reporters cameraman coverage karne par giraftar

رپورٹرز، کیمرہ مین کوریج کرنے پر گرفتار۔۔

پنجاب پولیس نےضمنی الیکشن کی کوریج کرنے پر دو رپورٹرز اور دو کیمرہ مینوں کو گرفتار  کرلیا۔۔ تفصیلات کے مطابق گجرات میں ضمنی انتخابات کی کوریج کے دوران جی این این ٹی وی کے صحافیوں اور کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔کچھ اہلکاروں نے ’ماسک پہن کر‘ کیمرہ مین رئیس دلاور کو غیر قانونی طور پر اغوا کیا اور دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا۔ کیمرے کو بھی توڑ دیا گیا ۔جی این این کے رپورٹر اورنگزیب ملک نے کہا کہ ہماری ٹیم کے صحافیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نقاب پوشوں نے انہیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔رئیس دلاور کو ایک گھنٹے سے زائد غیر قانونی حراست میں رکھا گیا اور انہیں اپنی  ڈیوٹی انجام دینے سے روک دیا گیا۔ سینئر صحافیوں کی کوششوں کے بعد کیمرہ مین کی رہائی عمل میں آئی۔لاہور پریس کلب کے صدر  ارشد انصاری نے جی این این ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  ہم صحافیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں گے، انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آزادی صحافت کے لیے متحد ہیں۔صحافی رہنمارانا عظیم نے بتایا کہ صحافیوں کو صوبائی حکومت کی ہدایت پر حراست میں لیا گیا۔رانا عظیم نے جی این این ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “غیر قانونی اغوا کے پیچھے جو بھی ہے اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔” انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو انتخابات کی کوریج کے لیے اغوا کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس پر انصاف کے حصول کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کریں گے۔ ارشد انصاری نے کہا کہ انہیں زیادہ امید نہیں کہ مستقبل میں ایسے واقعات رکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کا واقعہ انتہائی حیران کن تھا کیونکہ بہت سے صحافیوں کو اغوا کیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ نائنٹی ٹو کے کیمرہ اور رپورٹرز کو بھی تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔۔ جی این این کے اور بھی بہت سے کارکنان ہیں جنہیں حراست میں لے کر کچھ نامعلوم مقامات پر رکھا گیا ہے۔ حکومت کو 92 رپورٹرز اور کیمرہ مین کی بازیابی کے لیے اور جی این این کے رپورٹر اور کیمرہ مین کی بازیابی کے لیے کارروائی کرنی چاہیے۔دریں اثنا  فیصل اباد یونین آف جرنلسٹس دستور نے گجرات پولیس کی طرف سے ضمنی انتخابات کی کوریج کے لئے موجود فیصل آباد کے صحافی اورنگزیب ملک ، بلال سکندر اور دو کیمرہ مینز کو غیرقانونی حراست میں لینے کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی  اور الیکشن کمیشن سے آر پی او گوجرانوالہ اور ڈی پی او گجرات کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایف یو جے دستور کے جنرل سیکرٹری قمرالزمان بٹ ، چیئرمین الیکشن کمیٹی چوہدری محمد طیب اور سبکدوش صدر سجاد حیدر منا نے کہا ہے کہ گجرات میں صحافتی فرائض کی انجام دہی کے دوران پولیس نے بیورو چیف جی این این فیصل آباد اورنگزیب ملک ، رپورٹر 92 نیوز فیصل آباد بلال سکندر بلوچ ، دو کیمرہ مین مشتاق دانیال اور رئیس کو گجرات پولیس کی پولنگ کے عمل میں بے ضابطگیوں اور جانبداری کو بے نقاب کرنے پر غیر قانونی طور پر حراست میں لینا بدترین فاشزم ہے ۔ گجرات پولیس نے اپنے سرپرستوں کی ایما پر میڈیا کی آزادی اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کی مذموم اور گھٹیا حرکت کی ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ ایف یو جے صحافیوں کے خلاف کارروائيوں کو برداشت نہیں کرے گی ۔ گجرات پولیس کے اس شرمناک اقدام کی وجہ سے پوری دنیا میں وطن عزیز کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے ۔ ایف یو جے دستور کے رہنماؤں نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ ، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ بے گناہ گرفتار صحافیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور اس صحافت کش اقدام پر ریجنل پولیس افسر اور ڈی پی او گجرات کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے ۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں