bol se night shift khatam karne ka faisla

بول ملازمین کو دسمبر سے تنخواہ نہیں ملی۔۔

بول میں ملازمین کی دو تنخواہیں واجبات میں تبدیل ہوگئیں۔۔پپو کا کہنا ہے کہ بول ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ اب تک نہیں ملی جب کہ فروری کا مہینہ شروع ہوگیا ہے، اس کےساتھ جنوری کی سیلری بھی ڈیو ہوگئی ہے۔۔ پپو کے مطابق بول کے ملازمین کو ڈی تھری کٹیگری والوں کو صرف دسمبر کی تنخواہ ملی ہے جب کہ باقی دیگر کو اب تک سیلری ادا نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ بول ورکرز شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔۔ کراچی بیورو کے پندرہ سے زائد کیمرہ مین ، ڈی ایس این جی کا عملہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے دفتر سے چھٹیاں کرنے پر مجبور ہے۔ اکثریت کا کہنا ہے کہ بائیک میں پٹرول ڈلوانے کے پیسے تک نہیں ، دفتر کیسے جائیں۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ بول میں انتظامی بحران بھی شدید نظر آرہا ہے ورکرز کو جواب دینے والا کوئی نہیں کہ انہیں سیلری کب تک ادا کی جائے گی۔۔ دفتر آنے والے اس امید پر روزانہ آتے ہیں کہ شاید آج تنخواہ مل جائے لیکن ہر گزرتا دن ان کی مایوسیوںمیں اضافہ ہی کررہا ہے۔۔ بول کے بیوروز کا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے، بیورو میں کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی عروج پر ہے، تنخواہ مل نہیں رہی، مایوسی حد سے زیادہ بڑھتی جارہی ہے۔۔دوسری جانب کراچی بیوروکے مستعفی ہونے والے ڈپٹی بیوروچیف کی جگہ بھرتی کےلئے چار کے قریب رپورٹرز کے انٹرویوز کئے گئے لیکن وہ تمام تنخواہوں کے بحران سے خوفزدہ ہیں اور بول جوائن کرنے سے کترا رہے ہیں۔۔

ابصارعالم حملہ کیس، ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں