92 News Sehari Aftaari Rate

92نیوز میں 12 سو کی افطاری،سحری 2سوکی ۔۔

 ماہ صیام میں ہر مسلمان سحری اور افطاری کھانے کا خصوصی اہتمام کرتا ہے اس طرح مختلف میڈیا ہاوسز میں بھی افطاری کے وقت خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایک گھی مل کے مالکان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ رمضان المبارک میں مدینہ پاک اور دیگر درباروں پر افطاری کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں اور درجنوں افراد کے ہمراہ مدینہ شریف میں روزے بھی رکھتے ہیں مگر پپو کا کہنا ہے کہ فیصل آباد میں 92 نیوز کے بیورو آفس میں ورکرز کے ساتھ افطاری کے معاملات میں کافی ناانصافی کی جارہی ہے۔ پہلا روز افطار کروانے کیلئے تمام اسٹاف کو زمین پربیٹھنے کی ہدایت کی گئی 30 کے قریب ورکرز کیلئے آدھ کلو آلو کی چپس، تین کلو خربوزے اور تین درجن کیلے اور ایک پاؤ کھجور منگوائی گئی ہے پانی پینے کیلئے صرف دو گلاس تھے ۔ دوسری طرف 92 نیوز ٹی وی اور روزنامہ 92 نیوز اخبار  فیصل آباد بیورو کے بیورو چیف اچھی خاصی علالت کے بعد دفتر میں آئے تو دفتری صورتحال میں ایک بار پھر تناؤ پڑ گیا۔سینئر رپورٹر سے لیکر آفس بوائے تک سہولیات کے فقدان کی سولی چڑھ گیا۔۔بات کچھ یوں ہے کہ بیوروچیف صاحب امراض قلب کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ جب انسان بیمار ہوتا تو اللہ کے زیادہ قریب ہوجاتا مگر یہاں صورتحال یہ ہے کہ موصوف نے اسٹاف کے ناک میں دم کر رکھا ہے۔کینال روڈ میں دفتر کی عمارت 4 فلورز پر مشتمل ہے اور تمام ٹھنڈے کمروں میں ڈرائیور صاحبان، ڈی ایس این جی انجنیئرز اور آفس بوائے کا بیٹھنا منع ہے۔موصوف نے رمضان میں سخت روزوں میں ڈرائیورز کو گاڑیوں کے پاس بیٹھنے کے آرڈرز دیئے ہیں اور گاڑیوں کے اے سی تو عرصہ دراز سے خراب ہیں۔۔آفس بوائے بھی بیوروچیف کے بیہودہ آرڈرز سے تنگ آکر دفتر کو خیر آباد کہہ گیا۔۔ وہیں ایک عدد انجینئر بھی سکون کی خاطر 92 نیوز کو خیر آباد کہہ کر سماء جوائن کر چکا ۔ اس سے قبل جھنگ کے ایک نمائندے کو غلط الزامات کی آڑ میں نوکری سے نکلوا کر اچھی خاصی دعائیں سمیٹی۔۔ موصوف کی بیماری کا ڈرامہ 92 نیوز کے مالکان نے ایسا ختم کیا کہ 15 دن کی بیماری 1 دن میں چھو منتر ہوگئی۔۔ فیصل آباد بیوروچیف 92 نیوز انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج تھے مالکان بیماری سے تنگ آئے تو اپنے نجی اسپتال (مدینہ ٹیچنگ اسپتال) سے ٹیسٹ کروائے۔ تمام کے تمام ٹیسٹ میں بیوروچیف کی بیماری کا بھانڈا پھوٹ گیا۔ اور حضرت نے آتے ہی نئے حکم نامے جاری کرنا شروع کر دیئے۔۔ افطار کی کہانی کچھ یوں ہے جہاں مالکان دل کھول کر نذرونیاز کر رہے ہیں جگہ جگہ سبیلیں اور دسترخوان سجاتے ہیں وہیں بیورو چیف اخبار اور ٹی وی کے 42 سے زائد ملازمین کو صرف 12 سو کی افطاری کی اشیاء فراہم کرتا ہے۔ مالکان کی جانب سے ملنے والا بھاری بھرکم افطار چیک اپنے اکاؤنٹ میں جمع کروانے لگا ہے۔گرمی کے روزوں میں افطاری میں ٹھنڈا پانی بھی نصیب نہیں۔ ملازمین مسجد کے کولروں سے پانی پینے کیلئے بھاگتے ہیں۔۔۔سحری کے وقت بیورو آفس میں صرف پانچ لوگ ہوتے ہیں جن کے لئے انتظامیہ دو سوروپے کیش دیتی ہے کہ سحری منگواکر کھالو۔۔دوسوروپے میں پانچ افراد کس طرح سحری کرسکتے ہیں، اس کا جواب بیوروچیف یا نائنٹی ٹو نیوزکے چیف فنانشل آفیسر بہتر دے سکتے ہیں۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں