سینہ بہ سینہ۔۔۔۔(آف دا ریکارڈ) ۔۔ پارٹ 38۔۔۔
دوستو۔۔۔ سب سے پہلے تو تمام بول والا ز کو مبارک۔۔ ری جوائن کرنے کی مبارکباد نہیں دے رہا ۔۔کیوں کہ اکثریت ابھی تک
بول سے دور ہیں۔۔یہ مبارک اکتوبر کی تنخواہ ملنے کی جو مہینہ ختم ہونے سے دو دن پہلے دے دی گئی۔۔ سما اور ڈان کے بعد بول پہلا ادارہ ہے جو یکم سے پہلے اپنے کارکنوں کو تنخواہیں ادا کررہا ہے۔۔ باقی چینلز کا تو اللہ ہی حافظ ہے۔۔۔ ڈیڑھ ماہ بعد تنخواہوں کی ادائیگی معمول بن چکا ہے۔ لاہور کے چینلز تو اس سلسلے میں خاصے بدنام ہیں۔۔ چوبیس کی تو چوبیس کے بعد ہی تنخواہ آتی ہے۔۔ اسی مالک کے لوکل چینل سٹی بتالی۔۔۔یعنی فورٹی ٹو میں تو تنخواہ کی ادائیگی کا کوئی کیلنڈر ہی نہیں۔۔۔ کیپٹل ٹی وی پر اس ماہ جولائی کی تنخواہ دی گئی ہیں۔۔ بزنس پلس والے تو تنخواہوں کے ہجے بھی بھول چکے ہیں۔۔۔اس کے ایک سابق ڈائریکٹر نیوز کو تو سات ماہ کی تنخواہ اب تک نہیں ملی۔۔۔اب تک والے تنخواہوں سے پہلے لازمی کٹوتیاں کرتے ہیں۔۔ مختلف قسم کے جرمانے جبری طور پر لگائے جاتے ہیں۔۔۔میرا یہ کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے ملازم کے کسی غلط کام پر جرمانہ لگاسکتے ہیں تو پھر اگر وہ اچھا کام کرتا ہے تو اسے انعام کیوں نہیں دیتے؟؟؟
بات ہورہی تھی بول کی۔۔۔ بول میں کیا ہورہا ہے۔۔۔ مارکیٹ میں مختلف قسم کی باتیں ہورہی ہیں۔۔ہر کوئی سب سے زیادہ علم رکھنے کا دعوی رکھتا ہے۔۔ حقیقت کیا ہے کوئی نہیں جانتا۔۔۔ بول مینجمنٹ کو چاہیئے کہ بول والاز کے تحفظات فوری دور کریں۔۔۔ کیوں کہ اکثریت اب بیزاری کی کیفیت میں ہے۔۔۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ پھر کوئی “تماشہ” لگے۔۔اور اس تماشے سے حاسدین اور دشمنان کو سکون ملے۔۔۔ سمجھ نہیں آرہا کہ بول والاز کو نظرانداز کیوں کیا جارہا ہے۔۔ نئی ہائرنگ اور خام مال(انٹرنیز) کی لوٹ سیل لگادی گئی ہے۔۔ ایک رپورٹر تو ایسا رکھا گیا ہے جس کا ٹی وی رپورٹنگ کا تجربہ صرف پانچ دن کا ہے۔۔اس کا پیکیج ماشااللہ زبردست ہے۔۔کہا جارہا ہے کہ موصوف رانا عظیم گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اور پرچی تگڑی رکھتے ہیں۔۔ ایسی ہی ایک لمبی فہرست ہے۔۔ کون کس کی پرچی ہے۔۔ اور کون کس کا رشتے دار ہے۔۔اگر یہی سلسلہ چلتا رہا تو خدشہ ہے کہ بول تیسرے اور چوتھے درجے کا چینل بن سکتا ہے۔۔ بزنس پلس کی تباہی کا سب سے بڑا سبب ہی ہے کہ اس نے انٹرنیز سے چینل چلانے کی کوشش کی۔۔پھر یہ چینل کبھی نہ چل سکا۔۔اگر پرانے لوگ بہت برے ہیں ، انہیں کام نہیں آتا۔۔یا ان کی وفاداریاں مشکوک ہیں تو پھر انہیں ” فارغ” کریں۔۔ کیوں انہیں آسرے میں رکھا ہوا ہے۔۔ اس سلسلے میں صرف شعیب شیخ صاحب ہی بول والاز کا مورال بلند کرسکتے ہیں۔۔ باقی کسی کی بات پر ، وعدے اور آسروں پر کسی بول والاز کو اب یقین نہیں رہا۔۔۔ مجھے سو فیصد یقین ہے کہ شعیب شیخ صاحب کو ان سارے معاملات کا قطعی علم نہیں۔۔ کیونکہ میں اس سلسلے میں پراعتماد ہوں کہ شعیب شیخ صاحب کبھی کسی ورکر کا برا نہیں سوچ سکتے۔۔وہ سترہ سال سے ایگزیکٹ چلارہے تھے جو ان کے ورکرنواز ماضی کا عکاس ہے۔۔لیکن انہیں کون الٹے سیدھے مشورے دے رہا ہے ، سمجھ سے بالاتر ہے۔۔۔
وڈے چینل کے وڈے مالک نے پچھلے دنوں پیمرا کے چیئرمین سے اسلام آباد جاکر ملاقات کی۔۔ابصار عالم سے کہا کہ بول کے
لائسنس اور این او سی میں رخنے ڈالو۔۔ جس پر انہوں نے صاف کہہ دیا کہ ۔۔ یہ قانونی مسئلہ ہے اور انکے ہاتھ میں اب نہیں رہا۔۔ جس کے بعد دونوں نے ڈی ٹی ایچ پر بات کی۔۔ڈی ٹی ایچ مستقبل میں ہر گھر کی ضرورت بنے گا۔۔ کیونکہ کیبل آپریٹرز کی مونوپولی ختم جو کرنی ہے۔۔ تئیس نومبر کو اس کی بولی ہونی ہے۔۔ جس کیلئے وڈے مالک کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ڈی ٹی ایچ کا لائسنس انہیں ہی ملے گا۔۔ وڈا مالک اب لاہور میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہے۔۔اور یہ ڈیرہ کپتان کے دھرنے کے انجام تک جاری رہنے کا امکان ہے۔۔ کیونکہ حکومت کو سپورٹ کرنا بھی ضروری ہے۔۔ ورنہ چینل کے خرچے کیسے چلیں گے؟؟۔۔۔
اور آخر میں جاتے جاتے یہ بھی سن لیں۔۔ کہ بول تو باقاعدہ اپنی نشریات جلد شروع کردے گا۔۔۔ دنیا نیوز کے لوکل چینل کیلئے بھی ہائرنگ جاری ہے۔۔یہ چینل صرف لاہور کیلئے ہوگا اور شہر کی خبریں ہی دے گا۔۔ گورمے کو انتظار ہے کہ بول اپنی ہائرنگ مکمل کرے تو وہ بھی بھرتیاں شروع کرے۔۔ کراچی اور لاہور میں برائے نام کچھ لوگ بھرتی تو کئے ہیں۔۔گورمے کا ہیڈآفس لاہور میں ریڈی ہے۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ جی نائن چینل لانے کی بھی تیاریاں ہورہی ہیں۔۔ یہ پہلے کوہ نور کے نام سے تھا۔۔ یہاں سیون نیوز کے مستعفی ڈائریکٹر نیوز ہمایوں سلیم نے نئی زمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔۔
آج کیلئے فی الحال اتنا ہی۔۔۔ ملتے ہیں ایک شارٹ بریک کے بعد۔۔ (علی عمران جونیئر)