quetta press club ke election

کوئٹہ پریس کلب کے الیکشن، فل ٹینشن، ہنگامہ آرائی، مارپٹائی

کوئٹہ پریس کلب کے الیکشن میں اس وقت فل ٹینشن جاری ہے۔۔ ہنگامہ آرائی اور مارپٹائی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ ایک بڑے چینل کے بیوروچیف نے بلوچستان یونین آف جرنلٹس کے سیکرٹری جنرل کو تھپڑ جڑ دیا۔۔ پپو کے مطابق الیکشن کی چاند رات کو یعنی آج منگل کے روز صبح الیکشن ہونے تھے تو پیر کی شب جرنلسٹس پینل والے ووٹرز کے گھروں تک پہنچے ڈور ٹو ڈور کمپین میں انہوں نے ہر ووٹر کو ایک پرچی دی کہ اس کے مطابق ووٹ ڈالنا ہے، اور سب کو ہدایات بھی کی کہ ہمیں تصویر کھینچ کر دکھانا کہ ووٹ کسے ڈالا؟ پپو کا کہنا ہے کہ آج صبح ووٹنگ کے دوران جب پروگریسیو پینل کے پولنگ ایجنٹ نے لوگوں کو ایسا کرتے دیکھا تو الیکشن کمیٹی کو اطلاع دی،جھگڑا ووٹنگ کے دوران ایک ووٹر کی جانب سے ووٹ کی پرچی کی تصویر کھینچنے کے دوران ہوا پولنگ ایجنٹ نے ووٹر سے موبائل فون ضبط کیا تو سینئر صحافی اوربڑے چینل کے بیوروچیف نے جھگڑا شروع کر دیا جس پر بی یو جے کے جنرل سیکرٹری نے بیچ بچائو کی کوشش کی لیکن طیش میں آکر سینئر صحافی نے اسے تھپڑ دے مارا جس پر کوئٹہ پریس کلب میدان جنگ بن گیا اور پولنگ کچھ دیر کے لئے روک دی گئی، واضح رہے کہ مذکورہ بیوروچیف جرنلسٹ پینل سے تعلق رکھتا ہے اور اس سے قبل بی یو جے کے انتخابات میں بھی شکست کھا کر کیمرہ مینوں کو شیطانی جتھہ کہہ چکا ہے اور متعدد بار اپنے غصے کی وجہ سے لڑائی جھگڑوں میں ملوث رہ چکا ہے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے بعد پی ایف یوجے کے صدر اور بلوچستان کے سینئر صحافی انورساجدی دونوں درمیان میں پڑے تو بی یوجے کے جنرل سیکرٹری نے سب کو کھلے دل سے معاف کردیا جس کے بعد ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا ، ووتنگ ابھی جاری ہے لیکن گہما گہمی کا منظر نہیں، ووٹرز اور سپورٹرز ڈرے سہمے ہوئے ہیں۔۔

ماہرہ خان نے آخرکار خاموشی توڑ دی۔۔
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں