Seena Ba Seena

سینہ بہ سینہ قسط نمبر 52

سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 52

دوستو۔۔ پروگرام تو یہ تھا کہ کم سے کم دس دن تک سینہ بہ سینہ بالکل نہیں لکھنا۔۔ لیکن آج دوپہر پپو کی بریکنگ نے کم سے کم کراچی کی سطح پر میڈیا کے دوستوں میں کھلبلی مچادی ۔۔جس کے بعد مجھے لاتعداد فون آئے۔۔جنہیں میں نے جواب بھی دیا۔۔ پپو نے آج جب یہ بریکنگ دی تو مجھے خود حیرت ہوئی۔۔کئی بار اس سے پوچھا کہ کنفرم ہے اس کا کہنا تھا کہ بالکل کنفرم ہے۔۔ استعفوں کے ساتھ اس نے یہ بھی بتایا کہ دونوں کدھر جارہے ہیں، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا کہ یہ کنفرم نہیں۔۔جس پر دوبارہ اس سے پوچھا کہ کہ یہ مخبری چلادوں کہ دونوں نے استعفا دے دیا۔۔ جس پر اس کا اصرار تھا کہ کہ بالکل یہ کنفرم ہے چلادیں۔۔جس کے بعد آپ لوگوں نے بریکنگ پڑھی کہ فہیم صدیقی اور شاہ زیب خانزادہ نے وڈے چینل سے استعفا دے دیا۔۔۔

بریکنگ کی اس پوسٹ کے بعد کراچی سے کافی دوستوں نے فون کیا۔۔کچھ نے مذاق اڑایا۔۔اور کچھ نے مشورہ دیا کہ اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کردو کیوں کہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔۔سب کی باتیں سنیں۔۔حرکت ہی ایسی کردی تھی کہ لوگوں کو ہضم نہیں ہورہی تھی جس کی وجہ سے باتیں سننا پڑرہی تھیں۔۔خیر۔۔ اس سے آگے کی داستان مجھ سے سن۔۔۔

رپورٹنگ کا ایک اصول یہ بھی ہوتا ہے کہ رپورٹر اپنی خبر پر قائم ہے یا نہیں۔۔ پپو اپنی خبر پر قائم ہے۔۔

ڈیسک کا ایک اصول یہ ہوتا ہے کہ ۔۔رپورٹر اس خبر کو “اون” کررہا ہے تو پھر خبر روکے نہ۔۔ اس لئے مخبری روکی نہیں۔۔

اب مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ لوگ بضد کیوں ہیں کہ یہ خبر غلط ہے؟

اگر یہ خبر سچ ہوئی تو پھر؟؟

ایسے ایسے لوگ پپو کی مخالفت میں کمنٹس کرتے پائے گئے جنہوں نے کبھی زندگی میں فہیم صدیقی یا شاہ زیب خانزادہ سے بات بھی نہیں کی ہوگی۔۔

اب آپ مزید سنیں۔۔ پپو کی بریکنگ پر جب شدید قسم کا ردعمل سامنے آیا، اور سب نے ہی اسے جھٹلایا تو مجھے بھی فکر ہوئی۔۔ کہ پپو کی ساکھ کہیں تباہ ہی نہ ہوجائے۔۔یا ایسا تو نہیں کہ پپو کو کسی نے “استعمال” کرلیا ہو؟ چنانچہ پہلی بار ایسا ہوا کہ پپو کی مخبری پوسٹ کرنے کے کئی گھنٹے بعد اسے فون کیا۔۔مزیدتفصیلات ملیں تو سوچا۔۔ سینہ بہ سینہ کی ہنگامی تازہ قسط ہی لکھ دی جائے۔۔

اب کرتے ہیں کام کی بات۔۔ دونوں نے استعفا دیا یا نہیں دیا۔۔یہ بات تو وقت آنے پر ثابت ہوگی۔۔ تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ دونوں ہی چھٹیوں پر ہیں۔۔ فہیم صدیقی بھائی کی شادی اور کراچی پریس کلب کے الیکشن کے سلسلےمیں مصروف ہیں تو شاہ زیب خانزادہ سالانہ چھٹیوں پر امریکا گئے ہوئے ہیں۔۔ ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ نانی سے ملنے گئے ہیں۔۔

پپو کا کہنا ہے کہ دونوں نے استعفا دے دیا، اگلی منزل بول ہوسکتی ہے۔۔بریکنگ کا پہلا حصہ آپ لوگوں نے میری پوسٹ میں پڑھ لیا تھا دوسرا حصہ اب بتارہا ہوں۔۔لیکن ساتھ ہی پپو کا کہنا تھا کہ یہ کنفرم نہیں کہ دونوں بول جائیں ۔۔دونوں بول جائیں گے یا نہیں اس کا اندازہ 6 جنوری کو ہوجائے گا۔۔ جب پیمرا میں بول کے لائسنس کیس کی سماعت ہوگی۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ چھ جنوری تک دونوں انتظار کررہے ہیں کہ کیا فیصلہ آتا ہے، اگر بول کے خلاف فیصلہ ہوا تو پھر کچھ اور کیا جائے گا ورنہ بول ہی اگلی منزل ہوگی اس کا اعلان کردیا جائے۔۔۔

پپو کاکہنا ہے کہ وڈے چینل میں کئی اہم عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو یہ علم نہیں ہوتا کہ کون استعفادے کر جارہا ہے ؟ کون وڈا چینل جوائن کررہا ہے۔۔؟ ۔۔اب صورتحال یہ ہے کہ میں خود ایسے درجنوں افراد کو جانتا ہوں جنہوں نے استعفا دیا۔۔ایچ آر نے ان سے مذاکرات کئے، ان کی شکایت کا ازالہ کیا،اور وہ پھر سے وڈے چینل میں پہلے کی طرح کام کرنے لگ گئے۔۔ کچھ لوگ استعفا دے کر “ریٹ ” بھی بڑھا لیتے ہیں۔۔ خود میرے ساتھ( عمران جونیئر) بھی یہی ہوا تھا جب میں وڈے چینل میں تھا تو ڈان نیوز سے اچھی آفر کے بعد استعفا دے دیا۔۔ نوٹس پیریڈ پورا کرنے کے دوران ایچ آر نے رابطہ کیا۔۔میرا موقف تھا کہ پانچ سال سے تنخواہ نہیں بڑھی اب جب کہ ڈان اچھا پیکیج دے رہا ہے اور وڈے چینل سے دگنی آفر کررہا ہے تو اب آپ کیوں تنخواہ بڑھانے کا لالچ دے رہے ہیں۔۔بس اسی پوائنٹ پر میرا اصولی موقف رہا اور میں ڈان چلا گیا۔۔ورنہ انہوں نے میری تنخواہ ڈان کے قریب قریب کردی تھی۔۔اسی طرح کچھ لوگ ہوتے ہیں جو استعفا کے بعد پیسے بڑھا لیتے ہیں اور رک جاتے ہیں۔۔آپ کا تعلق بھی اگر کسی چینل سے ہے تو آپ کے اردگرد بھی ایسے کئی کیسز ہونگے جنہوں نے یہی فارمولہ آزمایا ہوگا۔۔

پپو کی مخبری بھی یہ ہے کہ فہیم صدیقی اور شاہ زیب خانزادہ نے استعفا دے دیا۔۔ اب کون سے قانون میں لکھا ہے کہ چھٹیوں پر گیا انسان استعفا نہیں دے سکتا ؟۔۔بول کے پہلے صدر کامران خان کی مثال سامنے ہے ۔۔ جب بول اور ایگزیکٹ کے خلاف پچھلے سال پراپیگنڈا مہم چلی اور برا وقت آیا تو وہ ان دنوں لندن چھٹیوں پر گئے تھے اور وہیں سے استعفا دے دیا تھا۔۔ یا کون سی جگہ لکھا ہے کہ استعفا دینے کے بعد واپس اسی ادارے میں نہیں رک سکتے؟؟

اب کرتے ہیں پپو کی مزید بات۔۔۔ پپو کا یہ بھی کہنا ہےکہ کامران خان کی واپسی وڈے چینل میں ممکن ہے، وڈے مالک چاہتے ہیں خان صاحب واپس آجائیں لیکن چھوٹے میر صاحب ان کی مخالفت کررہے ہیں،اب اگر شاہ زیب خانزادہ کا استعفا قبول ہوجاتا ہے تو پھر دس بجے کا پرائم ٹائم پھر سے خان صاحب کے حصے میں آجائے گا۔۔

میری ایک اور سورس نے دعوی کیا ہے کہ شاہ زیب خانزادہ اور فہیم صدیقی نیوز ون جارہے ہیں۔۔ لیکن مجھے اپنی اس سورس کی خبر خود ہضم نہیں ہورہی کہ یہ دونوں نمبر ون چینل چھوڑ کر کسی ایسے چینل میں کیسے جاسکتے ہیں جو فی الوقت ریٹنگ میں بہت پیچھے ہے۔۔جس کے وسائل بھی نہیں۔۔ کراچی میں صرف ایک ڈی ایس این جی ہے وہ بھی آئے دن خراب رہتی ہے۔۔۔لیکن دنیائے صحافت کا ایک بڑا نام جب مستقبل قریب میں نیوز ون جوائن کرسکتا ہے۔۔ یہ ماضی میں ڈاکٹر شاہد مسعود یہاں کام کرکے ریٹنگ مارچکا ہے تو پھر کچھ بھی ممکن ہے۔۔ میڈیا میں کام کرنے والوں کا سب سے بڑا مسئلہ اچھا پیکیج ہوتا ہے۔۔اگر کوئی چینل کسی بھی اچھے کام کرنے والے کو منہ مانگا پیکیج دے سکتا ہے تو پھر وہ اس کی خدمات بھی حاصل کرسکتا ہے۔۔۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے بھی جب اے آر وائی کو خیرباد کہا تو ان کے معاملات نیوز ون سے فائنل ہوچکے تھے، ڈاکٹر صاحب نے ایم ڈی عمر صاحب کو اسلام آباد بلوایا تھا، ان کے پروگرام کے پرومو بھی بن چکے تھے، لیکن پھر پتہ نہیں کیا ہوا وہ اگلے روز بول کی اسکرین پر آگئے۔۔ اس واقعے نے بھی چینل کے مالک طاہر اے خان کے نظروں میں ایم ڈی عمر صاحب کی ساکھ کو کافی خراب کیا ۔۔

بول ستمبر میں اپنی پری ٹیسٹ ٹرانسمیشن شروع کرچکا تھا انہی دنوں پپو نے یہ مخبری دی تھی کہ بول نے شاہ زیب خانزادہ سے رابطہ کیا ہے کہ وہ بول جوائن کرے۔۔اور اسے منہ مانگا پیکیج آفر کیا۔۔ اس وقت میں نے اس خبر کو مذاق سمجھا اور اسے ” پی ” گیا۔۔خیر۔۔۔ فی الحال بریکنگ کے حوالے سے جس جس کو برا لگا ان سے معذرت۔۔۔پپو میری سورس ہے۔۔ جس پر مجھے پورا بھروسہ ہے۔۔ کیونکہ وہ کبھی ایسا نہیں چاہے گا کہ میری (عمران جونیئر) کریڈیبلٹی متاثر ہو۔۔ اس نے آج کی تاریخ تک جو خبر کنفرم تھی وہ پورے وثوق سے دی۔۔ مجھے اس کی مخبریوں پر یقین ہے۔۔ اگر دونوں صاحب جنوری میں وڈے چینل میں نظر آئے تو پھر بھی میں پپو کو “دوش” نہیں دونگا۔۔ کیونکہ مجھے پتہ ہے۔۔ وڈا چینل کچھ بھی کرسکتا ہے۔۔ اپنے مفاد کیلئے اور سامنے والے (حریف چینلز ) کو نیچا دکھانے کیلئے۔۔ فی الحال ہنگامی سینہ بہ سینہ کیلئے آج اتنا ہی۔۔ ۔ بہت جلد روایتی سینہ بہ سینہ کے ساتھ حاضری دونگا۔۔(علی عمران جونیئر)۔۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں