معروف ویب سائیٹ نے سما کی پرڈیوسر سے معافی مانگ لی۔۔

معروف ویب سائٹ نے غلط خبر چلانے پر سما کی پرڈیوسر سے معافی مانگ لی۔۔ تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل سما ٹی وی کی پروڈیوسر عنیزہ فاطمہ نے اپنے پروگرام سات سے آٹھ کیلئے سیگمنٹ کیا، جس میں تیزاب گردی سے متاثرہ شخص کی کہانی دکھائی گئی، جس پر اس کی بیوی نے تیزاب پھینکا اور چہرہ جھلسا ڈالا۔ یہ انٹرویو سوشل میڈیا پر خاصا وائرل ہوا، لیکن کئی ماہ بعد آج اچانک ایک بلاگر نے اس ویڈیو کے اسکرین شاٹس کے ساتھ اس متاثرہ شخص کی کہانی ٹوئٹ کی۔ جس کا کیپشن کچھ یوں تھا کہ ظالم بیوی نے شوہر پر تیزاب پھینک دیا۔ جس کے بعد ری ٹوئٹس کا تانتا بندھ گیا اور مردوں کے حق میں مہم چل پڑی۔ اسی ٹرینڈ کو دیکھتے ہوئے پڑھ لو نامی ویب سائٹ نے محض اس ٹوئٹ سے پوری کہانی اخذ کرڈالی اور ساری داستان کے ساتھ انٹرویو لینے والی سما ٹی وی کی پروڈیوسر کی تصاویر متاثرہ شخص کی تصاویر کے ساتھ پوسٹ کرڈالی۔ جس سے تاثر یہ ملا کہ جیسے انٹرویو لینے والی خاتون صحافی اس کی  بیوی ہو۔ سونے پہ سہاگہ اس ویب سائٹ نے اصل انٹرویو کا لنک تک شئیر نہیں کیا کہ پڑھنے والے اصل حقیقت جان سکیں۔ بہرحال جوں ہی معاملہ وائرل ہوا خاتون پروڈیوسر نے ایف آئی سائبر کرائم سندھ کو رپورٹ کیا۔ پڑھ لو نامی ویب سائٹ کو معافی مانگنی پڑی اور خبر کے ساتھ منسلک تصاویر ہٹادیں۔ بعدازاں سما ڈیجیٹل نے معاملے کو ہینڈل کیا اور ویب سائٹ کو نوٹس دیا گیا۔ جن دیگر سوشل میڈیا پیجز پر یہ پوسٹ شئیر کی گئی وہاں بھی کائونٹر اسٹرائیکس کی گئیں۔ لیکن اس سارے معاملے میں نام نہاد سوشل میڈیا ویب سائٹس کی قلعی ایک بار پھر کھل گئی۔ خبر کی تحقیق تو دور حال یہ ہے کہ ٹوئٹس دیکھ کر خبریں بنائی جاتی ہیں، اور لوگوں کی تصاویر کا غلط استعمال کرکے لائیکس اور شئیرنگ کا دھندہ کیا جارہاہے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں