tehqeeqati sahafat main izafa muhim jo by syed badar saeed

تحقیقاتی صحافت میں اضافہ۔۔مہم جو۔۔

تحریر: سید بدرسعید

ہم دوستوں میں ایک برائی مشترک ہے ، وہ یہ کہ ہم اپنے پراجیکٹس کو نفع نقصان کے پیمانے میں نہیں تولتے ۔ ہم وہی کرتے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں یا دیکھنا چاہتے ہیں ۔ اب سید عون شیرازی کی قیادت میں ساتھی ایک ہفت روزہ مہم جو کا آغاز کر رہے ہیں ، اس سے قبل ہم نے ماہنامہ افکار جدید شروع کیا تھا ، شاید اگلا قدم روزنامہ اور پھر چینل کی طرف ہو ۔ مہم جو 14 اگست کو لانچ ہو گا ۔ اس کا پہلا شمارہ پریس میں جا رہا ہے ۔ اب تک جتنا معلوم ہوا اس سے لگتا ہے یہ اخبار جلد بند ہو جائے گا یا اس کا ڈکلریشن منسوخ کر دیا جائے گا ۔ یہ تحقیقاتی اخبار ہے ، دوست پرجوش ہیں کہ وہ سکینڈلز جو کاروباری مالکان میڈیا پر نہیں آنے دیتے ، اب مہم جو میں شائع ہوں گے ۔ مجھے یاد ہے ایک میڈیا ہاؤس میں نوٹس لکھا دیکھا کہ پراپرٹی مافیا یعنی ہاوسنگ سکیموں سے متعلق خبر نہیں لگائی جائے گی تو دوستوں سے ذکر کیا ۔ ہم کڑھتے رہے کہ جہاں سب سے زیادہ غریب لوگوں سے فراڈ ہو رہا ہے وہاں کی ہی خبروں پر پابندی ہے ۔ پھر صحافت کا دامن مزید تنگ ہوا ۔ اکثر میڈیا ہاوسز میں تعلیمی اداروں کے سکینڈل بھی نہیں شائع ہو سکتے حالانکہ یہاں جس طرح نوجوان طبقہ زانی اور شرابی بن رہا ہے وہ بہت خوفناک ہے ۔ جہاں جہاں سے اشتہار مل سکتے ہیں وہاں وہاں کی خبر نہیں لگ سکتی ۔ پھر یہ ہوا کہ کاروباری طبقہ کے بعد سیاست میں بھی زبان بندی ہونے لگی ۔ اب تو کئی سینئر صحافی چلا اٹھے ہیں کہ غیر اعلانیہ سنسر شپ ہے۔ یقینا کچھ میڈیا ہاوسز میں کچھ لوگوں کے لیے حالات اب بھی بہتر ہیں لیکن ہر جگہ ایسی صورت حال نہیں ہے ۔ ان حالات میں ایک فیصلہ ہوا ۔ یہ غیر اعلانیہ سنسر شپ کے خلاف احتجاج تھا ۔ دوستوں نے کہا یا تو اعلانیہ بتایا جائے کہ کس کس چیز پر پابندی ہے تاکہ قوم کو معلوم ہو ذمہ دار ہم نہیں ہیں ۔ ہم قوانین اور احکامات کی پاسداری کریں گے لیکن اندازوں یا غیر سرکاری حکم ناموں کے تحت صحافت کو پہنائی جانے والی بیڑیاں ملک کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں ۔ پھر انہی دوستوں نے فیصلہ کیا کہ غیر اعلانیہ سنسر شپ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا جائے اور تحقیقاتی صحافت پر مبنی اپنا اخبار شروع کر لیا جائے ۔ مہم جو یہی اخبار ہے ۔ اس کا نام آپ کو اپنے ہونے کی کہانی سناتا ہے ۔ مہم جو کا پہلا شمارہ چودہ اگست کو سامنے آئے گا ۔ ممکن ہو تو خریدیے گا ، پسند آئےتو اپنے ادارے کا اشتہار بھی دیجئے گا ۔ اگر آپ کو بیانات کی بجائے حقیقی خبر کی تلاش ہے تو مہم جو آپ کے لئے شائع ہو رہا ہے ۔ چند سر پھرے صحافیوں کا ایک اخبار جس کی کامیابی کے لیے دعا ہی کر سکتا ہوں(سید بدر سعید )

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں