wah irshad amin

میڈیا کےیزیدوں پر لعنت۔۔

تحریر: محمد نوازطاہر۔

معاشی قتلِ عام پر میڈیا انڈسٹری میں کہرام مچا ہوا ہے، میڈیا مالکان (کچھ نہیں بھی) اس کربلا کو انجوائے کررہے ہیں، اٹھکیلیاں کر رہے ہیں،حال ہی میں معاشی قتلِ عام کی جو لہر مولوی میاں عامر محمود کے ”دنیا گروپ‘‘ میں اٹھی ہے، نے سیکڑوں گھروں کے چولہے ٹھندے کردیے ۔ دولت کے غرور کی کند چھری کے وار سے’ذبح‘ کیے جانے والوں میں سے ایک ’مقتول‘ سجاد کاظمی کی دماغ کی شریان پھٹ گئی جو ابھی زیرِ علاج ہیں۔ ہمارے ہر دلعزیز اورمتحرک ترین پارلیمانی رپورٹر برادرم اخلاق باجوہ کچھ روز قبل گھر میں صفائی کرتے ہوئے گرگئے اور انہیں سینے سمیت جسم کے کئی حصوں پر شدید چوٹیں آئیں، ابھی سحت یاب نہیں ہوئے تھے کہ ڈیوٹی پر طلب کرلئے گئے، نادر شاہی حکم تھا، ’ضیاء الحقی‘تھی انکار کی گنجائش کہاں؟ ایک ہی راستہ تھا علاج کروائیں یا نوکری سے جائیں۔۔۔؟

گھر کیسے چلانا ہے،؟ بچے کیسے پالنے ہیں؟ یہ اخلاق باجوہ نے سوچنا ہے کسی ایسے بُت نے تو نہیں سوچنا جو دوسروں کو انسانیت کا درس دلوائے اور خود انسانیت سے عاری ہو؟ مجبوری تھی لہٰذا ڈیوٹی کرنا پڑی اور۔۔ پھر۔۔ اخلاق باجوہ میوہسپتال پہنچ گئے ہیں (اللہ کریم کرم فرمائے اور انہیں جلد صحتِ کاملہ عطا فرمائے۔آمین)یہ ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلام کے نام پر محبوبِ خدا ؐ کی سنت پر عمل کے نام پر باریش دکھائی دینے والے مولوی میاں عامر محمود کا اصل چہرہ؟

یہ جنرل ضیاء کا پیروکار، اس کے فراہم کیے جانے والے فنڈز اور جنرل مشرف کی عطا کی گئی سیاسی طاقت اور اس طاقت کی بدولت کمائی گئی دولت والے مولوی میاں عامر محمود ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ میڈیا گروپ کے مالک بن گئے ہیں اور مالکان کے لیڈر بن گئے ہیں، صحافیوں کو بھی ’غلام‘ بنا لیا ہے تو کوئی ان کے بارے میں بات نہیں کرے گا؟ یہ وہ غلط فہمی ہے جو خوش فہمی فرعون کو تھی اور جنرل ضیاء کو تھی جنرل مشرف کو تھی؟ ذرا تینوں کا حشر دیکھیں؟ ڈھیل مل جاتی ہے اور رسی بھی دراز ضرور ہوتی ہے، کچھ لوگ برائی کا ساتھ ضرور دیتے ہیں، ہر بار زیرتعلیم بچیوں کے’قتل‘ پر ساتھ دینے والے نہیں ملتے، معزز خواتین کارکنوں  کی جنسی ہراسانی پر جھوٹی رپورٹیں نہیں بنوائی جاسکتیں،قانون کا شکنجہ کسی ایک کے لئے نہیں، ( مولوی صاحب!اللہ آپ کے کبیرہ و صغیرہ گناہ معاف فرمائے اور آپ کو سیدھا راستہ دکھائے تاکہ آپ سنتِ نبویؐ رکھ کر اس کی لاج بھی رکھیں)۔ مولوی صاحب دولت کا حساب سب نے دینا ہے، اختیارات کا حساب سب نے دینا ہے، وہ آپ،میں یا ہمارے منتخب یا کچھ سرکردہ بونے ہوں سبھی نے اللہ کو جواب ضرور دینا ہے، اللہ کی پکر دیکھنی ہے تو اپنے گُرو جنرل ضیاء الحق کا انجام دیکھیں، اپنے رہبر جنرل پرویز مشرف کی حالت دیکھیں، آپ اس کے بہت بڑے ’سہولت کار‘ رہے ہیں۔۔ ُآپ کے سہولت کاروں کو بھی وارننگ ہے کہ وہ باز آجائیں، صحافیوں کے منتخب رہنماؤں کو بھی وارننگ ہے کہ اللہ کے قہر سے ڈریں۔ دیکھیں سجاد کاظمی کی حالت؟ غور کریں کہ بیماری کی رخصت کے بجائے اخلاق باجوہ دیوٹی دینے پر مجبور ہوئے اور اب میوہسپتال میں زیر علاج ہیں؟ کیا یہ انسانی سلوک ہے؟

مولوی میاں عامر محمود صاحب! ایک بات یاد رکھیں کہ آپ جس میر شکیل الرحمان کے فرعونی راستے پر چل رہے ہیں وہ آپ کو کھائی میں لے جائے گا؟ اس راستے پر رمیزہ (مجید نظامی مرحوم کی لے پالک اور سرکاری ریکارڈ میں فراڈ کی مرتکب غیر قانونی بیٹی) اپنے’مستتعا ر‘ والد کے ادارے کا جو حشر کرچکی ہے، اس کی جانب دیکھیں؟ خیر یہ توان کا بھی مسئلہ ہے جو اس ادارے کے قانونی وارث ہیں اور کسی وقت حساب بے باک کریں گے، ابھی تو کچھ طاقتیں ان کا بس نہیں چلنے دے رہیں۔

مولوی میاں عامر محمود صاحب! جس میر شکیل الرحمان کی پالیسی پر آپ گامزن ہیں، وہ آپ سے بہت سیانا ہے، وہ سب کے ادارے تباہ کروائے گا، وہ میڈیا اندسٹری کاڈان ہے اورڈان(ڈان گروپ) کو بھی پاکستان ٹائمز کی طرح ڈمی بنوا کر چھوڑے گا، پاکستان کے حوالے سے دنیا میں جب کسی اخبار کی بات ہوتی ہے تو ڈان کی ہوتی ہے جو بانی پاکستان نے شروع کروایا تھا،اس کو یہ دونوں نام ہضم نہیں ہوتے۔ باقی تو اس کے لئے کیڑے مکوڑے اور چمچے کرچھے ہیں، ہاں! یہ بات ضرور ہے کہ میڈیا اندسٹری میں کچھ لوگ مجبور ہیں اور اس برائی کو خاموشی سے دل میں بُرا کہتے ہیں، وہ اس شر سے محفوظ رہیں گے، کارکن انہیں بددعا نہیں دیتے۔

کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کرلئے، کریں گے، اور کرتے رہیں گے۔ ان مظاہروں کو یہ نہ سمجھا جائے کہ ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور مظاہرے کرنے والے بھکاری ہیں، ان کے نعرے بددعائیں اور اللہ کے حضور دعائیں ہیں کہ وہ وطنِ عزیز کے ادارے مضبوط اور خوشحال بنائے اور فرعونوں کو ان کے انجام تک پہنچائے۔

اخلاق باجوہ اور سجاد کاظمی صاحب! کارکن ان کی دعائین آپ کے ساتھ ہیں، اور وہ ساتھی جو بے روزگار ہوکر ذہنی تناؤ جیسی بیماریوں کا شکار ہیں اللہ انہیں بھی شفا، استقامت اور فرعونوں سے لڑنے کی توفیق عطا فرمائے، فرونیت اور شیطانیت اور یزیدیت پر ہر وقت اور محرم الحرام میں خاص طور پر لعنت بھیجی جاتی ہے، پیروکاروں پر بھی لعنت بے شمار۔۔(محمد نوازطاہر)۔۔

(محمد نوازطاہر لاہور کے متحرک صحافتی لیڈروں میں شمار ہوتے  ہیں۔۔ ان کی تحریر سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں