facebook messenger par 4 mazeed features ka izafa

فیس بک سے پیسہ کیسے کمائیں؟

خصوصی رپورٹ۔۔
اگر آپ فیس بک سے پیسے کمانا چاہتے ہیں تو اب اس کیلئے بہت سے آپشنز موجود ہیں جنہیں آپ استعمال کرکے باآسانی اپنی آمدنی میں معقول اضافہ کرسکتے ہیں۔ فیس بک میں تمام صارفین کے لیے پروفیشنل موڈ کا فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس کی مدد سے وہ اس پلیٹ فارم سے خاطر خواہ آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔جس کے بعد اب فیس بک بھی آن لائن پیسہ کمانےکا بہترین ذریعہ بن گیا ہے۔اس کیلئے یہ جاننا لازمی ہے کہ فیس بک سے کمانے کے لیے آپ کے پیج پر کتنے فالوورز ہونا ضروری ہیں؟ جس کے بعد ہی آپ کیلئے آمدنی کا راستہ ہموار ہوگا۔خیال رہے کہ ہر فیس بک پروگرام کا حصہ بننے کے لیے فیس بک کمیونٹی اسٹینڈرڈز اور پارٹنر مونیٹائزیشن پالیسیوں پر عمل کرنا ہوتا ہے۔
فیس بک اسٹارز
یہ فیچر سب سے پہلے 2021 میں مختلف ممالک میں متعارف کرایا گیا تھا اور ایک سال بعد پاکستانی صارفین کے لیے اسے پیش کیا گیا۔اس فیچر سے کوئی بھی صارف اپنی تصاویر، ویڈیوز، لائیو اسٹریم یا تحریری پوسٹس سے پیسے کما سکتا ہے۔فیس بک اسٹارز کے لیے صارفین کو اپنا ایک پیج بنانا ہوگا جس پر کم از کم 60 دنوں تک 500 فالوورز کا ہونا ضروری ہوگا۔اسی طرح ذاتی پروفائل میں پروفیشنل موڈ کو ان ایبل کرکے بھی اس پروگرام کا حصہ بننا ممکن ہے مگر کم از کم فالوورز کی تعداد 500 ہونا ضروری ہے۔فیس بک کمیونٹی اسٹینڈرڈز اور پارٹنر مونیٹائزیشن پالیسیوں پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹارز پروگرام کے شرائط و ضوابط کو تسلیم بھی کرنا ہوگا۔ایک صارف اپنے فینز کو اسٹار گول بتا سکتا ہے تاکہ لوگ اس کے مواد پر اسٹارز خرید کر بھیج سکیں، ان صارفین کو بینک اکاؤنٹ یا پے پال کی تفصیلات دینا ہوتی ہیں تاکہ پیسے وہاں جمع ہوسکیں۔
ان اسٹریم ایڈز
فیس بک کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ اشتہارات ہیں اور صارفین بھی اس میں سے حصہ حاصل کر سکتے ہیں۔عموماً ان اسٹریم ایڈز فیس بک ویڈیوز کا حصہ بنتے ہیں اور اس پروگرام کا حصہ بننے کے لیے ایک ایسے فیس بک پیج کو تشکیل دینے کی ضرورت ہوتی ہے جس کے فالوورز کم از کم 10 ہزار ہوں۔آپ کے پیج کی ویڈیوز پر گزشتہ 60 دن کے دوران کم از کم 6 لاکھ ویوز کا ہونا ضروری ہے۔ پیج پر کم از کم 5 ویڈیوز کی موجودگی ضروری ہوگی جبکہ صارف کی کم از کم عمر 18 سال ہونا شرط ہے۔
برانڈ کولیبز
اس پروگرام کا حصہ بننا ان اسٹریم ایڈز کے مقابلے میں زیادہ آسان ہے۔ بس آپ کو کسی برانڈ سے شراکت داری کرنا ہوگی جس کے عوض آپ کو آمدنی ہوگی۔ اس پروگرام کا حصہ بننے کے لیے کم از کم ایک ہزار فالوورز والے پیج کی ضرورت ہوگی۔پیج پر کم از کم 15 ہزار پوسٹ انگیج منٹس لازمی ہے جبکہ ویڈیوز کو ایک لاکھ 80 ہزار منٹ تک دیکھا گیا ہو یا 3 منٹ طویل ویڈیوز کے ویوز 30 ہزار منٹس تک ہوں۔ اس پروگرام کا حصہ بننے کے لیے بھی کم از کم عمر 18 سال رکھی گئی ہے۔
سبسکرپشنز
یہ بھی فیس بک سے آمدنی کا ایک پروگرام ہے جو چند ممالک جیسے امریکا، برطانیہ، جرمنی یا بھارت تک محدود ہے، ان سے باہر دیگر ممالک کے صارفین انوی ٹیشن پر ہی اس کا حصہ بن سکتے ہیں۔اس پروگرام کے لیے بھی ایک فیس بک پیج کو تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس کے کم از کم فالوورز کی تعداد 10 ہزار ہونی چاہیے۔ پچاس ہزار پوسٹ انگیج منٹس اور ایک لاکھ 80 ہزار منٹس تک ویڈیو ویوز جیسی شرائط بھی پوری کرنا ہوں گی۔
فیس بک ریلز
مئی 2023 میں میٹا نے فیس بک اور انسٹا گرام صارفین کے لیے ریلز ویڈیو سے آمدنی کا حصول مزید آسان بنانے کا اعلان کیا تھا۔اس مقصد کے لیے ایک نئے پروگرام کو متعارف کرایا گیا جس کے تحت فیس بک اور انسٹا گرام پر پوسٹ کی جانے والے مختصر ویڈیوز میں مزید اشتہارات کو دکھایا جائے گا۔
یہ پروگرام کمپنی کی جانب سے آمدنی شیئرنگ کے روایتی طریقہ کار سے کچھ مختلف ہے۔ میٹا نے بتایا کہ نئے ماڈل کے تحت تخلیق کاروں کو ان کی پبلک ریلز ویڈیو کی کارکردگی پر پیسے دیے جائیں گے۔آسان الفاظ میں صارف کی ویڈیو کو جتنی زیادہ بار دیکھا جائے گا، آمدنی اتنی زیادہ ہوگی، چاہے اس ویڈیو پر اشتہاری آمدنی کم ہی کیوں نہ ہو۔فی الحال 52 ممالک کے صارفین اس نئے پروگرام کا حصہ بن سکتے ہیں، جن کو چند شرائط بھی پوری کرنا ہوگی، خیال رہے کہ ان ممالک میں ابھی پاکستان شامل نہیں۔ان صارفین کے لیے ضروری ہوگا کہ انہیں پیمنٹ پروگرام کے لیے مدعو کیا جائے یا ان کا پہلے سے اسٹریم ایڈز کا رکن ہونا ضروری ہوگا۔ان صارفین کا ایک پیج ہونا ضروری ہوگا یا نیا پیج بنانا ہوگا یا پروفائلز پر پروفیشنل موڈ ان ایبل کرنا ہوگا۔ ان صارفین کی عمر بھی کم از کم 18 سال ہونا ضروری ہوگا۔(خصوصی رپورٹ)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں