سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم فیس بک نے پاکستان سے چلائے جانے والے 90 سے زائد پیجز، گروپس اور اکاؤنٹس کو مشکوک قرار دے کر بند کر دیا ہے۔ مئی 2021 میں ’منظم جعلی رویے‘ کی پاداش میں بند کئے گئے نیٹ ورکس کی رپورٹ میں فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ روس اور سوڈان کے ساتھ ساتھ پاکستان سے تعلق رکھنے والے اکاؤنٹس وغیرہ کو بھی بند کیا گیا ہے۔ دریں اثنا اطلاعات کے مطابق فیس بک کی جانب سے سیاستدانوں کیلئے قواعد سے استثناء ختم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ متعدد نیوز رپورٹس کے مطابق فیس بک کا سی ای او مارک زکر برگ کی جانب سے پرزور حمایت کی جانے والی متنازع پالیسی کو ختم کرنے کا منصوبہ ہے جو سیاست دانوں کو اپنی سائٹ پر اعتدال کے کچھ قواعد سے مستثنیٰ قرار دیتے ہیں۔ اس پالیسی کے بارے میں کمپنی کا عقلی جواز مانتا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی تقریر فطری طور پر قابل خبر اور عوامی مفاد میں ہے اگرچہ یہ اشتعال انگیز ، دھونس یا پھر متنازع ہو۔سوشل میڈیا کی بڑی کمپنی فی الحال اس معاملے پر غور کر رہی ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کا کیا کرنا ہے جسے اس نے 6 جنوری کو “غیر معینہ مدت” کے لئے معطل کردیا تھا جس کی وجہ سے اس کے مالکان پوسٹ کرنے سے قاصر ہیں۔ پالیسی میں تبدیلی کی اطلاع سب سے پہلے ٹیکنالوجی کی سائٹ دی ورج نے دی تھی اور بعد میں اس کی تصدیق نیو یارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے کی تھی۔
درجنوں پیجز،گروپس مشکوک اکاؤنٹس بند۔۔۔
Facebook Comments