سینہ بہ سینہ ( آف دا ریکارڈ ) قسط نمبر 40
دوستو۔۔۔ پچھلا ایک ہفتہ کراچی میں تھا اس لئے آپ کو تازہ قسط نہ دے سکا۔۔اس بار کراچی یاترا میں کافی لوگوں سے اہم ملاقاتیں رہیں۔۔بہت سی نئی باتوں کا علم ہوا۔۔ خاص طور سے پپو سے ہونے والی ملاقات نے کراچی سے غائب رہنے کی ساری کسر پوری کردی۔۔ پپو کی مخبریوں سے لگ رہا تھا کہ وہ بول کے حوالے سے کافی اپ ڈیٹ ہے۔۔۔ پپو کی مخبریوں کی تصدیق تو اس کی مخبریوں کا نشانہ بننے والے ہی کرسکتے ہیں۔۔ میرا کام تو ان مخبریوں کو آپ تک پہنچانا ہے۔۔
باتیں بہت ہوگئیں۔۔ اب جلدی جلدی کام کی باتیں کرتے ہیں۔۔۔بول کے حوالے سے مارکیٹ میں آئے روز شرلیاں چھوڑی جاتی ہیں۔۔ کوئی کچھ کہتا ہے کوئی کچھ۔۔ مگر کوئی کیا کہہ رہا ہے مجھے اس سے کوئی غرض نہیں۔۔ پپو جو کہتا ہے مجھے صرف اس پر ہی یقین رکھنا ہے۔۔ لوگ بار بار پوچھتے ہیں۔۔ بول کی لانچنگ کب ہورہی ہے۔۔۔ فی الحال ٹیسٹ ٹرانسمیشن پر گزارا کریں۔۔ لوگوں کی اکثریت ٹیسٹ ٹرانسمیشن سے مایوس ہے۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ یہ صرف عارضی ہے۔۔ آگے بہت کچھ بلکہ سب کچھ تبدیل ہونا ہے۔۔ پپو نے یہ بھی کہا ہے کہ عمران بھائی اپنے بول والاز دوستو کا بتادو کہ دسمبر تک اور انتظار کریں، سب کی واپسی ہوگی۔۔سارے بول والاز ایک بار پھر ساتھ ہونگے۔۔ میں نے پپو سے پوچھا کہ پھر یہ نئی بھرتیاں اور انٹرنیز کا مستقبل کیا ہوگا؟ جس پر پپو مسکرایا۔۔ اور کہا شعیب شیخ صاحب کسی کو فارغ نہیں کرتے، ان کیلئے بھی کوئی نہ کوئی مصروفیت ڈھونڈ لی جائے گی۔۔ لیکن یہ بات طے شدہ ہے کہ بول کو بول والاز ہی چلائیں گے۔۔۔پپو سے کراچی میں پانچ روزہ قیام میں روز ہی ملاقات رہتی تھی۔۔ اور روز بول پر کافی تفصیل سے بات ہوتی تھی۔۔ اور روز ہی کچھ نہ کچھ نیا سننے کو ملتا تھا۔۔ بہت سی باتیں تو ذہن سے نکل گئیں۔۔پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔ شعیب شیخ صاحب کو اندازہ ہوگیا ہے کہ نئی بھرتیوں اور انٹرنیز کی بس کی بات نہیں۔۔ چینل کو چینل والے ہی چلاسکتے ہیں۔۔پرانی ٹیم کو لانے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔۔پپو نے پیش گوئی کی ہے کہ دو سے تین ماہ میں بول کو بول والاز ہی چلائیں گے اور شعیب شیخ کی ساری توجہ ایگزیکٹ پر ہوگی۔۔۔
ایگزیکٹ اور بول کی بحالی کیلئے جب کراچی سے میں اور عثمان آرائیں۔۔ اسلام آباد میں سبوخ سید۔۔لاہور میں ہمارے دیگر دوست عملی طور پر فروری میں میدان میں اترے تواس وقت تک بول کا ایشو بالکل ٹھنڈا ہوچکا تھا۔۔ اسے ہم جیسے کچھ سرپھروں نے صرف سوشل میڈیا پر زندہ رکھا ہوا تھا۔۔ پھر جب ہم لوگ میدان میں اترے تو ۔۔ بول مینجمنٹ کمیٹی جو فیصل عزیز خان، نذیرلغاری اور عامر ضیا پر مشتمل تھی، ہمارے رابطے میں آئی۔۔ ۔ مشترکا لائحہ عمل بنایا جاتا، صلاح مشوروں سے مورچے لگا کر اپنے اپنے مشن پر لگ جاتے تھے۔۔ مئی تک ایسا ہوتا تھا کہ جب مجھے کچھ بات کرنا ہوتی تو فیصل عزیز یا لغاری صاحب سے ایک کال پر بات ہوجاتی، وہ بھی دن میں جب چاہتے فون کرکے بات کرلیتے۔۔ پھر اس کے بعد کی کہانی اگلی بار۔۔۔۔ ( بول بحالی تحریک پر کبھی الگ سے بھی لکھوں گا کہ کس کا اس میں کیا کردار رہا)۔۔۔
عامرلیاقت کی بول میں واپسی ہوگئی۔۔ پپو سے جب یہ پوچھا تو وہ ایک آنکھ میچ کرکہنے لگے۔۔ پہلے بھی جن کے کہنے پر آیا تھا اب پھر انہی کے کہنے پر آیا ہے اس میں پریشانی والی کیا بات ہے۔۔۔ پھر مبشرلقمان بول واپس کیوں نہیں آیا؟۔۔۔ اس سوال پر پپو نے چہرے پر سنجیدگی طاری کی اور فرمانے لگے کہ۔۔۔ مبشر صاحب کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹ والے چینل کو نہیں چلاسکتے پرانے بول والاز کو واپس لایا جائے اور چینل کو چینل کی طرح چلایا جائے۔۔تو پپو بھائی اب تو وہ پرانے بول والاز کو لانے کا فیصلہ کرچکے۔۔۔اس پر پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔ یہ فیصلہ بہت دیر سے کیا۔۔ مبشر لقمان صاحب اے آر وائی میں ڈاکٹر شاہد مسعود کی جگہ پر کرینگے۔۔ اے آر وائی سےماریہ میمن، صدف عبدالجبار۔۔۔ فہد مصطفیٰ کی بھی بول میں آمد ڈن ہوچکی۔۔ جب کہ اے آر وائی میں سلمان اقبال کا بہت ہی خاص بندہ بھی بول نے توڑا ہے، جس نے آتے ہی ایک ہفتے میں اپنا کام دکھادیا۔۔( اس کا نام اور کام کیا ہے پپو نے ساری تفصیل بتائی ہے، جسے بوجوہ راز ہی رکھ رہا ہوں)۔۔۔۔
بول پر بہت کچھ کہہ دیا۔۔ باقی اگلی بار کے لئے ۔۔ اگر کسی کو کوئی سوال ہو تو وہ کمنٹس میں پوچھ سکتا ہے۔۔۔اب اے آر وائی کی ایک عجیب سی کہانی سن لیں۔۔اس کہانی کے نام نہیں بتاؤں گا۔۔ لیکن سو فیصد سچی ہے یہ حلفیہ کہہ سکتا ہوں۔۔۔ اے آر وائی کی ایک خاتون اینکر کو ایک بڑے صاحب نے ڈنر کی آفر کی ، محترمہ نے ٹھکرا دیا۔۔ پھر اسے لارے لپے دیئے گئے۔۔ وہ کسی لارے میں نہیں آئی۔۔ آخر تنگ آکر بڑے صاحب نے اپنی شیطانی آفر کرہی ڈالی۔۔ خاتون اینکر کا غصے سے دماغ گھوم گیا۔۔۔پھر بات سلمان اقبال صاحب تک چلی گئی۔۔۔ساری کہانی انہیں بتائی گئی۔۔ لیکن تازہ اپ ڈیٹ یہ ہے کہ وہ بڑے صاحب اب بھی وہیں موجود ہیں اور خاتون اینکر بھی ہیں۔۔۔ اللہ رحم کرے باقی خواتین اینکرز پر۔۔۔۔
سگریٹ فروش سیٹھ کے لال چینل میں سو ملازمین کو برطرفی کے نوٹس دیئے گئے ہیں۔۔ مارکیٹ میں یہ اڑی ہوئی ہے کہ لال والا چینل بہت جلد بند ہونے والا ہے۔۔۔اس کی چھان بین میں لگا ہوں جیسے ہی کوئی اپ ڈیٹ ملی آپ لوگوں سے شیئر کرونگا۔۔۔۔( علی عمران جونیئر)۔