mein kiske hath mein apna lahu talash karu | Umair Ali Anjum

میڈیا مالکان اور۔۔لے پالک لیڈران

تحریر: عمیرعلی انجم

موت برحق ہے ۔۔اس لیے *محمد* *ناصر* بھی مرگیا ۔۔لیکن کیا واقعی *محمد ناصر* طبعی موت کا شکار ہوا ہے یا اس کو ہماری بے حسی نے زیر خاک پہنچایا ۔۔وہ غریب تو اسی دن مرگیا تھا جب کینسر جیسی بیماری میں اس کو ”جیو” کے ناخداؤں نے نوکری سے نکال دیا تھا ۔۔اور اس کے بعد وہ کتنی مرتبہ مرا اس کاسوائے خدا کی ذات کے کسی کو علم نہیں۔۔اس کو سماج نے ماردیا ۔۔اس کو میڈیا مالکان نے مار دیا ۔۔اس کو ہمارے عظیم رہنماؤں نے ماردیا ۔۔یہ ایک ایسا قتل ہے ،جس میں کسی کے دامن پر کوئی چھینٹ ہے اور نہ خنجر پر کوئی داغ ہے ۔۔

جیو کے کیمرہ مین محمد ناصر کی حالت یہ تھی کہ اس کے سرپر کوئی چھت تھی اور نہ کھانے کے لیے کوئی لقمہ ۔۔وہ اپنی بیوی بچوں کو لے کر سڑک پر بیٹھ گیا ۔۔خدا بھلے کرے نیشنل پریس کلب کے شکیل قرارکا ،جواس منظر کی تاب نہ لاسکا اور اسے اہل خانہ سمیت پریس کلب میں پناہ دے دی ۔۔ ۔ہائے !اب ہمارے پریس کلبوں میں صحافی بے سروسامانی کی حالت میں مرا کریں گے ۔۔مجھ سے تو محمد ناصر کا نوحہ بھی نہیں لکھا جارہا ہے ۔۔

خدا جانے آخری سانس لینے سے قبل تک اس کے ذہن میں کیا کیا خیالات آرہے ہوں ۔۔وہ یقیناً سوچ رہا ہوگا کہ اب اس کے بچوں کا کیا ہوگا ؟؟؟ اس کی بیوی اب نجانے کس کس کے در پر ٹھوکر کھائے گی ۔۔اس کو اپنے وہ ایونٹس یاد آرہے ہوں گے ،جن کو کور کرنے کے لیے اس نے اپنی جان تک جوکھوں میں ڈال دی تھی ۔۔۔اور آج اس کو کیا صلہ ملا ہے ۔۔بے کسی کی موت ۔۔۔

مجھے ایسالگتا ہے کہ محمد ناصر مرا نہیں ہے بلکہ ہم سب کو منہ چڑا گیا ہے ۔۔بالکل اسی طرح جس طرح اے ٹی ایم کارڈ چور صلاح الدین نے اس معاشرے کو منہ چڑایا تھا ۔۔مجھے علم ہے اس محمد ناصر کے اس ”قتل” پر کوئی نہیں بولے گا ۔۔کیونکہ سب کی زبانوں پر تالے لگے ہوئے ہیں ۔۔یہاں کوئی منصور نہیں ہے ،جو” اناالحق” کا نعرہ بلند کرے ۔۔ہمارا کوئی رہنما تو ایسا ہوتا ہے جو محمد ناصر کے جنازے پر اعلان کرتا کہ یہ مرا نہیں بلکہ اس کو مارا گیا ہے ۔۔ اس کے قتل کی ایف آئی آر اس کو بے روزگار کرنے والوں کے خلاف کٹوائی جائے گی ۔۔اور اگر میرے بس میں ہوتا تو میں اس کے قتل کا مقدمہ ان نام نہاد رہنماؤں کے خلاف درج کراتا جو حقیقی معنوں میں محمد ناصر کے قاتل ہیں ۔۔ہماری بے حسی برقرار رہی تو مجھے یقین ہے کہ سوائے ہمارے ”عظیم رہنماؤں” کے ہم سب صحافیوں کو اسی انجام کا شکار ہونا ہے ،جس کا آج محمد ناصر ہوا ہے ۔۔آج محمد ناصر مرگیا ۔۔کل میری باری آئے گی پھر آپ کا نمبر آئے گاآخر میں بس میڈیا مالکان اور ان کے لے پالک عظیم رہنمارہ جائیں گے جو ہماری قبروں کا بھی سودا کرلیں گے۔۔(عمیرعلی انجم)۔

(عمیرعلی انجم کی تحریر سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں