police gardi express news team par tashaddud

پولیس گردی، ایکسپریس نیوزکی ٹیم پر تشدد۔۔

کراچی کے علاقے بلال کالونی تھانہ کی پولیس نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے ایکسپریس نیوزکی ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق  نارتھ کراچی میں کارمیں جاتے ہوئے سینئرصحافی احتشام مفتی کوروکا گیا۔ احتشام مفتی کے مطابق تعارف کرانے پر اے ایس آئی دل نوازنے اچانک تشدد شروع کردیا۔  بلال کالونی تھانے کے اے ایس آئی دل نوازنے ڈرائیورحسنین کوبھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ مارپیٹ ک دوران اے ایس آئی مغلظات بکتا رہا، مارپیٹ کے بعد تھانے لے گئے، بلال کالونی پولیس اسٹیشن میں بھی پولیس اہلکارگریبان سے پکڑ کرپیٹتے رہے،اطلاعات کے مطابق  اے ایس آئی دل نوازاکیلا باوردی موٹرسائکل پرتھا،احتشام مفتی کا کہنا ہے کہ ۔۔نہ روکنے کی وجہ بتائی نہ تشدد کی، اشارے پرجونہی گاڑی روکی تواے ایس آئی نے حملہ کردیا،دریں اثنا کراچی پریس کلب نے نیوکراچی کے تھانہ بلال کالونی کے اے ایس آئی دل نوازاور پولیس اہلکاروں کی جانب سے سینئرصحافی احتشام مفتی اورایکسپریس نیوز کی ٹیم پرحملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے  پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔کراچی پریس کلب سے جاری بیان میں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکرٹری محمدرضوان بھٹی‘ دیگر عہدیداران اور گورننگ باڈی کے ارکان نے نارتھ کراچی میں کارمیں جاتے ہوئے سینئرصحافی احتشام مفتی اور ایکسپریس نیوزکی ٹیم پرپولیس اہلکاروں کی جانب سے سینئر صحافی احتشام مفتی پر حملہ اورتشددکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور مطالبہ کیاہے کہ واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیاجائے اور جوڈیشنل انکوائری کرائی جائے  انہوں نے نے کہاکہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے حکومت لیت ولعل سے کام لے رہی ہے،مختلف حلقوں کی جانب سے آئے روز صحافیوں پرتشدد،جان لیوا حملے اور دھمکیوں کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں جوکہ متعلقہ اداروں کی غفلت اورلاپرواہی کانتیجہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صحافتی حلقوں کی جانب سے متعلقہ اداروں کی توجہ اس طرح کے واقعات کی طرف باربارمبذول کرانے کے باوجودایسے واقعات کی روک تھام کے لے کچھ نہیں کیاجارہااور اب ایک اور سینئرصحافی پر پولیس  کا حملہ سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں اور واقعہ میں ملوث اے ایس آئی دل نواز اور دیگرپولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔انہوں نے متنبہ کیاکہ اگرکسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ کیاگیا تو صحافتی حلقے آئندہ کے لائحہ عمل اور سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔علاوہ ازیں۔۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہیں۔۔ایس ایس پی سینٹرل نے تشدد کرنے والے اے ایس آئی کو فوری طور پر معطل کردیا ہے اور انکوائری کمیٹی بنادی ہے جو چوبیس گھنٹے میں اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں