bol news mulk bhar se 200 shafion ki jabri bartarfi

بول والوں کی جعلسازیاں۔۔۔

تحریر: عبیدشاہ، سابق کرائم رپورٹربول نیوز۔۔

بول ٹی وی کی جانب سے دس ستمبر دوہزاربیس سے جبری مستعفی ہونے کا دباؤ دیاجاتارہا، وجہ پوچھنے پر بتایاگیا کہ آپ،  ” اپ ٹو مارک” نہیں، اب اپ ٹو مارک کا کرائی ٹیریا کیا ہوتا ہے، یہ بتانے سے بیوروچیف بھی قاصرتھے، وجہ مجھے معلوم تھی کہ۔۔چھبتا ہوں دل یزداں میں کانٹے کی طرح۔۔

تنخواہوں کی عدم فراہمی ، سہولیات کا فقدان ، واجبات کی ادائیگی جیسے سنگین مسائل پر لب کُشائی، بہترین ٹی سی ایس  سروس مہیا نہ کرنے یا آؤٹ آف باکس کے نام پرصحافتی اصول کی خلاف ورزی یا یوں کہیں ، یاتھیاپا کہنے پر کئی بار پچھواڑے پر لات پڑچکی ہیں ان ڈونکی راجاؤں کو سبق سکھانے کاارادہ کئی بار دوستوں یہ کہہ کر ہوا کردیا کہ جانے دے یار، چھوٹی سی فیلڈ ہےایک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروگے تو دیگر دروازے بند کردیں گے۔ دفع کرو، سو ہم دفع کردیتے، تئیس ستمبر کوڈیؤتی سے فارغ ہوکرگھر پہنچا تو دفتر سے کال آئی کہ جناب آپ کا استعفا قبول کرلیاگیا ہے۔کل آنے کی ضرورت نہیں ہے۔۔لیکن۔۔۔

 میں نے استعفی کب دیا؟ آپ نے نکالنا ہے تو وجہ بتائیں اور نکال دیں تو جواب ملا کہ  بر طرف کر کے آپکو دُکھی نہیں کرسکتے تھے بیورو چیف سے بات کروائیں وہ کہہ رہے ہیں میں شاہ صاحب کو فیس نہیں کرسکتا یار عجب احترام ہے  آپ لوگوں کا اور میرے واجبات؟ وہ آپکو چھ ماہ بعد ملیں گے وہ چھ ماہ جو پانچ سال تک نہیں آتے یوں جنوری 2018 کو بول کیساتھ شروع ہونے والا سفر  جعلی طلاق پر اختتام پذیر ہوگیا غم  وغصہ سلگا کر گھر کی چھت دھواں کر رہا تھا کے ایک اخبار کے تراشے پر نظر پڑی جس پر یہ حدیث تحریر تھی۔

رسول کریم ﷺ کا ارشاد ہے۔

 تین طرح کے لوگ ایسے ہوں گے جن کا قیامت کے دن میںؐ مدعی بنوں گا، ایک وہ شخص جس نے میرے نام پر عہد کیا اور وہ توڑ دیا، وہ شخص جس نے کسی آزاد انسان کو بیچ کر اس کی قیمت کھائی اور وہ شخص جس نے کوئی مزدور اجرت پر رکھا، اس سے پوری طرح کام لیا، لیکن اس کی مزدوری نہیں دی۔ (بخاری)

اس حدیث نے بوجھل دل کو سکون دیا پریشان دماغ کو راحت بخشی کہ جب اللہ کے رسول ﷺ ہمارے لیئے مدعی بن رہے ہیں تو ایسے میں یاداشتوں،قراردادوں، پریس ریلیز اور ٹوکن احتجاج سے بات آگے بڑھنی چاہیئے اور اسکے لیئے میڈیا متاثرین کو خود میدان میں اُترنا ہوگا جب آپ اپنے جائز حق کے لیئے کوشش کریں گے تو اللہ کی مدد اور دیگر صحافتی تنظیم کا تعاون بھی شامل ہوجائیگا لہذا جب سے عامل صحافیوں نے فرائز، شوارمہ، رکشہ اور انڈے والے برگر کا کام شروع کر کے پاپی پیٹ کا سامان کیا ہے تو ایسے میں چھوڑ یار ایک کے خلاف کچھ کرے گا تو دیگر دروازے بند ہوجائیں گے کی دلیل بے معنی ہوکر رہ گئی ہے رہی بات ہمارے احتجاج کی تو ڈرے سہمے میڈیا ورکرز کی مصلحت و مفاہمت کے باعث یہ احتجاج مالکان کے لیئے ٹھنڈی میٹھی گولیوں سے ذیادہ نہیں ڈائون سائزنگ تنخواہوں کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا جاتا ہے تو وہ کیمپ متاثرین سے خالی ہوتے ہیں لوگ اپنے پاپی پیٹ کی وجہ سے نظریں چراتے دفتری جنگل میں کھوجاتے اور انکے حصے کا نعرہ ظلم کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے، بھی ہمیں لگانےپڑتے ہیں پریس کلب میں چائے کی چُسکی بھرتے یہ ہیرے طعنہ بھی دیتے کے صحافتی تنظیمیں کیا کر رہی ہیں؟

 دروازے بند ہیں اب دروازہ توڑنا ہوگا بول انتظامیہ نے جعل سازی کے زریعے  میری آئی ڈی استعمال کرتے ہوئے استعفی ڈالنے اور اسے منظور کرنے کے خلاف سائبر کرائم جانے کا فیصلہ کرلیا ہے  جب نبیﷺ آپ کےمدعی ہیں تو ہمت پکڑیں اپنا حق انکے حلق سے نکالیں آپ کو کھانے والے مگرمچھ مالکان ہوں یا آپکی برادری کی بڑی مچھلیاں انکا شکار شروع کریں دریا کے مگر مچھوں کو لگام دینے کی ہمت کریں گھبرائیں نہیں نبیﷺمدعی ہیں اور وکیل بھی فتح یقینی ہے۔(عبید شاہ،سابق کرائم رپورٹر بول نیوز کراچی)۔۔

(یہ تحریرعبیدشاہ کی فیس بک وال سے اٹھائی گئی ہے جس کے مندرجات سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں، علی عمران جونیئر)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں