارنی جنرل انور منصور کا کہنا ہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) قانون کے تحت اس طرح کسی چینل کا این او سی منسوخ کرنا اختیار نہیں ہے۔اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انور منصور نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جب کسی کے خلاف کارروائی ہوتی ہے تو پہلے اسے سنا جاتا ہے، بغیر سنے کسی کے خلاف ایکشن لینا غیر قانونی ہے۔سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ این او سی کینسل کرنا وزارت داخلہ کا اختیار نہیں، کسی کے کوئی ایکشن لینا ہوتا ہے اس کے لیے آئین بالکل واضح ہے، اے آر وائی نیوز کے خلاف کارروائی کا یہ اقدام آرٹیکل 10 اے کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے پاس یہ اختیار نہیں بغیر نوٹس کے این او سی منسوخ کر دے، این او سی بغیرنوٹس منسوخ نہیں کیا جا سکتا، این او سی منسوخی کے لیے بھی باقاعدہ وجوہات دینا ہوتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ این او سی دے دیا جاتا ہے تو دوبارہ اسے منسوخ نہیں کیا جا سکتا، ایک مرتبہ کلیئرنس دے دی جاتی ہے تو اسے واپس لینے کے لیے نوٹس دینا ہوتا ہے، نوٹس کے بعد بھی باقاعدہ اس پر سماعت ہوتی ہے اور وجوہات دینا ہوتی ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں