سیشن کورٹ لاہور میں علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ و ماڈل میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت دعوے کی سماعت کے دوران گواہ عفت عمر نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔ سما نیوز کے مطابق سیشن کورٹ لاہور میں علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ و ماڈل میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت دعوے کی سماعت ہوئی،علی ظفر کے وکیل نے دوران جرح عفت عمر سے سوال کیاکہ آپ نے کبھی ڈاکٹر سے ذہنی توازن چیک کرایا،عفت عمر نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ جی میں نے ذہنی توازن چیک کرایاہے وہ ٹھیک ہے ، وکیل نے کہاکہ جب آپ نے ذہنی توازن چیک کرایاتو ڈاکٹر نے آپ کو میڈیسن دی تھی ، عفت عمر نے کہاکہ جی مجھے ڈاکٹر نے بلڈپریشر اورڈپریشن کی دوائی دی۔دوران جرح میشاشفیع کی گواہ عفت عمر نے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ سماعت کوکچھ دیر کیلئے ملتوی کیاجائے،فاضل جج نے استفسار کیا کہ سماعت کیوں ملتوی کرنی چاہئے ،عفت عمر نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ میں کٹہرے میں کھڑی تھک چکی ہوں ، جج نے کہاکہ آپ کو کرسی فراہم کر دیتے ہیں اس پر بیٹھ کر جواب دیں ،اداکارہ نے استدعا کی کہ مجھے کچھ بریک عنایت کی جائے ،عدالت نے استدعا کو منظور کرتے ہوئے سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی اور اداکارہ کو آئندہ سماعت پر دوبارہ طلب کرلیا۔واضح رہے کہ علی ظفر کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیاگیاہے کہ میشاشفیع نے ہراساں کرنے کے بے بنیادالزامات لگائے، عدالت میشاشفیع کو100 کروڑروپے ہرجانے اداکاحکم دے ۔
