media samet har shobay mein tarbiyat ahem hai

میڈیا ورکرزکی سیلری کا مسئلہ 15 دن میں حل کرنے کا اعلان۔۔

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے  صحافیوں کے مسائل کو حل کرینگے ۔میڈیا کے اداروں کو ایک ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگیاں کر چکے ہیں، بدقسمتی سے ملازمین کو بر وقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اب ایسانظام لا رہے ہیں کہ اداروں کی ادائیگی مزدوروں کے بقایاجات سے مشروط کریں گے۔کراچی پر یس کلب میں پریس کلب کے عہداروں کے یوجے اور پی ایف یو جے کے عہداروں کے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہناتھاکہ وزیر اعظم عمران خان صحافیوں کے مسائل حل کرنے کی مجھے ہدایات دی ہے۔۔وفاقی وزیر نے کراچی پریس کلب کو 25لاکھ روپے گرانٹ دینے کا بھی اعلان کیا۔۔انہوں نے صحافتی تنظیموں کے نمائندوں سے کہا کہ تحریری طور پر اپنی مشکلات کی نشاندہی کریں۔۔ان کا کہنا تھاکہ جب یہ منصب سنبھالا تو کہا کہ میڈیا انڈسٹری کو واجبات کی ادائیگی کی جائے۔۔ہم نے کوشش کی کہ جو پیسے دئے جا رہے ہیں وہ تنخواہوں کے لیے استعمال ہو۔۔ایسے میڈیا ہاؤسز بھی ہیں جہاں ایک سال سے تنخواہ نہیں دی گئی۔۔حکومت نے یہ پیسے اس لیے دئے تھے کہ وہ تنخواہوں کے لے استعمال ہونگے۔۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پندرہ دن میں میکنزم تیارکرلیاجائے گاکہ جس میڈیا ہاوسز کو ادائیگی ہورہی ہے وہاں ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی ہوبھی رہی ہےیا نہیں؟؟مکینزم کے ذریعے واجبات اور آئندہ تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے گا۔۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ۔۔صحافیوں کی رہائشی ہاؤسنگ سوسائٹی کی لیز کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہاؤسنگ پروگرام کا مقصد ہی یہی ہے کہ لوگ سستا گھر لے سکے۔۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ۔ہماری کوشش یہی کہ یونیورسل ہیلتھ انشورنس کا نظام یہاں متعارف کرایا جا سکے۔۔شبلی فراز نے کہا کہ وہ آئندہ بھی کراچی پریس کلب آتے رہیں گے۔۔شبلی فراز نے بتایا کہ۔۔ایسا مکینزم بھی لارہے ہیں جس میں  علاقائی سطح کے اخبارات کو اشتہارات دئے جائیں گے۔۔ دریں اثناکراچی پریس کلب میں ہی وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے  اے پی این ایس کے عہدیداران سے ملاقات کی ۔۔ صدر اے پی این ایس حمید ہارون نے وزیر اطلاعات کو پرنٹ میڈیا اور خصوصاً سندھی اخبارات کے مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل اے پی این ایس سرمد علی اور دیگر عہدیداران  نے بھی اظہار خیال کیا۔شبلی فراز نے کہا کہ مجھے آپ لوگوں سے مل کر بےحد خوشی اور اپنائیت محسوس ہورہی ہے،میری خوش قسمتی ہے کہ میری وزارت کا تعلق لکھنے والے طبقے سے ہے،خود کو آپ کے قبیلے سے سمجھتا ہوں، آپ کے مسائل حل ہونے والے ہیں۔۔ان کاکہنا تھا کہ ۔۔جو صحافت کے پیشے سے منسلک نہیں،انہیں اپنی صفوں سے نکالنا ہو گا۔ڈمی اخبارات کی نشاندہی کرنا ہے،ایسے عناصر عامل صحافیوں کی اہمیت کو متاثر کرتے ہیں۔اس سلسلے میں اے پی این ایس کا تعاون درکار ہے۔۔شبلی فراز نے کہا کہ ۔۔ تحریک انصاف کی حکومت نے اشتہارات کے اجراء کے میکانیزم کو شفاف بنایا ہے۔ایسا نظام چاہ رہے ہیں جس میں کسی کی اجارہ داری نہ ہو بلکہ سب کے لئے یکساں مواقع ہوں۔ امور کو شفاف انداز سے چلانے میں تمام مسائل کا حل ہے۔سندھ سمیت دیگر علاقائی اخبارات ہمارے لئے بڑے اہم ہیں،

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں