سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) قسط 33….
دوستو..اس سلسلے کی مقبولیت کا مجهے اندازہ نہیں تها ..لائیکس اور کمنٹس کے چکر میں پڑکر حساب کروں تو اتنی مقبولیت نہیں ہونی چایئے لیکن جب کسی سے ملاقات ہوتو وہ ضرور سینہ بہ سینہ سے واقفیت کا اعتراف کرتا ہے.. ان باکس میسجز میں روز ڈهیروں مخبریاں ہوتی ہیں لیکن تصدیق اور کاونٹر چیک کئے بغیر انہیں آپ تک پہنچانا نامناسب عمل لگتا ہے..
اب آجاتے ہیں کچه خبروں پر..سب سے پہلے ذکر بول کا کرینگے لیکن اس سے پہلے ایک چهوٹی سی مثال دیتا چلوں.. کبهی کسی بچے کے ساته کهیلیں وہ کسی چیز کو پکڑنا چاہے تو آپ اس چیز کو اٹها کر کچه فاصلے پر رکه دیں بچہ کهسک کهسک کر پهر اس چیز کے پاس پہنچے گا آپ پهر وہ چیز اٹها کر مزید فاصلے پر رکه دیں..بچہ پهر اسے پکڑنے کی جدوجہد شروع کردے گا..بس یہی حال بول کے ساته ہورہا ہے جب بچہ چیز کوپکڑنے کے قریب ہوتا ہے ایک ہاته اسے اٹها کر مزید فاصلے پر رکه دیتا ہے..بول والاز بچے کی طرح پهر اسے پکڑنے کی جدوجہد شروع کردیتا ہے.. جدوجہد ختم نہیں ہورہی اور ہاته بهی نہیں تهک رہا. یہ اعصاب کی جنگ ہے لیکن جیت بچے کی ہی ہوگی جو ہمیشہ ہوتی ہی ہے.. خبر یہ ہے کہ ایک ہفتے میں کچه بریکنگز ملنے والی ہیں.. ایگزیکٹ کی بلڈنگ خالی ہونے کی اطلاعات ہیں..ایف آئی اے پر سے حکومت نے ہاته ہٹالیا..شاہد حیات کا بوریابستر بهی گول ہوچکا اسلئے ایف آئی اے پریشان ہے کہ ایگزیکٹ کیس کا کیا کریں کیونکہ کیس میں جان تو ہے نہیں اسلئے آثار یہ ہے کہ ایف آئی اے بهی آہستہ آہستہ اس کیس سے بیک ہوگی..ایک ہفتے میں ایگزیکٹ کی عمارت کا قبضہ بهی مل جائے گا..جب کہ سپریم کورٹ سے بهی اہم فیصلے کی امید ہے..شیخ صاحب کی رہائی کے امکانات بهی پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگئے ہیں..قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سال قید کے بعد تو قتل کے ملزم کو ضمانت مل جاتی ہے یہ تو معمولی چارسوبیسی کا کیس ہے..عدالت کب تک ضمانت نہیں دے گی آخر…؟؟
بول کا ذکر ہے تو یہ بهی سن لیں کہ ایک چینل ہے..چینل 9 جو اگست میں لاہور سے آرہا ہے لیکن بہت خاموشی سے.. اس چینل کے بارے میں کہاجارہا ہے کہ اس کی تنخواہیں اور دیگر مراعات بول سے کسی طور کم نہیں..یہ چینل لاہور کے کئی بڑے چینلز کو دهچکا پہنچائے گا…چینل 9 کے پیچهے کونسا ماسٹرمائنڈ ہے اس پر پهر کبهی بات ہوگی..
20 مئی کو لاہور سے ایک اور چینل…7 نیوز لانچ ہوچکا اس کے پیچهے ایک بڑا صنعتی گروپ ہے، اس کے پیکچز ابهی خاص نہیں لیکن بہت جلد یہاں بهی بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے..کیونکہ اس چینل کو ابهی اچهے کام والے مل نہیں سکے..
چینل 92 نے کچه روز پہلے کراچی کے مشہور سپراسٹور کے خلاف بهرپور مہم چلائی..اس سپراسٹور کی نئی برانچ جب گلشن اقبال میں کهلی تو وڈے چینل نے بهی اپنے پرائم بلیٹن میں اسکی واٹ لگائی..وجہ کیا تهی؟
وجہ بهی سن لیں…92 چینل نے مخالفانہ مہم اس لئے چلائی کہ سپراسٹور نے اس چینل کے مالک کی ایک اور پراڈکٹ ..کسان گهی اور کسان تیل اپنے اسٹورز میں رکهنے سے صاف انکارکردیا تها جو اس مہم کے بعد دوبارہ رکه دیا گیا..اسی طرح وڈے چینل نے ایک بڑی رقم بلیک میلنگ کے ذریعے حاصل کی…جس کے بعد وہ سپراسٹور اب اچها ہوگیا..
کچه ایسا ہی حال پرنٹ میڈیا کا بهی ہے.. کراچی کا ایک اخبار امت جو حکومت کے خوب لتے لیتا تها اب حکومت کی گود میں بیٹه گیا ہے..وجہ..؟ سرکاری اشتہارات… جی ہاں.. صرف رواں سال کا جائزہ لیں تو جنوری سے مارچ تک یہ اخبار حکومت مخالف تها پهر اپریل سے حکومت کا حامی ہوگیا..اب تو خیر سے پنڈی ایڈیشن بهی شروع کردیا ہے..
میرا خیال ہے کہ آج کیلئے اتنی ہی خبریں کافی ہیں باقی خبریں بهی ہیں لیکن وہ ایک مختصر سے بریک کے بعد..