Pakistan sahafion keliye khatarnaak tareen bangya

پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ترین بن گیا۔۔

پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ترین ملکوں میں سے ایک بن گیا، عالمی رینکنگ میں پاکستان کی بارہ درجے تنزلی ہوئی ہے۔صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آوٹ بارڈرز کی رپورٹ کے مطابق ایک سو اسی ملکوں میں پاکستان ایک سو پینتالیس سے ایک سو ستاون ویں نمبر پر آگیا۔سی پی این ای کے صدر کاظم خان نے پریس فریڈم ڈے پر بیان میں کہا ہے کہ ادارتی پالیسی سے اختلاف آپ کا حق مگر کسی ادارے پر بزور طاقت اپنی مرضی مسلط نہیں کی جاسکتی۔ کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی کا کہنا ہے کہ اظہار کی آزادی دراصل انکار کی آزادی ہے، ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر اظہارِ رائے کی آزادی کا بھر پور تحفظ کریں گے۔دریں اثناوزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں تنزلی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان عمران حکومت کے آخری سال پریس فریڈم انڈیکس میں 12 پوائنٹس گر گیا جبکہ پورے دور حکومت میں 18 پوائنٹس گرا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت کی درجہ بندی میں تنزلی پر نہ صرف عمران خان کو ’’آزادی صحافت کے شکاری‘‘ کا شرمناک خطاب ملا بلکہ ہماری جمہوریت بھی بدنام ہوئی۔ شہباز شریف نے عزم کیا کہ ہم آزادی اظہار رائے اور صحافت کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ واضح رہے کہ  ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان 12 درجے تنزلی کے ساتھ اس برس 157ویں نمبر پر چلا گیا ہے۔اس کے ساتھ، بھارت 8 درجے تنزلی کے ساتھ 150 جب کہ سری لنکا 146، بنگلہ دیش 162 اور میانمار 176 کی درجہ بندی پر ہے۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں