chairman pemra ko bayan halfi jama karane ka hukum

چینلز کے اشتہارات کی مدمیں سالانہ پانچ فیصد ٹیکس کا نوٹس معطل۔۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹی وی چینلز کو اشتہارات کی مد میں سالانہ پانچ فیصد آمدنی بطور محصول جمع کرانے کے پیمرا کے نوٹس معطل کرتے ہوئے پیمرا سے 13 مئی تک جواب طلب کر لیا ہے۔ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن ، جیو سمیت دیگر نجی ٹی وی چینلز کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت عدالت عالیہ اسلام آباد کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ اس موقع پر درخواست گزاروں کی جانب سے فیصل صدیقی ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ پیمرا نے پیمرا آرڈیننس 2002 کی دفعہ19(3) ، 19(4) 20(d) ، پیمرا رولز 2009 کے رول 5، شیڈول بی ، پیمرا (ٹیلی ویژن براڈ کاسٹ سٹیشن آپریشنز) ریگولیشنز2012کی ریگولیشن 12 اور لائسنس کی کلاز 4اور 13کو جواز بناتے ہوئے نجی ٹی وی چینلز کو ڈیمانڈ نوٹس بھیجے ہیں حالانکہ مذکورہ کسی بھی دفعہ یا کلاز میں سالانہ گراس ایڈورٹائزمنٹ ریونیو کا ذکر ہے اور نہ ہی اس بات کا تعین کہ پیمرا اتھارٹی اشتہارات کی مدمیں کل سالانہ آمدن کا پرسنٹیج وصول کریگی۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا رولز 2009کے شیڈول بی میں اینول گراس ایڈورٹائزمنٹ ریونیو کا تذکرہ ہے تاہم پیمرا آرڈیننس 2002اور پیمرا رولز 2009اتھارٹی کو ٹی وی چینلز پر اشتہارات کی مد میں کل سالانہ آمدن پر ٹیکس لگانے کی اجازت نہیں دیتے۔ فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیمرا رولز 2009کے شیڈول بی میں یہ بھی نہیں بتایاگیا کہ سالانہ مجموعی اشتہاری محصول، یعنی فیس،کسی مخصوص خدمات کیلئے وصول کی جا رہی ہے اور فیس کی شرح سروس کوانٹم کے ساتھ کیسے مطابقت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ مجموعی اشتہاری محصول کے سلسلے میں عائد کردہ محصول اس قدر زیادہ ہے کہ یہ ضبطی نوعیت کا ہے جس کا بنیادی مطلب یہ ہے کہ ٹی وی چینلز کو اپنا کاروبار کافی حد تک بیچنا پڑے گا۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں