Seena Ba Seena

سینہ بہ سینہ قسط نمبر 30

سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 30….

دوستو… بات سب سے پہلے بول کی کرتے ہیں.. مارکیٹ میں طرح طرح کی افواہ ہیں…. جس کی تصدیق کیلئے بول والاز اور دیگر رابطے بهی کرتے ہیں..افواہوں کے مطابق شعیب شیخ صاحب مئی میں باہر آجائیں گے…بول اگست میں آن ائر ہوگا جب کہ اس سے دو ڈهائی ماہ پہلے ہائرنگ شروع ہو جائے گی.. اس کے علاوہ بهی کافی افواہیں مارکیٹ میں گردش کررہی ہیں میں نے چند بہت خاص کا ذکر کردیا…

جیسا کہ آپ کے علم میں ہے دستخطی مہم کراچی پریس کلب میں جاری ہے اس سے پہلے اسلام آباد میں شروع ہوئی.. ہفتہ 23 اپریل کو کراچی پریس کلب میں ایک بڑا ایونٹ ہونے جارہا ہے جس میں متعدد سیاسی جماعتوں کے سینیئر رہنما شریک ہونگے… آپ اگر کراچی میں ہیں تو ضرور شرکت کریں… دستخطی مہم کے بعد بهی یہ تحریک رکنی نہیں..بول کی بحالی اور بول والاز کو تنخواہوں کی ادائیگی بول ورکرز ایکشن کمیٹی کا مین ایجنڈا ہے..

بول کے حوالے سے جتنے لوگ اس تحریک میں سرگرم ہیں سب کی خفیہ نگرانی کا سلسلہ بهی جاری ہے.. مصدقہ اطلاعات ہیں کہ ایک سول ایجنسی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرتی ہے.. ورکرز کمیٹی ہو یا مینجمنٹ کمیٹی تمام ارکان ٹارگٹ پر ہیں..سوشل میڈیا ہماری تحریک کو آگے بڑهانے کا واحد ذریعہ اسے بهی واچ کیا جارہا ہے.. محترمہ مریم نواز اور فواد حسن فواد بول کے معاملات ڈیل کررہے ہیں.. وزیراعظم ہاوس میں قائم ن لیگی میڈیا سیل میں کئی درجن تنخواہ دار ملازم رکهے گئے ہیں…جبکہ ٹی وی کے تین اینکرز کو بهی اس سلسلے میں بهاری ادائیگی کی گئی ہے.. لیکن اس کے باوجود پانامہ لیکس پر اٹهنے والا طوفان تهم نہیں سکا..وڈے چینل نے ثابت کردیا کہ موجودہ دور کا اصلی سرکاری ٹی وی وہی ہے.. جس کا ہر پروگرام شریف فیملی کی بهرپور حمایت کرتا نظر آرہا ہے.. میڈیا سیل کی انچارج محترمہ مریم نواز کی اہلیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قوم سے خطاب انہوں نے عرفان صدیقی صاحب سے لکهوایا..جس پر کافی لعن طعن ہوئی..خود وزیراعظم نے ایک اہم شخصیت کے سامنے تسلیم کیا کہ خطاب کرکے غلطی کی.. یہ سلسلہ چونکہ سیاسی نہیں اس لئے واپس مدعے پر اتے ہیں..

اطلاعات ہیں کہ وڈے چینل کی مارننگ شو کوئین ہجرت کیلئے پر تول رہی ہیں.. ایک دو جگہ معاملات طے کئے جانے کی خبریں بهی ہیں.. نادیہ خان کے اس بار وڈے چینل کو چهوڑنے کی صرف دو وجوہات ہیں..ایک ڈاکٹر عامر لیاقت جن سے ان کی فل ٹائم لگی ہوئی ہے اور دوسرا بجٹ…کہاجارہا ہے کہ آپ مہمانوں کو معاوضہ دینے کے بهی پیسے نہیں ہوتے.. پیسے تو خیر ملازمین کو تنخواہیں دینے کیلئے بهی وڈے چینل کے پاس نہیں…کافی قرض لیا جاچکا ہے…غیرملکی فنڈنگ جو امریکا اور برطانیہ سے ہوتی تهی اس پر چیک لگ چکا ہے جس کی وجہ سے وہاں سے پیسے کی آمد بهی بند ہوچکی… اشتہارات مل نہیں رہے..بڑی کمرشل کمپنیوں کی توجہ دیگر چینلز پر ہے جن کی ریٹنگ وڈے چینل سے بہتر ہے… پانامہ لیکس پر حکومت کی حمایت کے بدلے بهاری رقم کی ڈیل کی بهی خبریں ہیں..جس کی تفصیل جلد سامنے لاونگا.. وڈا چینل شریفوں کو بلیک میل کررہا تها کہ ڈیل نہ کی تو وہ بهی حکومت کے خلاف خبریں چلانا شروع کردے گا جس پر وہ ڈیل پر تیار ہوئے کیونکہ وڈا چینل اس وقت حکومت کا بڑا سپورٹر ہے..

اب تک کیلئے اتنا ہی…باقی بہت جلد ..ملتے ہیں 2 دن کے بریک کے بعد..

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں