mein kiske hath mein apna lahu talash karu | Umair Ali Anjum

”بھوک کے بیوپاری نہ بنو“

تحریر: عمیر علی انجم

شاعر مشرق علامہ اقبال نے کہا تھا کہ ” جس کھیت سے میسر نہیں دہقان کو روزی۔۔۔اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلادو “۔۔۔اس وقت ہمارے تمام میڈیا ہاو ¿سز ایسے ہی کسی ”کھیت“ کا منظر پیش کررہے ہیں جو اپنے کسی بھی ”دہقان“ کو روزی فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ابھی نوائے وقت کا المیہ لکھے کچھ ہی دن ہوئے ہیں کہ میٹرو چینل کا ایک ساتھی اپنی المناک داستان سناتے ہوئے رو پڑا۔۔۔۔جہاں ایک طرف پانچ ماہ کی تنخواہوں سے محروم میٹرو نیوز اور کے ٹوئنٹی ون چینل کے ساتھی بے حال ہیں وہیں دوسری جانب سے ہمارے عظیم رہنما ٹرکوں پر سوار انقلاب کی نوید سنارہے ہیں۔۔۔۔یہ بڑی تلخ حقیقت ہے کہ جس قدر سستا سودا ہمارے ان عظیم رہنماو ¿ں نے اپنی برادری کا کیا ہے ایسا تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔۔۔۔یہ ”ٹرک بردار بریگیڈ“ اپنے ”مالکان جرنیلز“ کے لیے چاند سے ستارے بھی توڑ کر لاسکتی ہے۔۔۔۔یہ وہ لوگ ہیں جن کا خمیر سے خوشامد سے اٹھا ہے۔۔۔یہ خوشامد کرنے اور کروانے کے ذہنی عارضے میں مبتلا ہیں۔۔۔زندہ باد۔۔۔۔زندہ باد۔۔۔۔آئے گا بھئی آئے گا۔۔۔۔۔ایسے نعرے ان کے کانوں کو بھلے لگتے ہیں۔۔۔۔۔یہ کیا جانیں بھوک؟؟؟ او ریہ کیا جانیں تنخواہ نہ ملنے کا عذاب۔۔۔۔۔دن بھر ”لیڈری“ جھارتے ہیں اور رات کو مالکان کی خدمت میں اپنی کارگذاری کی تفصیلات پیش کرکے روانہ ہوجاتے ہیں۔۔۔۔میں جتنا بھی ان رہنما نما مخلوق کے بارے میں سوچتا ہوں اتنا ہی حیرت کے دریا میں غرق ہوجاتا ہوں۔۔۔۔آپ یقین کریں اگر یہ کسی بادشاہ کے درباری ہوتے تو اس کے دیگر تمام درباری بھوکے مرجاتے بالکل اسی طرح جیسے آج یہ مالکان کے درباری ہیں اور دیگر صحافی بھوکے مررہے ہیں۔۔۔کیا آپ نے کبھی ان کی طرف سے یہ تجویز سنی کہ ہفتے میں ایک دن فرائض کا بائیکاٹ کیا جائے اور کوئی اخبار شائع نہیں ہوگا اور اگر اس کے لیے اتوار کا دن منتخب کرلیا جائے تو سونے پر سہاگا ہوگا کیونکہ اس دن اخبارات میں اشتہارات کی تعداد زیاد ہوتی ہے جس سے مالکان کی تجوریوں میں دولت کے انبار مزید بڑھ جاتے ہیں۔۔یا پھر ایسا کریں کہ ٹی وی چینلز میں دن میں تین وقت کے بلیٹن نشر نہ کیے جائیں۔۔۔۔جناب عالی!فرق اس طرح کے اقدامات کرنے سے پڑے گا ٹرک یاترا سے نہیں۔۔۔۔رسول اللہ نے فرمایا تھا کہ مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کردی جائے۔۔۔اور یہاں حال تو یہ ہے کہ مزدروں کا خون خشک ہوگیا ہے لیکن مزدوری ملنے کا امکان دور دور تک نظر نہیں آتا ہے۔۔۔۔۔عظیم رہنماو ¿ں خدا کا واسطہ ! بھوک کے بیوپاری نہ بنو۔۔۔۔جائیں اور جاکر جن لوگوں نے آپ کے کاندھوں پر اپنا بوجھ ڈالا ہے ان کا وہ بوجھ ہلکا کریں۔۔۔ نہیں تو رہنمائی کا دعویٰ چھوڑ کر اپنے گھروں میں آرام کریں۔۔۔(عمیر علی انجم)

(عمران جونیئر ڈاٹ کام کااس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں، علی عمران جونیئر)۔۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں