coverage ke dauran khaton reporter or cameraman par tashaddyd

نائنٹی ٹو میں کورونا وائرس، مزید فالواپ ۔۔۔

نائنٹی ٹو نیوزکے حوالے سے گزشتہ روز  پپو نے مخبری دی  تھی  کہ نائنٹی ٹو نیوز میں دو خواتین اینکرز سمیت چھ افراد کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔۔ کورونا کا نشانہ بننے والوں میں دو کیمرہ مین، ایک این ایل ای (پروگرامنگ) ایک ڈی ایس این جی ٹیکنیشین، دو میک  اپ آرٹسٹ اور دو خواتین اینکرز شامل ہیں، یہ وہ خواتین اینکرز ہیں جن نائنٹی ٹو نیوزچینل پر مین بلیٹن کرتی ہیں۔۔ اس خبر کے پوسٹ ہونے کے بعد عمران جونیئر ڈاٹ کام سے نائنٹی ٹو کے کئی ورکرز نے رابطہ کیا اور نام نہ بتانے کی شرط پر کچھ مزید حقائق بتائے۔۔ ورکرز کا کہنا ہے کہ  سوشل ڈیسٹنٹگ کہیں بھی نظر نہیں آرہی بس ماسک پہننچے پر زور دیا جارہا ہے۔۔  ایک بار شروع میں سینیٹائزر دئیے تھے وہ بوتل خالی ہوئی اس کے بعد وہ بوتل دوبارہ بھرنے کی توفیق نہیں ہوئی۔۔ورکرز کا کہنا تھا کہ آفس میں کوئی خاص تبدیلیاں نہیں کی گئی شروع کے دنوں میں صفائی کرائی گئی اور بہت اہتمام سے مین ڈور پر سینیٹائزر لگوایا گیا اس کے  بعد ایک کمپنی کے لوگو والے  سینٹائزر ایک بار دئیے گئے جسے ختم ہوئے زمانہ ہوگیا۔۔ یا شاید چینل انتظامیہ کے علم میں نہیں کہ سینٹائزر ختم بھی ہوجاتے ہیں۔۔ ورکرز کا کہنا ہے کہ  نیوز روم میں لوگ اب بھی ویسے ہی بیٹھے ہوتے ہیں ۔۔پینل پر بھی کرسیاں اسی طرح رکھی ہیں جیسے پہلے تھیں، کوئی سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال نہیں۔۔ورکرز کے مطابق  پروگرامنگ میں بھی یہی حال ہے پروگرامنگ این ایل ای جو بیمار ہوا اس کی سیٹ پر اس کے اس پاس کئی لوگ ہوتے تھے جس میں صبح کی شفٹ کا این ایل ای اور اس کے اپنے شو کے دو لوگ۔۔فالو اپ سٹوری کے دوران یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ جیسے ہی لاک ڈاؤن ہوا تو چینل کی خواتین ورکرز کو پک اینڈ ڈراپ دی گئی لیکن بعد میں(انتیس اپریل کو ) یہ کہہ کر بند کردی گئی کہ ہمیں رمضان نشریات کے مہمانوں کو پک اینڈ ڈراپ کرنا ہوتا ہے، ہماری ایک گاڑی کا پہلے ہی ایکسیڈنٹ ہوچکا ہے ، اس لئے خواتین ورکرز کو پک اینڈ ڈراپ کیلئے اب کوئی گاڑی نہیں ہے۔۔ جب چینل انتظامیہ کے اس بہانے کے حوالے سے تحقیق کی گئی تو یہ انکشاف سامنے آیا کہ یہ صرف بہانہ ہی تھا ،کیوں کہ صبح آٹھ سے نو بجے تک ایک گھنٹے میں تمام خواتین ورکرز کو گھروں سے پک کرکے آفس آرام سے پہنچایاجاسکتا ہے، واپسی پر اسی طرح شام پانچ سے چھ بجے انہیں ڈراپ بھی کیا جاسکتا ہے، اب چینل انتظامیہ کو یہ کون سمجھائے گا کہ ٹیکنیکلی دیکھا جائے تو صبح آٹھ سے نوبجے تک سحری کی نشریات نہیں ہوتی اس لئے مہمان کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، مارننگ شوہوتا ہے تو اس کے زیادہ تر گیست آن لائن ہوتے ہیں لاک ڈاون کی وجہ سے۔۔ شام میں پانچ بجے افطار کی لائیو ٹرانسمیشن شروع ہوتی ہے تو اس سے پہلے سارے گیسٹ اسٹوڈیو پہنچادیئے جاتے ہیں،ان مہمانوں کو افطار کے بعد ہی چھوڑنا ہوتا ہے تب تک تمام خواتین ورکرز کو باآسانی ڈراپ کرکے گاڑی واپس آسکتی ہے۔۔پپو نے نائنٹی ٹو کے نیک دل کرتادھرتاؤں سے اپیل کی ہے کہ رمضان کے ماہ مقدس میں اپنے ورکرز کا کچھ خیال کرلیں، اوپر والا آپ کا خیال رکھے گا۔۔کیونکہ رمضان میں نیکی کا اجر ستر گنا ملتا ہے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں