Mujeeb Ur R1ahmen Shami and Supreme Court

مجیب الرحمان شامی انصاف کیلئے سپریم کورٹ پہنچ گئے

چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار، مسٹرجسٹس عمر عطاء بندیال اور مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل بنچ نے روزنامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمن شامی کو ہدایت کی ہے کہ وہ بے بنیاد الزامات لگانے والی خاتون وکیل کے خلاف کارروائی کیلئے باضابطہ طور پر درخواست دیں ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے مجیب الرحمن شامی سے کہا کہ ہم آپ کی عزت محفوظ کرنا چاہتے ہیں ، آپ کو انصاف ملے گا، 24جولائی کو انجم وحید نامی خاتون وکیل نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مشہور صحافی مجیب الرحمن شامی ایل ڈی اے کی اراضی 15ہزار روپے سالانہ لیز پر لے کر 6پیٹرول پمپ چلا رہے ہیں ۔ مجیب الرحمن شامی گزشتہ روزسپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ خاتون وکیل نے ان پر تہمت لگائی اور بہتان تراشی کی ہے ۔ان کیخلاف کارروائی اور وکالت کا لائسنس منسوخ کیا جائے ۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میرا ایک بھی پیٹرول پمپ نہیں ہے ، میری عزت پر حرف آیا ہے ۔چیف جسٹس کے استفسار پر مجیب الرحمن شامی نے بتایا کہ ان کے بیٹے ایک پیٹرول پمپ کی حد تک شیل آئل کمپنی کے ڈیلر ہیں، یہ اراضی شیل نے ایل ڈی اے سے لیز پر لے رکھی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ایک قانونی معاملہ ہے ، ہم آپ کی عزت محفوظ کرنا چاہتے ہیں ،  مجیب الرحمن شامی نے فاضل بنچ کو مخاطب کرکے کہا کہ میں اپنی عزت کا تحفظ چاہتا ہوں ،مجھے برطانیہ سے میرے ایک دوست نے اس خاتون کی درخواست کے بارے میں آگاہ کیا، مجھ پر لگائی گئی تہمت کا ازالہ کیا جائے ،میں عدالت سے انصاف چاہتا ہوں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو انصاف ملے گا۔ خاتون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے میڈیا پر چلنے والی خبر کی بنیاد پر یہ درخواست دائر کی تھی جس پر مجیبالرحمن شامی نے بتایا کہ ایک نیوز چینل پر یہ خبر چلی تھی جس پر میں نے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے مجھے مدعو کیا اور اس خبر کی تردید کردی گئی ۔ میری بڑی توہین کی گئی ہے اس درخواست میں ذرا برابر سچائی نہیں  ، عدالت سے غلط بیانی پر اس خاتون کے خلاف کارروائی کی جائے اور ان کا وکالت کا لائسنس منسوخ کیا جائے ،جس پر فاضل بنچ نے ان سے کہا کہ آپ باضابطہ درخواست دیں آپ کے ساتھ انصاف ہوگا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں