inam mein ghar nikla 5 saal se nahi mila | ARY par case

انعام میں گھرنکلا، پانچ سال سے نہیں ملا، اے آروائی پر کیس۔۔

کراچی کی مقامی عدالت میں اے آر وائی کے خلاف کراچی کے شہری نے کیس کردیا۔۔ سینئر سول جج ملیر کی عدالت میں کراچی کے شہری ذوالفقار علی بھٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا دوہزار سترہ میں اے آروائی کے پروگرام انعام گھر میں گھر نکلا تھا، جو پانچ سال بعد بھی اسے نہیں دیا گیا۔۔شہری نے عدالت سے گھردلوانے اور چار کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا بھی کی ہے۔۔عدالت نے اے آروائی ریزیڈینشیا، اے آروائی ڈیجیٹل، سب رجسٹرار گڈاپ اور دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے اٹھائیس ستمبر کو طلب کرلیا اور جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔۔ درخواست گزار کے مطابق دوہزار سترہ میں یکم رمضان کو زندگی ٹی وی کے پروگرام میں اس کا ایک کروڑ روپے مالیت کا گھر نکلا تھا، پہلے اسے اے آروائی کی جانب سے فون پر اطلاع دی گئی پھر ایک ٹیم کو بھیج کر اس کا انٹرویو کیاگیا۔۔چوبیس گھنٹے بار بار اے آروائی پر اس کا انٹرویو دکھایا گیا، اے آروائی کے ایک اور پروگرام میں بطور مہمان بھی بلایاگیا۔۔دوہزار اٹھارہ میں اسے بتایاگیا کہ بحریہ ٹاؤن میں گھر نہیں ملے گا اب گھر اے آروائی ریزیڈینشیا میں دیا جائے گا۔۔ درخواست گزار کے مطابق اے آروائی انتظامیہ نے کہا کہ گھر ایک کروڑ روپے کا ہے بیس لاکھ روپے ٹیکس دینا ہوگا، بعد میں گھر کی قیمت ایک کروڑ پچپن لاکھ روپے بتاکر پچھتر روپے ٹیکس دینے کا مطالبہ کیاگیا۔۔درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اس نے  قسطوں میں بتیس لاکھ روپے ادا بھی کردیئے پھر اس کے بعد اے آروائی انتظامیہ نے پیسے نہیں لئے، کبھی کہتے ہیں لاہور میں گھر لے لو کبھی کہتے ہیں تین سال بعد گھر دیں گے، درخواست گزار کے مطابق اسے دھوکا دینے کے لئے مختلف گھر بھی دکھائے گئے جو کسی اور کے تھے، بار باررابطے پر دوہزار بیس میں گھر کی قیمت دوکروڑ پچیس لاکھ روپے بتائی گئی، پھر اس کے بعد درخواست گزار کا نمبر بلاک کردیاگیا ہے۔۔جب درخواست گزار نے اے آروائی انتظامیہ کو لیگل نوٹس بھیجا تو جواب میں کہاگیا کہ آپ کا گھر کینسل کردیاگیا ہے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں