سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 49
دوستو۔۔آج معاملات تو بہت سے تھے، لیکن جو صورتحال سامنے ہے اس کیلئے ضروری ہوگیا ہے کہ بول اور ایگزیکٹ کےحوالے سے بات کی جائے۔۔۔بار بار پپو مخبریاں دیتا رہا، نام لے لے کر بتاتا رہا کہ منافقین بول اور ایگزیکٹ کی جڑیں کاٹ رہے ہیں، میں سینہ بہ سینہ میں اسے کافی کچھ سنسر کرنےکےبعد آپ کو اپ ڈیٹس کرتا رہا۔۔سینہ بہ سینہ کے مستقل پڑھنے والوں کو یاد ہوگا کہ پپو نے کئی بار یہ بھی بتایا تھا کہ بول اور ایگزیکٹ کے خلاف نئی سازش تیار ہوگئی ہے، اب خطرناک وار ہوگا، کچھڑی پک چکی ہے۔۔لیکن ہوا کیا؟
منافقین نے بول اور ایگزیکٹ میں میرے اور پپو کے خلاف منفی پراپیگنڈا شروع کردیا۔۔(میں چاہوں تو نام لے لے کر انہیں ان کے کرتوت سے آگاہ کروں لیکن میں نے ابھی تک ایسا نہیں کیا،مگر اس کے باوجود مجھے پر ذاتی وار کئے گئے، میری کردار کشی ہوتی رہی، مجھے بلیک میلر تک کہا گیا) بول اور ایگزیکٹ میں یہ پھیلایا گیا کہ عمران جونیئر ہی پپو ہے۔۔ حالانکہ میرے قریبی احباب اچھی طرح جانتے ہیں کہ پپو میرا دوست ہے اور کافی پرانا دوست ہے، منافقین کے بارے میں جب اللہ سبحانہ تعالیٰ نے خود مسلمانوں کو دوری اختیار کرنےکا حکم دیا ہے تو میں بحیثیت مسلمان اللہ کے احکامات کو فرض سمجھتا ہوں۔۔ بول اور ایگزیکٹ میں منافقین اعلیٰ عہدوں کو حاصل کرنے میں کامیاب بھی رہے۔۔میں ان منافقین کو بھی جانتا ہوں جو بول کی بندش کے دوران جب سینکڑوں کارکنان بھوکے پیاسے سڑکوں پر احتجاج کررہے تھے تو یہی لوگ شعیب شیخ صاحب کو ” بلیک میل ” کرکے تنخواہیں وصول کررہے تھے۔۔ان کے فیول اور فون کی بلنگ بھی ادارہ ہی دے رہا تھا۔۔ میں ان منافقین کو بھی اچھی طرح جانتا ہوں، جنہوں نے بول بحالی تحریک کے نام پر کروڑوں روپے سمیٹے۔۔ میں ان کو بھی جانتا ہوں جنہوں نےبول کی بندش کے دوران بول کے ہی خرچے پر پاکستان کی سیر کی۔۔ میں ان کو بھی جانتا ہوں جنہوں نے اپنے چہیتوں، پیاروں، رشتہ داروں، لاڈلوں، غلاموں ، وفاداروں کو بول میں بھرتی کرایا۔۔ میں ان کو بھی جانتا ہوں جنہوں نے بول کے بند ہوتے ہی دوسرے اداروں میں دوڑ لگادی اور بول کے کھلتے ہی سب سے پہلے انہیں ہی بول میں واپس لیا گیا۔۔ میں ان لوگوں کو بھی اچھی طرح جانتا ہوں جو بول کی بندش کے دوران جب کہ شعیب شیخ صاحب جیل میں تھے تو وہ میرشکیل الرحمان سے ملاقات کیلئے گھنٹوں اس کے دفتر(آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع جنگ بلڈنگ) کے باہر بیٹھے رہتے تھے۔۔ میں ان لوگوں کو بھی اچھی طرح جانتا ہوں۔۔ جو بول میں ہی انٹرنی آئے تھے( گزشتہ سال) اور اب بول میں اعلیٰ عہدے لے کر بیٹھے ہیں۔۔ میں ان لوگوں کو بھی اچھی طرح جانتا ہوں جنہیں نیوز کی الف بے بھی نہیں معلوم لیکن بول کی اسکرین پر چلنے والی خبریں ان کی پسند ناپسند سے چلتی ہیں۔۔۔ میں ان لوگوں کو بھی اچھی طرح جانتا ہوں جنہوں نے بول کی گاڑیاں بیچ کر اپنا کچن چلایا۔۔ میں ان لوگوں کو بھی جانتا ہوں جنہوں نے بول سے وفاداری نبھاتے ہوئے کئی پرکشش پیکججز والی آفرز ٹھکرادیں۔۔ میں ان لوگوں کو بھی جانتا ہوں جنہیں توڑنے کیلئے باقاعدہ پی بی اے کا اجلاس ہوا، انہیں ان لوگوں کی تصویریں دے کر تمام چینلز مالکان کو کہاگیاکہ کسی بھی طرح انہیں اپنے اداروں میں نوکریاں دے کر انہیں بول تحریک سے الگ کرائیں۔۔۔ میں ان لوگوں کو بھی جانتا ہوں جنہوں نے گھر کا چولہا جلانے کےلئے، بچوں کی فیسیں دینے کیلئے اپنی بیوی کے زیورات بیچے، گاڑی بیچی۔۔۔لیکن کیا فائدہ؟؟
آج میں پپو کے حوالے سے کوئی مخبری نہیں دے رہا۔۔ صرف اپنی بات کروں گا۔۔ جو بولوں گا سچ بولوں گا۔۔ ہمیشہ سچ بولا۔۔آج بھی بولوں گا، چاہے کسی کڑوا لگے ۔۔بول اور ایگزیکٹ کو موجودہ صورتحال پر منافقین نے ہی پہنچایا۔۔ انہوں نے شعیب شیخ صاحب کو ادارے کے وفاداروں سے کافی فاصلے پر رکھنے کی کوشش کی اور اس میں کامیاب بھی رہے۔۔منافقین کے ٹولے میں ایکا بہت ہے۔۔ “کانے” ہیں اسی لئے وہ اصل بول والاز کا سامنا کرنے سے کتراتے ہیں۔۔ اب تو ان کی ترجمان انگریزی ویب سائٹ نے بھی پرانے بول والاز کی ترجمانی کردی۔۔جرنلزم ڈاٹ کام نے خبر دی ہے کہ اس مشکل صورتحال میں جب کہ بول اور ایگزیکٹ کرائسز میں پرانے بول والاز نے بھی غیرجانبداری اختیار کرلی۔۔ پرانے بول والاز کو شکوہ ہے کہ ستمبرمیں بول کی اوپننگ کے بعد سے اب تک انہیں کال تک نہیں آئی اس لئے وہ اب بول کے معاملے میں دوبارہ کیسے ساتھ دیں۔۔؟؟۔۔ویب سائیٹ کے مطابق یہ پرانے بول والاز وہی تھے جو پچھلی بار بول اور ایگزیکٹ کی بندش کے خلاف ڈٹ گئے تھے، انہوں نے احتجاج کیا، ریلیاں نکالیں۔۔شعیب شیخ کی رہائی کا مطالبہ، بول اور ایگزیکٹ کی بحالی کیلئے مسلسل جدوجہد کرتے رہے۔۔ ویب سائٹ کی خبر میں مزید لکھا ہے کہ اب جب کہ امریکا میں ایگزیکٹ کا ایک عہدیدار گرفتار ہوگیا ہے تو پرانے بول والاز نے بھی واضح پیغام دے دیا ہے کہ ۔۔ یہ آپ کا کام ہے اس بار آپ خودہی ہینڈل کریں۔۔۔
انگریزی ویب سائٹ کی اس خبر پر میں تو کوئی تبصرہ نہیں کرونگا۔۔ لیکن میری تمام تر ہمدردیاں بول اور ایگزیکٹ کے ساتھ ہیں، میں آج بھی شعیب شیخ صاحب کو بڑا لیڈر مانتا ہوں۔۔ لیکن میری جنگ منافقین سے تھی ، ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔۔ یہ دل اور زبان کے کالے، ان کے ظاہر و باطن کالے۔۔میرے ہیں اچھی طرح دیکھے بھالے۔۔ کہتے ہیں مومن کبھی ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا۔۔۔شاید یہی وجہ ہے کہ پرانے بول والاز نے صاف جواب دے دیا۔۔
بول کے حوالے سے تازہ خبر یہ ہے کہ وزارت داخلہ نے بول ٹی وی کی سیکورٹی کلیئرنس ایک بار پھر واپس لے لی ہے۔۔
پیمرا نے بھی شوکاز جاری کیا ہے کہ۔۔14 روز میں جواب دیا جائے، انہوں نے شعیب شیخ صاحب کو چھ جنوری 2017 کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا بھی کہا ہے۔۔
صورتحال بہت سنگین ہے، ایسی ہی صورتحال جب پچھلے سال مئی میں ہوئے تھے تو سوشل میڈیا ہی ہمارا واحد سہارا تھا جس کے ذریعے ہم نے اپنی جنگ لڑی، جدوجہد جاری رکھی،کیوں کہ ہماری خبر کوئی چینل اور اخبار نہیں دیتا تھا، ہمارے مظاہروں، احتجاج کی کوریج نہیں کی جاتی تھی، ہماری پریس ریلیز ڈسٹ بن میں پھینک دی جاتی تھی، لیکن ہم نے سوشل میڈیا پر جنگ رکھی اور آخر کار کامیاب بھی ہوئے۔۔ اب تازہ صورتحال میں منافقین نے بول اور ایگزیکٹ میں عجیب و غریب حکم صادر کیا ہے۔۔ شاید وہ چاہتے ہیں کہ بول اور ایگزیکٹ کے تابوت میں آخری کیل بھی ٹھوک دی جائے۔۔ انہوں نے بول اور ایگزیکٹ والاز کو ہدایت کی ہے کہ وہ لوگ سوشل میڈیا سے دور رہیں۔۔
آج کیلئے اتنا ہی۔۔ کل بتاؤں گا۔۔ بول کی کون سی “بڑی “وکٹ گر گئی۔۔ مزید انکشافات، راز اور باتیں اگلی بار۔۔۔ کوشش کرونگا۔۔ ہفتے کی رات (کل) دے دوں۔۔(علی عمران جونیئر)