دوسری شادی، عوامی اینکر کا موقف

تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹرعامر لیاقت حسین نے دوسری شادی کی تو سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا اور پھر ان کی پہلی بیٹی دعا عامر نے بھی اپنے جذبات کااظہار کیالیکن اب عامر لیاقت حسین ایک مرتبہ پھر میدان میں آگئے۔۔انہوں نے کہاکہ دوسری شادی ان کاشرعی حق ہے ، خانگی معاملات کو میڈیا کو اس طرح نہیں اچھالنا چاہیے اور وہ اتنی استطاعت رکھتے ہیں کہ دونوں گھرانوں کی کفالت کر سکیں ۔انہوں نے کہاکہ کسی کو کچھ نہیں پتہ، اخبارات، یوٹیوب چینل وغیرہ سب لکھ رہے ہیں لیکن کوئی کیسے کسی کے گھر میں مداخلت کرسکتاہے، میں اپنے گھر کی باتیں منظرعام پر نہیں لے کر آتا، اتنا بتاناچاہتاہوں کہ بچے آج بھی میری کفالت میں ہیں،وہ گھرآج بھی میری کفالت میں ہے اور جوکچھ میں کماتاہوں، اسی وجہ سے وہ گھر چل رہاہے، آپ کو کچھ نہیں پتہ اور گھر کی اندرونی باتیں سامنے نہیں لاناچاہتا۔عامرلیاقت حسین نے کہاکہ ٹوئٹر چل رہاہے تو کیوں چل رہاہے ، پیسے ہیں تو چل رہاہے، بچے سکول جارہے ہیں، گھر جارہے ہیں، سب کچھ پرامن ہے ،جوکچھ دیگرلوگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، یہ سب غلط ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ہندووانہ معاشرے میں رہ رہ کر اتنے تنگ نظرہوگئے ہیں کہ ہم نے دوسری شادی کو گالی بنالیا، زناآسان اور نکاح مشکل بنادیاہے ، نکاح کریں تو ہرکوئی پوچھتاہے لیکن زناکریں تو کوئی نہیں پوچھتا۔ان کاکہناتھاکہ نکاح کرنا سنت ہے اور ہم سنت کا راستہ اختیار کرنیوالے ہیں، میری زندگی ٹوئٹر اور فیس بک نہیں ، میری زندگی بچے اور اہلیہ ہیں ، مزید کوئی بات نہیں کرنا چاہتا، میرا کوئی گھر تباہ نہیں ہورہا، اللہ تعالیٰ نے دوسری شادی کو خوش آئندکام قراردیاہے، نکاح کیجئے ، زنانہیں۔۔ یادرہے کہ شریعت اگر مرد کو دوسری شادی کی اجازت دیتی ہے تو اسے پابندبھی کرتی ہے کہ کسی بھی ایک بیوی کی حق تلفی نہیں ہونی چاہی، شریعت یہ توازن صرف والی معاملات میں نہیں مانگتی بلکہ یہ توازن محبت ،توجہ اور یہاں تک کہ وقت کے حوالے سے بھی چاہتی ہے۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں