PTI rehnuma ka geo news ki khatoon reporter par paisay mangne ka aelan

ایم ڈی، بیوروچیفس مستعفی، صورتحال گھمبیر ۔۔

جیو نیوز کے مالک اپنے وعدے سے مکر گئے۔۔میڈیا گاڈ فادر اور جیونیوز کے ایم ڈی نے استعفی  دے دیا، اپنا دفتر بھی آج خالی کردیا۔۔پپو لایا ہے میڈیا کنگ جیونیوز کے اندر سے  سب سے بڑی خبر، بریکنگ نیوز  دینے والا جیونیوز آج شام خود بریکنگ نیوز بن کر رہ گیا۔۔پپو کے مطابق فروری میں جب پیٹرول 230 روپے لیٹر اور ڈالر 250 روپے پر پہنچا تو جیو نیوز کے ملازمین جو گزشتہ سات سال سے انکریمنٹ سے محروم تھے انہوں نے مہنگائی سے تنگ  آکر انکریمنٹ کا مطالبہ کیا، مالکان اور ہائیرمینجمنٹ کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہ ملنے پر جیو نیوز کے ملازمین نے مارچ میں احتجاج شروع کیا جو پہلے تو دفاتر کے باہر کیا گیا لیکن کوئی مثبت جواب نہ ملنے پر چینل کے دفاتر کے اندر تک پہنچ گیا۔۔پپو کے مطابق رمضان شروع ہونے سے پانچ دن پہلے جیونیوز کے ملازمین  نے خبریں ڈیلے کرنا شروع کیں اور پھر تین دن تک صبح 11 بجے سے ایک بجے تک دو گھنٹے تک کام چھوڑ احتجاج  شروع کیا جس کا نتیجہ چینل کی ریٹنگ پر پڑا اور تین دن بعد ہی چینل کے مالک  نے ایم ڈی کو کہا کہ ورکرز کاکام چھوڑ احتجاج ختم کرائیں، اس پر ایم ڈی نے رمضان سے دو دن  پہلے جیونیوز ہیڈ آفس میں ورکرز کی میٹنگ بلائی اور تمام ورکرز کو کہا کہ وہ اپنا احتجاج ختم کریں اور اس کے بدلے مالکان ان  کی بات کسی حد تک تسلیم کرنے کو تیار ہیں، انہوں نے اعلان کیا کہ جیو نیوز ملازمین  کو ایک ہفتہ میں اچھی خبر سنائیں گے، اور اگر نہ سنا سکے تو کوئی فیصلہ کریں گے۔۔پپو کے مطابق ایک ہفتہ کیلئے کیا گیا وعدہ ایک مہینے بعد بھی پورا نہ ہوسکا جس پر  جیونیوز ملازمین میں شدید بے چینی اوراضطراب پایا جاتا ہے، اس کا اظہار ملازمین نے کئی بار ایم ڈی سے بھی کیا، پپو کا کہنا ہے کہ ورکرز کے دباو پر جب ایم ڈی  نے میرشکیل الرحمان سے رابطہ کیا تو وہ اپنی یقین دہانیوں سے مکر گئے اور کسی بھی قسم کا انکریمنٹ دینے سے انکار کردیا، پھر مشروط انکریمنٹ دینے کی حامی بھری لیکن شرط یہ تھی کہ 50 ہزار روپے سے کم تنخواہ والوں کو 20 فیصد انکریمنٹ دیا جائے گا اور اس کے بدلے میں 50 ہزار سے اوپر تنخواہ والے ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر ہوگی جو دومہینے سے چھ مہینے تک ہوسکتی ہے، ان شرائط پر نہ تو ایم ڈی راضی ہوئے نہ ہی جیو نیوز کے ملازمین، جس پر میرشکیل الرحمان نے ایم ڈی کو کہا کہ وہ مینجمنٹ  کے کاموں سے دستبردار ہوجائیں اورصرف ایڈیٹوریل پر فوکس کریں۔۔یعنی، میرشکیل الرحمان نے پہلے ایم ڈی کو بیچ میں ڈال کر ورکرز کا احتجاج ختم کروایا اورپھر انہیں بیچ سے نکال دیا۔۔پپو کا کہنا ہے کہ اس صورتحال پر جہاں ایم ڈی کو غصہ تھا وہیں ورکرز بھی شدید پریشان تھے، پپو کے مطابق ایم ڈی  نے ورکرز سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے مالکان کو استعفی بھیج دیا اور آج اپنے دفتر سے اپنا سامان لے گئے، دوسری جانب جیونیوز کے تمام بیوروز چیفس نے بھی ایم ڈی کی پیروی کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیونیوز کے ورکرز کی کمیٹی جس میں تمام بیورو چیف شامل ہیں انہوں نے مالکان کو ایک خط  بھی لکھنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایم ڈی  کے ذریعہ ورکرز سے کیے گئے وعدے  پورے کریں بصورت دیگر عید کے بعد  ورکرز پہلے سے زیادہ شدت سے احتجاج شروع  کریں  گے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں