mulazimeen ki akwsariat tankhuaho se mehroom

ہیڈ آف نیوز منظرعام سے غائب،چینل لاوارث۔۔

اے آر وائی نیوز کی بندش اور این او سی کینسل ہونے کے بعد چینل عجیب و غریب کشمکش کا شکار ہو گیا، چینل کے سینئر نائب صدر عماد یوسف نے تمام تر اختیارات اپنے پاس رکھے ہوئے تھے مگر گرفتاری اور  رہائی کے بعد وہ تاحال منظر سے غائب ہیں، جس کی وجہ سے چینل کا نظام بےیارو مددگار ہو گیا۔ اصولی طور پر اے آر وائی نیوز کے واحد کنٹرولر نیوز کو آگے بڑھ کر ایکٹنگ ہیڈ آف نیوز کی ذمہ داری سنھبال لینی چاہیے تھی مگر چینل میں موجود ایگزیکٹیو پروڈیوسرز کی ایک لمبی فہرست اور ان پٹ ہیڈ، پروگرامنگ ہیڈ، ٹیکنیکل ہیڈ سمیت ہر طرح کے سینئرز میدان میں کود پڑے ہر کوئی عماد یوسف کی جگہ لینے کی کوشش میں مصروف ہے، ایسے میں ورکرز کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا کہ وہ کدھر جائیں اور کس کی سنیں، چینل کی پالیسی کیا ہے کسی کو کچھ سمجھ نہیں آ رہی، کونسا ٹکر چلانا ہے کس بیان کو روکنا ہے، کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہا، ایسے میں صورتحال کو سنبھالا دینے کے لیے ایگزیکٹو پروڈیوسرز کا ایک واٹس ایپ گروپ بنایا گیا جس میں چینل مالک کو بھی شامل کیا گیا لیکن اس گروپ میں بھی مالک کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہر کوئی دوسرے کو نیچا دکھانے اور خود کو قابل ترین ثابت کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ چینل مالک کو چاہیے کے موجودہ صورتحال میں چینل کو انتظامی طور پر بکھرنے سے بچانے کے لیے فوری طور پر کسی پروفیشنل اور غیر متنازع صحافی کو ہیڈ آف نیوز تعینات کریں یا پھر موجودہ کنٹرولر نیوز کو ہی عبوری طور پر تمام اختیارات سونپے جائیں، بصورت دیگر ادارہ بہت جلد سات سال سے انکریمنٹ سے محروم ورکرز کا اعتماد بھی کھو دے گا

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں