Aamir liaquat apologize to Geo News again

عوامی اینکر کی جیو مالکان سے معافی تلافی

سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی، عامرلیاقت حسین کے خلاف جنگ ،جیو گروپ کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت کے دوران ملزم کی جانب سے ایک بار پھر خود کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگنے پر اسے معاف کرتے ہوئے توہین عدالت کا معاملہ نمٹا دیا ‘ ملزم نے عدالت کے فاضل ججز کے نام لے لے کر اور جنگ ،جیو کے سربراہ میر شکیل الرحمان اور ان کے صاحبزادے میر ابراہیم سے بھی معافی مانگی ، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی تو ملزم عامر لیاقت حسین ، کیس کے پراسیکیوٹر ساجد الیاس بھٹی اور جنگ جیو کے وکیل فیصل صدیقی پیش ہوئے ،ملزم کے وکیل رضوان عباسی پیش ہوئے اور کہا کہ میرا موکل تہہ دل سے معافی کا خواستگار ہے ،اور یہ غیر مشروط طور پر معافی مانگتا ہے ، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ عامر لیاقت کے چہرے سے تو نہیں لگتا کہ یہ معافی مانگ رہے ہیں ،جس پر عامر نے کہاکہ میں نے آپ سمیت اس کیس کی سماعت کرنے والے تمام ججز، مسٹرجسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس عمر عطا بندیال اورجسٹس سجاد علی شاہ کو ان کے چیمبرز میں اپنامعافی نامہ بھجوایا ہے او رسب سے معافی کا خواستگار ہوں،دوران سماعت جنگ جیو کے وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ میرے موکل نے مجھے ملزم کومعافی ملنے کی مخالفت کرنے کی ہدایت کی ہے ،جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ توہین عدالت کے مقدمات میں معاملہ توہین عدالت کے مرتکب اور عدالت کے درمیان ہوتا ہے ، جسپر عامر لیاقت نے ایک بار پھر کہا کہ میں بہت شرمندہ ہوں،انتہائی عاجزی و انکساری سے جھک کرمعافی مانگتا ہوں،اور اس یقین کے ساتھ معافی مانگ رہا ہوں کہ اگر آئندہ مجھ سے کوئی ایسی حرکت ہوئی تو عدالت مجھے بے شک معافی کا حق نہ دے،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ نے بہت عرصہ تک میر شکیل الرحمان کے ساتھ کام کیا ہے عدالت اپنے حکم میں لکھے گی کہ آپ نے میر شکیل الرحمان اور ان کے صاحبزادے میر ابراہیم سے بھی معافی مانگی ہے،جس پر عامر لیاقت نے کہاکہ میں میرشکیل الرحمان ،میر ابراہیم اور جنگ جیو سے بھی معافی مانگتا ہوں،اگر میری کسی بھی بات سے ان کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت خواہ ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ کبھی بھی ایسا نہیں ہوگا،جس پرفاضل چیف جسٹس نے کہا کہ ویسے ڈاکٹر صاحب، آپ اچھے مقرر ہیں،آپ نے جو الفاظ کہے ہیں ہم انہیں اپنے حکم کا حصہ بنالیں گے ،اور اگر کبھی آئندہ عدالت کے کسی حکم کی عدولی کی گئی تو معافی نہیں ملے گی ،بعد ازاں فاضل عدالت نے عامر لیاقت کا غیر مشروط معافی نامہ قبول کرتے ہوئے اس کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ واپس لیتے ہوئے معاملہ نمٹادیا

وڈیو دیکھیں

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں