Seena Ba Seena

سینہ بہ سینہ قسط نمبر 51

سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 51

دوستو۔۔ پچاسواں سینہ بہ سینہ جب پوسٹ ہوا تھا تو کچھ ہی دیر میں اس کا فوری ری ایکشن مجھ تک پہنچ گیا۔۔ رات سوا دس بجے کے قریب بلاگ اپ لوڈ کیا تھا اور اسی رات بول میں اس کے چرچے زبان زد عام و خاص تھے۔۔ لوگ ایک دوسرے سے سوالیہ نظروں سے دیکھ رہے تھے۔۔ منافقین تو بے چارے بہت زیادہ ہی پریشان ہیں۔۔ پپو کی تازہ اطلاع کے مطابق اب یہ گروپ کی شکل میں نظر نہیں آتے۔۔ بول اور ایگزیکٹ کی حدود میں ایک دوسرے سے دور رہنےکی کوشش کرتے ہیں، کوئی بہت ہی اہم بات ہو تو فون پر ایک دوسرے سے رابطہ کرتے ہیں۔۔ اور کیفے ٹیریا یا اسموکنگ زون وغیرہ میں ایک دوسرے سے سامنا ہوجائے تو ایک دوسرے کو نظر انداز کردیتے ہیں۔۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ یہ سب بول اور ایگزیکٹ والوں کو دکھانے کیلئے دکھاوا کیا جارہا ہے تاکہ یہ تاثر جائے کہ پپو کی مخبریاں جو سینہ بہ سینہ میں لکھی جارہی ہیں سب غلط ہیں۔۔۔منافقین کا ذکر آیا ہے تو پپو کی ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ منافقوں کی ٹولی میں سے ایک منافق” انڈرٹیکر” نے استعفا دے دیا ہے۔۔ سنا ہے موصوف اب دبئی شفٹ ہورہے ہیں اور وہیں چکن روٹی کمائیں گے۔۔۔

غلط پر یاد آیا۔۔ مجھ تک ایک “اہم ” صاحب نے یہ پیغام پہنچایا ہے کہ عامر لیاقت کی میرشکیل سے رابطے کی مخبری جو سینہ بہ سینہ میں لکھی ہے اس کو ڈآکٹر صاحب اور شیخ صاحب نے مائنڈ کیا ہے۔۔جس پر میرا جواب تھا کہ ۔۔ وہ مخبری پپو کی تھی جیسا اس نے کہا میں نے لکھ دیا۔۔ اس میں میرا کیا قصور ہے۔۔۔ پہلے آپ وہ مخبری دوبارہ پڑھیں پھر اس پر مزید بات کرتے ہیں۔۔ وہ مخبری کچھ یوں تھی۔۔۔

” پپو نے کراچی والے ڈاکٹر صاحب کے متعلق بہت ہی عجیب خبر دی ہے۔۔کہتے ہیں ۔۔ ڈاکٹر صاحب نے دبئی میں سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے بیٹے کی شادی میں اپنے سابق باس (وڈے چینل کے مالک) سے ملاقات کی ہے ۔۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ ۔۔ ڈاکٹر صاحب وڈے مالک سے رابطے میں ہے اور انہی کی ہدایت پر عمل کررہا ہے۔۔”

پھر لاسٹ سینہ بہ سینہ کے آخر میں میرے الفاظ تھے۔۔ ” پپو کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر صاحب کی وکٹ گرچکی ہے، ان پر اعتماد بول کو مزید تباہی کے دہانے پر پہنچا سکتا ہے۔۔۔میرا کام تھا پپو کی مخبری سے آپ لوگوں کو آگاہ کرنا۔۔ دلوں اور نیتوں کا حال اللہ بہتر جانتا ہے۔۔۔”

یعنی بلاگ میں ڈاکٹر صاحب کے حوالے سے میں نے پپو کی مخبری کو ہی ” کوٹ ” کیا تھا۔۔بلاگ میں میرا تبصرہ تھا کہ دلوں اور نیتوں کا حال اللہ بہتر جانتا ہے۔۔ بہرحال وہ صاحب بضد تھے کہ نہیں ڈاکٹر صاحب بول اور شعیب شیخ سے بہت “لائل” ہیں۔۔اب اگر کوئی ضد پر آجائے تو اسے صرف سمجھایا جاسکتا ہے، بحث کا مطلب اپنی کیلوریز اور انرجی کو ضائع کرنا ہی ہوتا ہے۔۔ ان صاحب کے فون کے بعد جب پپو سے اس ڈاکٹر صاحب کی خبر پر دوبارہ بات کی تو پپو نے اپنی خبر پر قائم رہنے کا دعوی کیا۔۔ پپو کہتا ہے کہ ۔۔ ڈاکٹر صاحب وڈے مالک سے مکمل رابطے میں ہے۔۔ اس نے عجیب انکشاف کیا کہتاہے۔۔ میرابراہیم صاحب نہیں چاہتے کہ ڈاکٹر صاحب واپس آئیں وہ شدید مخالف ہے۔۔ پپو نے یاد دلایا کہ بول بحالی تحریک میں جب ایک “بڑے صاحب” کئی دنوں کی ریاضتوں اور مسافتوں کے بعد، گھنٹوں گھنٹوں وڈے مالک کے دفتر کے باہر بیٹھے رہنے کے بعد وڈے مالک کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔۔ وڈے مالک کو ترس اور رحم آیا تو اس نے ان کی واپسی کے پروانے کی خوشخبری دی۔۔ لیکن اس وقت بھی میر ابراہیم صاحب نے مخالفت کی۔۔ اور ان بڑے صاحب کی ایک وڈیو کلپ اپنے “بابا” کو دکھائی جس میں وہ بڑے صاحب وڈے چینل، وڈے مالک کو برابھلا کہہ رہے تھے۔۔ پپو کے مطابق وہ وڈیو کلپ ایک صحافتی تنظیم کے اعلیٰ عہدیدار نے بول میں دوران میٹنگ خفیہ طور پر ریکارڈ کیا تھا۔۔ وہ وڈیو کلپ دیکھ کر وڈے مالک نے بھی ان بڑے صاحب کو لفٹ کرانا چھوڑ دی۔۔ اور وہ صاحب پھر بول تحریک میں “سرگرم” ہوگئے۔۔۔

پپو نے گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید انکشاف کیا کہ ۔۔۔ ڈاکٹر صاحب نے ایک “سورس” کے ذریعے چھوٹے میر صاحب سے رابطے کی کوشش کی ۔۔۔ ٹیلی فون پر اس “سورس” سے کہا کہ مجھے بول نے تباہ کررہا ہے، میری کریڈیبلٹی زیرو ہوکر رہ گئی ہے۔۔۔پپو نے مخبری میں مزید سنسنی اس وقت پیدا کردی جب اس نے آگے چل کر بتایا کہ ۔۔ ڈاکٹر صاحب نے اس “سورس” سے چھوٹے میرصاحب سے ایک میٹنگ فکس کرنے کی گزارش کی۔۔ لیکن اس “سورس” نے کلیئر منع کردیا۔۔جس کے بعد ڈاکٹر صاحب نے اس سورس کے خلاف بھرپور شو کرکے ثابت کردیا کہ ” ایسے نہیں چلے گا۔۔۔” ۔۔واضح رہے کہ یہ سب پپو کی باتیں ،اس کی مخبری ہے۔۔ میرے ذاتی خیالات، تبصرہ اور تجزیہ محفوظ ہے۔۔ پپو کی اس مخبری پر میرا نوکمنٹس۔۔۔

چلتے چلتےپپو نے گفتگو کے آخر میں بول کے حوالے سے ایک سوال کیا ۔۔ جس کا جواب مجھے کوئی دے دے تو میرے لئے اچھا ہوگا۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔۔ بول اور جیو نے ایک دوسرے کے خلاف خبروں کا سلسلہ کل(اتوار) سے اچانک کیوں بند کردیا؟؟؟

اب بول سے نکلتے ہیں۔۔ اور طارق روڈ کے قریب واقع ٹی وی چینل ” نیوز1″ کا کچھ ذکر ہوجائے۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ بول سے تعلق رکھنے والا ایک بڑا نام جلد نیوز ون میں بطور ایم ڈی جارہا ہے۔۔پپو سے جب تفصیل پوچھی کہ وہ بڑا نام کیا اب بھی بول میں ہے؟ جس پر پپو کا کہنا تھا کہ وہ تو بول والا ہے لیکن اسے اب انتظامیہ بول والا تسلیم نہیں کررہی۔۔اس حوالے سے پپو سے مزید کیا گفتگو ہوئی یہ پھر کسی وقت کیلئے۔۔ مختصر مختصر یہ سن لیں کہ ۔۔ نیوز ون میں دنیائے صحافت کا ایک بڑا نام بہت جلد جوائن کرنے والا ہے۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ موجودہ ایم ڈی عمر سے مالک طاہر اے خان شاید خوش نہیں ۔۔نیوزون میں اب بہت جلد تبدیلیاں نظر آئیں گی۔۔ موجودہ ڈائریکٹر نیوز حافظ طارق محمود کے متعلق کہا جارہا ہے کہ وہ واپس وقت نیوز جوائن کرینگے۔۔۔

اب طارق روڈ کراچی سے نکل کر سائیٹ ایریا میں واقع اے آر وائی کے دفتر سے پپو نے مخبری دی ہے کہ ۔۔ فرحان رضا اور حماد یوسف صاحب اب کافی “ریلیکس ” نظر آرہے ہیں۔۔۔جب کھوج لگائی تو پتہ لگا کہ ندیم رضا صاحب کی اے آر وائی میں آمد التوا کا شکار ہوگئی ہے۔۔۔جس نے کئی چہروں کو اطمینان بخشا ہے۔۔اے آر وائی کا ذکر آیا ہے تو پپو کی لائٹر سائیڈ کی ایک مخبری یہ بھی سن لیں کہ مائنڈ بلوئنگ گرل ان دنوں پریشان ہے۔۔وجہ صرف اتنی سی ہے کہ فیس بک پر کسی نے اس کے نام سے جعلی اکاؤنٹ بنالیا ہے۔۔

اگلی بار ایگزیکٹ کے حوالے سے امریکا میں ہونے والے تازہ کیس کے ساتھ ساتھ مزید کچھ باتیں ہونگی۔۔ جس میں آپ کیلئے بہت نیا ہوگا۔۔ تب تک کیلئے اپنا خیال رکھیں۔۔۔( علی عمران جونیئر)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں