ARY should be ban application in Court

اے آر وائی بند کرنے کیلئے عدالت میں درخواست

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجی ٹی وی چینل کے لائسنس منسوخی کی درخواست پر دفتری اعتراضات دور کرتے ہوئے اسے سماعت کیلئے آئندہ ہفتے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔ شہری شاہد اورکزئی نے 25 جولائی کو پولنگ کا وقت ختم ہونے کے صرف پانچ منٹ بعد بلوچستان کے ایک حلقے کے انتخابی نتائج کا اعلان کرنے پر نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کا لائسنس منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی تھی جس پر رجسٹرار آفس نے بعض اعتراضات عائد کئے تھے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر اعتراضات کی سماعت کی تو درخواست گزار نے بتایا کہ انہوں نے مطلوبہ کورٹ فیس جمع کرا دی ہے تاہم جن دستاویزات کی عدم موجودگی کا اعتراض لگایا گیا ہے وہ فریقین ہی فراہم کر سکتے ہیں۔ اس پر فاضل جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے رٹ پٹیشن کو آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ شاہد اورکزئی نے اپنی درخواست میں پیمرا اور نجی ٹی وی چینل کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ریٹنگ ریس کے چکر میں نجی ٹی وی چینل نے 25 جولائی کو پولنگ کا وقت ختم ہونے کے صرف پانچ منٹ بعد بلوچستان کے ایک حلقے کے نتیجہ کا اعلان کر دیا حالانکہ 850 ووٹوں کی گنتی صرف پانچ منٹ میں ممکن نہیں۔ چینل نے یہ خبر صرف مسابقت کی دوڑجیتنے کے لئے دی۔ درخواست میں کہا گیا کہ پیسہ کمانے اور میڈیا ریس جیتنے کی یہ دوڑ آئین کے آرٹیکل 19 کے منافی ہے۔ لہٰذا فاضل عدالت پیمرا کو نجی ٹی وی چینل کے خلاف کارروائی کا حکم دے ۔ درخواست میں یہ استدعا بھی کی ہے کہ پٹیشن کے فیصلے تک نجی چینل کی نشریات روکنے کا حکم جاری کیا جائے

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں