سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عامر لیاقت کی معافی مسترد کر دی ہے جس کے بعد 27 ستمبر کو ان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں عامر لیاقت کے توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ توہین کر کے معافی مانگ لی جائے۔عدالت میں معاملہ کی سماعت کے دوران عامر لیاقت کے ٹی وی پروگرامز چلائے گئے۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا ہم یہاں تذلیل کروانے کیلئے بیٹھے ہیں۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا فرد جرم عائد ہونے کے بعد رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں؟ جس پر عامر لیاقت کے وکیل کا کہنا تھا کہ فردجرم عائد ہونے کے بعد رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے۔۔ عامر لیاقت نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، جس میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد وہ اس وقت رکن قومی اسمبلی ہیں۔
سپریم کورٹ نے عوامی اینکر کی معافی مستردکردی
Facebook Comments