corona se mutasir media workers ko imdad dene ka faisla

38 میڈیا ورکرز کورونا وائرس کا شکار۔۔

میڈیا انڈسٹری میں کورونا وائرس اب تک دو صحافیوں کو نگل چکا جب کہ اڑتیس میڈیا ورکرز کا کورونا ٹیسٹ پازیٹیو آچکا ہے جن میں پشاور کے دو سگے بھائی بھی شامل ہیں۔۔۔۔ درجنوں کی تعداد اب بھی ایسی ہے جن کے ٹیسٹ ہوئے ہیں رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔۔ پپو کےمطابق نیوزون کی خاتون اینکر کا آٹھویں روز بھی ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں آئی تھی جب کہ وہ انتہائی کم آبادی والے شہر اسلام آباد میں ہوتی ہیں۔۔ پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق  اتنی بڑی تعداد میں میڈیا ورکرز کا کورونا کا شکار ہونا حکومت اور میڈیا ہاؤسز کی ناکامی ہے جو حفاظتی اقدامات نہ کرسکے۔۔حکومت نے وعدوں کے باوجود میڈیا ہاؤسز کو پرسنل پروٹیکٹیو کٹ(پی پی ای) فراہم نہیں کی تاکہ رپورٹر اور کیمرہ مین  اپنی ڈیوٹی پر اسے پہن کر جاسکیں اورکورونا سے بچ سکیں۔۔ چند روز پہلے سرکاری خبررساں ایجنسی اے پی پی میں ایک صحافی کو کورونا سامنے آنے پر دفاتر سیل کردیئے گئے۔۔ اسی طرح اے آر وائی اسلام آباد میں آٹھ ورکرز کو کورونا پازیٹیو آنے پر آفس بند کردیاگیا۔۔ جیونیوزنے کوئٹہ اور جی این این نے پشاور بیورو بند کردیا۔۔پاکستان پریس فاؤنڈیشن نے پی بی اے، اے پی این ایس اور سی پی این ای سے اپنی ایک رپورٹ میں اپیل کی ہے کہ وہ اپنے رکن اداروں میں کورونا سےمتعلق حفاظتی انتظامات پر چیک رکھیں

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں