bureau chief loot gya

صحافی قتل، تین مبینہ ملزمان گرفتار۔۔

 کے پی کے چارسدہ کے علاقے شبقدر میں ایک نامعلوم شوٹر نے ایکسپریس نیوز اور روزنامہ ایکسپریس کے صحافی افتخار احمد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) نامعلوم ملزم کے خلاف اس کے بھائی حضرت بلال کی شکایت پر درج کرائی گئی ہے جس نے ضلع کے شاکر مارکیٹ کے قریب افتخار کی لاش برآمد کی تھی۔عینی شاہد کے بیان کے مطابق نامعلوم حملہ آور نے ان پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ عشاء کی نماز کے بعد مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔شبقدر کے تحصیل ہیڈ کوارٹر (ٹی ایچ کیو) ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔افتخار احمد سترہ سال سے  ایکسپریس میڈیا گروپ کے ساتھ تھے۔ انہوں نے پسماندگان میں دو بیوہ، چار بیٹیاں اور چار بیٹے چھوڑے ہیں۔دریں اثنا مقامی پولیس نے صحافی افتخار احمد کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق کسی نے اس قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم پولیس کو شبہ ہے کہ وجہ ذاتی دشمنی ہوسکتی ہے۔پولیس نے دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرکے آئی جی کے حکم پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس نے ضلع چارسدہ کے علاقے شبقدر میں ایکسپریس نیوز کے صحافی افتخار احمد کے نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں سرد خون کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے ایک بیان میں قاتل کی بلا تاخیر گرفتاری کا مطالبہ کیا۔پی ایف یو جے کے رہنماؤں نے کہا کہ حملے اور صحافیوں کی جانوں کا ضیاع تشویشناک ہے، اور پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ “صرف 24 گھنٹوں میں ایک سینئر صحافی (ایاز امیر) پر لاہور میں حملہ ہوا، دوسرے (افتخار احمد) کو شبقدر، چارسدہ اور اشتیاق احمد کو رانی پور میں قتل کیا گیا، جو کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے”۔پی ایف یوجے نے مطالبہ کیا ہے کہ ہم میڈیا کے ساتھ کام کرنے والوں کی حفاظت اور حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات  کئے جائیں۔۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں