khusra qanoon | Imran Junior

ٹھنڈ رے ٹھنڈ…

ٹھنڈ رے ٹھنڈ…

علی عمران جونئیر

روزنامہ نئی بات، کراچی

27-Dec-2019

دوستو، کراچی میں ٹھنڈانتہاکی ہے۔۔ موسمیات والوں کا کہنا ہے کہ سائبریاکی ہوائیں شہر میں چل رہی ہیں جو جمعہ کے روز تک چلیں گی یعنی کراچی اب سائبریا بن چکا ہے۔۔ کراچی والے اتنی شدید ٹھنڈ کے عادی نہیں ہیں ۔۔لاہور میں تو پتہ ہی نہیں لگ رہا کہ دھند کون سی ہے اور اسموگ کون سی ہے۔۔باباجی نے پیش گوئی کی ہے کہ ۔۔ پہاڑی علاقوں کی فوگ،پنجاب کی اسموگ اورہمارے پیارے دوست کے کنوارپن کا سوگ ان سردیوں میں بھی جاری رہے گا۔۔
لاہور سے کراچی آگئے ہیں، وہاں کی سردی اور کراچی کی ٹھنڈ میں بس اتنا سا فرق ہے کہ لاہور کی سردی سے انسان بیمار نہیں ہوتا، کراچی کی سردی میں ہمارا بس یہی کام ہوتا ہے، کبھی نزلہ،کبھی کھانسی،کبھی زکام ہوتا ہے۔۔آج کل یہاں ایسا موسم چل رہا ہے کہ کسی کو کمرے میں جاکر سلام کرو تو جواب میں ’’وعلیکم السلام‘‘ کے بجائے کہاجاتا ہے،دروازہ بندکردو۔۔ہمارے پیارے دوست نے سردیوں میں صبح جاگنے کے کچھ ایسے اصول دریافت کئے ہیں، جو صدیوں کی تحقیق کے بعد بھی کسی کا باپ دریافت نہ کرسکا۔۔پیارے دوست کہتے ہیں، سردیوں میں نیند سے اٹھ کر پانچ دس منٹ لیٹے رہیں،دس منٹ رضائی میں بیٹھے رہیں اور دس منٹ صرف یہ سوچیں کہ ابھی نکلوں یا دس منٹ بعد۔۔ اور پھر موڈ نہ بنے تو دس منٹ کے لئے دوبارہ لیٹ کر پراسس دہرائیں۔۔سمجھ سے بالاتر ہے کہ سردترین علاقوں میں رہنے والے یورپی لوگ رضائیوں سے کیسے نکلے اور ترقی بھی کر لی۔۔جب کہ ہمیں تو بیڈ سے واش روم جاتے ہوئے موت پے جاتی ہے۔۔لیجنڈ مزاح نگار مشتاق یوسفی ایک جگہ لکھتے ہیں۔۔سردی زیادہ اور لحاف پتلا ہو تو غریب غربا منٹو کے افسانے پڑھ کر سو رہتے ہیں۔۔ہمارے پیارے دوست کہتے ہیں،کراچی کی سردی ایسی ہے کہ ایک بندہ جو دن میں گولا گنڈا بیچ رہا ہوتا ہے ،وہی رات میں چکن کارن سوپ بیچ رہا ہوتا ہے۔۔ ملک صاحب بھی استفسار کررہے ہیں کہ کیا اس ملک میں ایک بھی ایسا ادارہ نہیں جو ’’خشک سردی‘‘ پر بیماریوں کے الزام میں 90روزہ جسمانی ریمانڈ لے سکے؟؟ وزیراعظم سے اپیل ہے کہ ۔ذرا مونگ پھلی کی تعریف تو کردیں تاکہ اپوزیشن والے اسے کھانا بند کردیں تو یہ خود ہی سستی ہوجائے۔۔ویسے آج کل 60 روپے کی پاؤ مونگ پھلی لیں توبادام ،کاجو، پستہ اور چلغوزے مفت میں دیکھنے کو مل جاتے ہیں۔۔جو لڑکے شادی سے پہلے بہنوں کو مونگ پھلی کی فرمائش پہ کہتے ہیں آج کل ہاتھ تنگ ہے شادی کے بعد وہی چھپ چھپ کہ بیگم کے لئے چلغوزے لے جاتے ہیں۔۔

باباجی فرماتے ہیں۔۔دنیا میں کوئی ’’ ٹھنڈ ‘‘ ایسی نہیں بنی جو شادیوں پر جانے والے خواتین اور لڑکیوں کو سوئیٹر پہناسکے۔ اسی پر یاد آیا،ایک فیصل آبادی اپنے محلے کے ایک ڈاکٹر کے پاس گیا، بخار کی شدت کی وجہ سے اس پر کپکپی طاری تھی، ڈاکٹر بھی محلے کا تھا تو لامحالہ وہ بھی فیصل آبادی ہی ہوگا، اس نے مریض سے پوچھا، ’’وائبریشن‘‘ کب سے ہورہی ہے؟؟ مریض چونکہ فیصل آبادی تھا اس لئے فوری سمجھ گیا اور کہنے لگا،ڈاکٹر صاحب کل رات سے برا حال ہے ،بہت ٹھنڈ لگ رہی ہے، فیصل آبادی ڈاکٹر نے مریض کا حال سن کر اسے نسخے میں دو سوئیٹر لکھ دیئے۔۔لاہور سے اسلام آباد جانے والی ڈائیوو میں کچھ دوست آپس میں ہنسی مذاق کرکے سردی کی شدت کو کم کرنے میں مصروف تھے،ان میں سے ایک خان صاحب بھی تھے ،کسی کے پوچھنے پر خان صاحب نے اپنی عمر پچیس سال بتائی،دوست نے حیرت سے کہا ’’پانچ سال پہلے بھی تمہاری عمر یہی تھی؟‘‘ جواب ملا ’’پچاس سال بعد بھی یہی رہے گی۔ میں خان ہوں اور میرا قول پکا، میں عمر تبدیل نہیں کرتا۔‘‘سب ہنس پڑے۔

دو دوست لمبی لمبی چھوڑ رہے تھے۔۔ایک کہنے لگا کہ اتنی سردی تھی کہ ہم بات کرتے تو وہ منہ سے نکل کر جم جاتی، اسے گرم کرتے تو آواز آتی۔۔۔دوسرا کہنے لگا، یار کل میں نے کمپیوٹر پر Water ٹائپ کیا تو سکرین پر Ice لکھا ہوا تھا۔۔۔بڑی سخت سردی تھی۔ ایک بیوقوف مسلسل پانی بھرے جارہا تھا۔ ایک صاحب نے پوچھا تم صبح سے اتنا پانی کیوں بھر رہے ہو۔ آخر اتنے پانی کا کیا کرو گے؟بیوقوف بولا، پانی بہت ٹھنڈا ہے، گرمیوں میں کام آئے گا۔۔۔بیوی غصے سے: اتنی سردی میں آپ نے صبح صبح مجھ پر پانی کیوں ڈالا؟شوہربولا، تمارے ابا نے کہا تھا!!!میری بیٹی پھول کی طرح ہے اسے کبھی مرجھانے نہ دینا۔۔۔
باباجی کہتے ہیں۔۔دنیا میں 3 جاندار ایسے ہیں جنہیں سردی نہیں لگتی،نمبرایک برفانی ریچھ، دوسرا پینگوئین اور تیسرے نمبر پر وہ خواتین جو شادی اٹینڈ کرنے جا رہی ہوں۔۔سردی سے کانپتے ہوئے ایک شخص سے اس کے ایک دوست نے پوچھا ۔سردی کچھ زیادہ ہی نہیں ہوگئی؟؟ لرزہ براندام شخص نے جواب دیا۔ نہیں یار، سردی تو کچھ نہیں کہتی۔ بس کپکپی سے جان جاتی ہے۔۔

آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے، نوجوانوں کا بیشتر وقت اسی میں مصروف گزرتا ہے۔۔ایک لڑکی نے اپنا اسٹیٹس اپ ڈیٹ کیا۔۔ آنچھو۔۔۔۔۔ آج تو بہت زیادہ چھینکیں آرہی ہیں ۔۔بس اس ایک لائن کا لکھنا تھاکہ لڑکوں کے کمنٹس پہ کمنٹس آنا شروع ہوگئے۔۔ اللہ خیر کرے طبعیت تو ٹھیک ہے۔۔ کہیں سردی تو نہیں لگ گئی جناب کو۔۔ چھینکیں تو آئیں گی۔ ہم جو یاد کرتے ہیں سارا دن۔۔ اللہ صحت دے ، اپنا خیال رکھا کرو ہنی۔۔ لگتا ہے کہ زکام ہوگیا ہے۔ دوائی ضرور لینا۔۔کوئی حکیم بن کر اکسیر نسخے بتارہاتھا تو کوئی دیسی ٹوٹکے، کوئی ڈاکٹر بن کر مختلف دوائیوں کے نام تجویز کررہا تھا اور ساتھ ہی دعوی بھی کررہا تھا کہ چونکہ اس نے خود یہ دوا استعمال کی ہے اس لئے لڑکی کو بھی استعمال کرنا چاہیئے۔۔اس کی دیکھا دیکھی ایک لڑکے نے بھی اپنا اسٹیٹس اپ ڈیٹ کیا۔۔۔ آنچھو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آج تو بہت زیادہ چھینکیں آرہی ہیں ۔۔ اب اس بیچارے کو کون لفٹ کراتا، صرف تین ہی کمنٹس آئے۔۔ ابے یہاں جراثیم نہ پھیلا۔۔۔ تیار ہو جا بیٹے موت کا فرشتہ یاد کر رہا ہے۔۔ الو کی دم یہ فیس بک ہے کوئی کلینک نہیں جو اپنی بیماریاں بتا رہا ہے۔۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ جب کسی انسان کا ایمان آباد ہو جائے تو پھر شیطان کا جہان سنسان ہو جاتا ہے۔۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں