Seena Ba Seena

سینہ بہ سینہ قسط نمبر 54

سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 54

دوستو، لاہور میں تو ٹھنڈ پروگرام چل رہا ہے، کراچی آیا تو یہاں بھی سردی شروع ہوگئی۔۔ کراچی میں تو کوئٹہ کی ہوائیں چلیں تو سردی ہوتی ہے۔۔ فی الحال ٹھنڈے ٹھار موسم میں آپ کچھ گرما گرم مخبریوں سے لطف اندوز ہوں۔۔۔

کراچی میں جب سے آمد ہوئی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے، ان ملاقااتوں میں پرانے دوست تو شامل ہی ہیں، اس بار کچھ فیس بکیوں سے شرف ملاقات حاصل ہوا۔۔ کچھ صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں سے بھی ملا، تو کراچی پریس کلب کی نومنتخب کابینہ سے بھی چائے اور مٹھائی پر ملاقات ہوئی۔۔ ساتھ ہی ہر روز پپو کی زیارت نہ ہو تو پھر رات بھر خطرہ ہی لگا رہتا ہے کہ کب اپنا کھوکھا بند کرکے گھر پر آدھمکیں پھر صبح تک ان کی باتوں پر سر دھننا لازمی ہوجاتا ہے۔۔ اس لئے روز یہ کوشش رہی کہ پپو سے دوران کاروبار ان کے کھوکے پر ہی ملاقات ہوجائے، اس طرح جان جلدی چھوٹ جاتی ہے۔۔ لیکن اگر موضوع دلچسپ ہوتو پھر ٹائم کا پتہ ہی نہیں لگتا۔۔۔ اب کرتے ہیں کام کام کی بات۔۔۔

دوستو، ہم نیوز کی دھوم مچی ہوئی ہے، کراچی میں ہر “ویلے” صحافی کا سوال ہے کہ ہم نیوز کب لانچ ہورہا ہے۔۔ ہم نیوز پر بات کرنے سے پہلے پپو نے ایک کہانی سنائی وہ سن لیں۔۔۔ دوہزار چھ یا سات کی بات ہے، ایک صاحب پوری ٹیم لے کر ڈان نیوز گئے اور پھر اس کا بیڑہ غرق ڈالا۔۔۔ وہی صاحب بول گئے تو یوں سمجھیں کہ بچے کو پیٹ میں ہی مار ڈالا۔۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ ان صاحب کو لے کر جو صاحب وڈے چینل کے آنے سے پہلے وڈے مالک کے پاس لے کر گئے تھے، وہی صاحب اب ہم نیوز کے کنسلٹنٹ ہیں۔۔ کہا یہ جارہا ہے کہ اس بار ہم نیوز کا ” ابارشن ” کیا جائے گا۔۔ جس کے لئے پلاننگ شروع کردی گئی ہے۔۔۔ پپو سے جب اس کی وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ ہم نیوز کی مالکن سلطانہ صدیقی صاحبہ ہیں۔۔ یہ جے ایس بینک والے جہانگییر صدیقی کی بہن ہیں، اور جہانگیر صدیقی وڈے مالک کے سمدھی ہیں، ماضی میں ایک دو کوششیں ایسی ہوچکی ہیں کہ وڈے مالک نے جہانگیر صدیقی کی مدد سے ہم ٹی وی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، لیکن ہر بار ناکامی ہوئی، ہم ٹی وی اس وقت بلاشبہ انٹرٹینمنٹ کا ایک بڑا چینل ہے، اس کے ڈراموں،سیریلز کا ایک معیار ہوتا ہے، خواتین کی اکثریت اس چینل کے ڈرامے شوق سے دیکھتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس چینل کے پاس بزنس بھی ٹھیک ٹھاک ہوتا ہے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ یہ چینل الیکشن والے سال یعنی دوہزار اٹھارہ سے پہلے ممکن نہیں، الیکشن کی آمد پر ن لیگ، پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتیں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کریں گی، اس کے لئے انہیں مختلف چینلز درکار ہونگے جس پر وہ اپنی تشہیری مہم چلاسکیں، وقت کے ساتھ ساتھ الیکشن اب سرمایہ کاری کا کھیل بن چکا ہے، جو جتنے زیادہ یسے خرچ کرے گا اس کی فتح اتنی ہی یقینی ہوگی۔۔ قومی اسمبلی ہو یا سینیٹ پارٹیاں ایک ایک ٹکٹ کروڑوں روپے میں فروخت کرتی ہیں، یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، خیر پپو نے ہم نیوز کے حوالے سے اتنا بتا کے گولڈ لیف کو آخری انگلی میں پھنسالی اور لگے کش لگانے۔۔ ہماری اطلاعات کے مطابق او ٹی (اویس توحید) کو ہم نیوز کا ڈی این رکھ لیا گیا ہے۔۔ کراچی کی میڈیا مارکیٹ میں یہ افواہ گرم ہے کہ اب اوٹی ہم نیوز کا معاملہ دیکھیں گے ہم نیوزکی انتظامیہ سے ان کی ڈیل فائنل ہوگئی ہے۔۔ اس خبر کو ابھی صرف افواہ تک ہی رکھیں جیسے ہی تصدیق ہوئی میں ضرور شیئر کرونگا۔۔ فی الحال تو او ٹی (اویس توحید) کیپٹل ٹی وی پر اپنا پروگرام کررہےہیں۔۔

جیسا کہ پچھلی بار بتایا تھا کہ پپو کی مخبریوں کی زنبیل لبالب بھری ہوئی تھی۔۔۔ جس چینل کی بات کرو۔۔ اس کی مخبری اندر سے نکال کر پیش کردیتے ۔ہیں۔۔ اس بار انہوں نے کراچی والے ڈاکٹر صاحب (عامرلیاقت) کے بارے میں کچھ انوکھے انکشافات کئے۔۔ پپو نے ایک دن پوچھا، عمران بھائی کیا آپ عامر لیاقت کا شو دیکھتے ہو بول پر۔۔ ہم نے گردن دائیں بائیں ہلائیں جس کا مطلب صاف انکار تھا۔۔ پپو نے تیرہ سیکنڈ طویل کش لگایا اور دھوئیں کو ہوا میں اڑاتے ہوئے بولے۔۔ کبھی دیکھنا مزہ آئے گا، ہم نے پوچھا وہ کیسے۔۔ پپو بولا۔۔ عجیب انسان ہے، شو کا انٹرو ہی اپنے ہی خلاف دیتا ہے۔۔ جیسا کہ جیسے ہی اس کا شو اسٹارٹ ہوتا ہے وہ کہتا ہے ۔۔ میں ہوں عامر لیاقت نمبر ون چینل بول پر۔۔ ایسے نہیں چلے گا۔۔۔۔ اتنا کہہ کر پپو نے گولڈ لیف کو مزید سلگا کرختم کیا۔۔۔ پھر ایک آنکھ میچ کر کہنے لگے۔۔۔عمران بھائی ۔۔۔ آپ کے علم میں ہے یہ موصوف جب وڈے چینل میں تھے تو ستمبر دوہزارچودہ سے مئی دوہزارپندرہ تک انہوں نے وڈے چینل پر کام کرتے ہوئے تنخواہ بول سے بھی وصول کی تھی۔۔۔ حالات خراب نہ ہوتے تو یہ پچھلے سال ہی بول کا حصہ ہوتا۔۔۔۔ ہماری علم میں یہ والا معاملہ نہیں تھا اس لئے خاموشی سے ان کی سگریٹ اور چہرے کو تکتے رہے۔۔۔پپو نے دوبارہ گفتگو کو آگے بڑھایا۔۔۔ کہنے لگے۔۔۔ عمران بھائی آپ سے ایک سوال ہے، آپ کے پاس بہترین قسم کے برانڈڈ جوتے ہیں، سڑک پر جگہ جگہ کنکر اور پتھر پڑے ہیں، آپ کو کہا جائے کہ اس پر چلو تو کیا کروگے؟۔۔ ہم نے کہا جب بہترین قسم کے جوتے ہیں تو پھر کنکراور پتھروں پر چلنا کوئی مسئلہ نہیں۔۔۔پپو مسکرایا اور کہنے لگا۔۔۔ یہ چیز۔۔۔ لیکن اگر برانڈڈ جوتے میں ایک بھی کنکر آگیا تو پھر کیا ہوگا؟۔۔۔۔ پپو یار پھر تو چلنے میں پرابلم ہوگی۔۔۔ جس پر پپو نے کہا ۔۔ بس یہی بات بول انتظامیہ کو ذہن میں رکھنی چاہیئے کہ ہم باہر کے چیلنجز سے نہیں اندر کی کمزوریوں کی وجہ سے ہار جاتے ہیں۔۔۔ پپو کی فلسفیانہ گفتگو سن کر ہمیں اتنی حیرت نہیں ہوئی جتنی شاید آپ کو ہورہی ہوگی۔۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ بول انتظامیہ کو ان کی خامیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کرنا میرا فرض ہے لیکن اگر وہ پھر بھی نہ سمجھیں تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔۔۔ پپو کا کہنا تھا کہ دوست وہی ہوتا ہے جو کمزوریوں، خامیوں کی نشاندہی کرے، ڈاکٹر صاحب کے حوالے سے پپو نے مکروہ ہنسی ہنستے ہوئے بہت ہی عجیب بات کہہ دی۔۔ کہنے لگی۔۔۔ عمران بھائی۔۔۔ کبھی ڈاکٹر صاحب کا آئی پیڈ چیک کرنا۔۔۔ پتلی اور لمبی ٹانگوں والی فرنگی حسیناؤں کی سینکڑوں وڈیوز ملیں گی۔۔۔ جس پر ہم نے پپو کو ٹوکا۔۔۔ پپو بھائی کسی کی ذاتیات کے حوالے سے یا نجی معاملات کے حوالے سے کوئی بات نہ کروپلیز۔۔۔ جس پر پپو بولا۔۔۔ وہ وڈے چینلز کے اینکروں کی اردو ٹھیک کراتے ہیں۔۔ طیبہ نام کا تلفظ بتاتے ہیں، کبھی کوئی ڈاکٹر صاحب سے پوچھے کہ مسلمان تو “توبہ، توبہ” کرتے ہیں آپ پھر کیوں ” طوبی، طوبی” کرتے ہیں۔۔۔ پپو کے اس جملے کی ہمیں بھی سمجھ نہیں آئی اس لئے ہم نے گفتگو کو آگے بڑھایا۔۔۔ یار کچھ بھی ہے عامر لیاقت ریٹنگ لاتا ہے، ایسے کام کرجاتا ہے جو ڈسکس ہو مارکیٹ میں۔۔۔ جس پر پپو نے کہا ۔۔ یہ سب وقتی باتیں ہیں، اس کا انجام دیکھنا تم، خود سوچو جس کی ماں یہ وصیت کردے کہ اسے میرے جنازے میں بھی نہ آنے دینا، جس ماں نے اپنی زندگی میں اسے عاق کردیا ہو، ایسے شخص کی کامیابی کیا پائیدار ہوگی؟ پپو روانی میں بولتا جارہا تھا۔۔۔ پھر اسی شخص نے اپنی ماں کے نام سے محمودسلطانہ فاؤنڈیشن بنائی، امریکا میں اس کا آفس رکھا جہاں سے اسے سالانہ پانچ سے سات لاکھ ڈاکر فنڈ آتا، لیکن جب امریکی حکومت نے آڈٹ رپورٹ مانگی تو اس نے وہ فاؤنڈیشن ہی ختم کردی۔۔ پھر اس نے محمودہ سلطانہ چیئرٹی بنائی۔۔۔ جس کے لئے امریکا کی ایک دوسری ریاست میں دفتر بنایا، اس کے فنڈز کا بھی کچھ پتہ نہیں ۔۔۔ ابھی پپو کی بات جاری تھی کہ ہم نے انہیں ٹوکا۔۔۔ یارپپو یہ سب اس کے نجی معاملات ہیں، کیا ضرورت ہے انہیں سامنے لانے کی۔۔۔ جس پر پپو کا کہنا تھا۔۔۔۔ عمران بھائی۔۔۔ بات صرف کردار کی ہے، ان سب باتوں کا مقصد یہ ہے کہ جو اپنی ماں اور اپنے باپ کا نہیں وہ کسی اور کا کیا وفادار ہوگا؟ ۔۔۔۔( ڈاکٹر صاحب کے حوالے سے پپو نے بہت سے سنسنی خیز انکشافات مزید بھی کئے، جنہیں فی الحال نہیں لکھ رہا، یہ سب اگلی بار کیلئے، کیونکہ ابھی دیگر معاملات رہ جائیں گے)۔۔۔۔

اے آر وائی کی بھی سن لیں، مالک نے اتوار کے روز پی سی ہوٹل کراچی میں ایک گرینڈ میٹنگ بلائی ہے جس میں ملک بھر سے چیدہ چیدہ اے آر وائی کے ذمہ داران شرکت کرینگے۔۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ میں چند بڑے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔۔۔ ندیم رضا کی اے آر وائی آمد کیوں نہ ہوسکی، اس پر پپو کا کہنا تھا کہ۔۔ مبشر لقمان صاحب نے اپنے پروگرام میں حماد یوسف کی تعریف کردی تھی اور اے آر وائی کو نمبر دو قرار دیا تھا بس اسی وجہ سے ندیم رضا صاحب کی آمد ٹل گئی۔۔ حماد یوسف صاحب خوش ہیں کہ آگے زندگی پرسکون ہے، لیکن پپو کا کہنا ہے کہ ایسا ہرگز نہیں، اتوار کی میٹنگ میں بہت کچھ سامنے آجائے گا۔۔۔ اے آر وائی کے کارکنوں کیلئے خوشخبری یہ ہے کہ شاید اسی ماہ ان کے انگریمنٹس لگنے کا بھی اعلان ہوجائے۔۔۔ تنخواہیں بڑھیں گی۔۔ سلمان اقبال صاحب کو احساس ہے کہ ریٹنگ میں اے آر وائی نیچے کی جانب گامزن ہے، خبروں کا معیار بھی گرتا جارہا ہے، رپورٹنگ بھی زبوں حالی کا شکار ہے۔۔۔ ان سب باتوں کا انہوں نے نوٹس لے لیا ہے۔۔ اب دیکھتے ہیں اتوار کی میٹنگ کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔۔۔؟

سما پھر بازی لے گیا۔۔ اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھا دیں سب کو انکریمنٹ لیٹر دے دیئے۔۔۔ بہت اچھی بات ہے، جو ادارہ اپنے ورکرز کا خیال رکھے گا ورکزز بھی اس پر جان نچھاور کرنے اور جان توڑ محنت کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔۔۔۔۔

سما کا ذکر ہے تو ہمارے دوست فیصل کریم صاحب کی بھی سن لیں۔۔ پندرہ جنوری سے بحریہ یونیورسٹی کراچی میں اینکربننے کے گر سکھائیں گے، سرٹیفیکٹ کورس کی فیس ہے دس ہزار روپے۔۔۔ اگر آپ بھی فیصل کریم کی طرح مشہور و معروف اینکر بننا چاہتے ہیں تو فوری طور پر اس کورس میں حصہ لیں۔۔۔ ( فیصل بھائی یہ صرف آپ کی پبلسٹی کیلئے ہے، اسے منفی مت لیجئے گا۔۔۔ یہ خبر بقلم خود میں ہی دے رہا ہوں، کسی اور کو پپو سمجھ کر پکڑ مت لیجئے گا)۔۔۔

پچھلی بار بتایا تھا کہ سگریٹ فروش کے چینل کے مشہور پروگرام خبردار کا آرو گرینڈ (آغا ماجد) پرانی ٹیم کو چھوڑ کر کسی اور جگہ چلا گیا۔۔۔ وہ اب وڈے چینل کے پروگرام خبرناک میں نظر آئیں گے۔۔۔ خبرناک اس سے پہلے خبردار سے سلیم البیلا کو بھی توڑ چکی ہے۔۔ یہ دوسرا شکار کیا ہے۔۔

اب تھوڑا سا احوال پاک نیوز اور بول کا۔۔۔ بول اور ایگزیکٹ کے حوالے سے پہلے بھی بتایا تھا کہ حکومت اس سے ناخوش ہے، چودھری نثار نے ایگزیکٹ کیس کی ازسرنو تحقیقات کیلئے خصوصی کمیتی بھی بنادی ہے، ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم ایگزیکٹ اور خانانی اینڈ کالیہ کیسز کی صفر سے تحقیقات کرے گی۔۔۔ اب چودھری نثار کو کون سمجھائے کہ “کٹے” میں سے دودھ کبھی نہیں نکلتا، جب پہلے کوئی شواہد نہیں ملے تو اس بار نیا کیا ہوگا؟ چیئرمین پیمرا نے بھی چھ جنوری کا نوٹس دیا تھا لیکن وہی نوٹس خود ان کے گلے پڑگیا، توہین عدالت کا نوٹس چیئرمین پیمرا کے خلاف جاری ہوگیا۔۔ میری بول کے ایچ آر ہیڈ علی غفار صاحب سے بات ہوئی، ان سے ایس ایم ایس پر میں نے دو سوال کئے تھے، بول والاز کب بحال ہوں گے اور ان کے واجبات کب تک دیئے جائیں گے؟ جس پر ان کا جواب آیا کہ ” آپ کے دونوں سوالوں کے جواب ہیں بہت جلد” لیکن بہت جلد کتنا، اس کا پھر انہوں نے جواب نہیں دیا۔۔۔ پاک نیوز کے متعلق ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ یہ بول کا سپورٹنگ چینل ہوگا، یعنی اگر بول پر خدانخواستہ کوئی برا وقت آتا ہے تو پھر پاک نیوز کے نام سے نشریات فوری شروع کردی جائیں۔۔۔ جب کہ پپو کا کہنا ہے کہ پاک نیوز کو مکمل نیوز چینل کے طور پر سامنے لایا جائے گا، جس میں ٹاک شوز وغیرہ نہیں ہونگے، ٹاک شوز اور کرنٹ افیئرز کیلئے بول ہی رہے گا۔۔

آج کیلئے اتنا ہی۔۔۔ باقی باتیں پھر کبھی۔۔۔ جب تک اپنا خیال رکھئے گا۔۔۔(علی عمران جونیئر)۔۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں