Seena Ba Seena

سینہ بہ سینہ قسط نمبر 28

سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 28….

دوستو اٹهارہ مارچ کے بعد پهر حاضر ہوں.. تاخیر کی معذرت فیملی میں اوپرتلے کئی شادیاں تهیں جن میں شرکت ناگزیر تهی…خیر…جلدی جلدی کام کی باتیں کرلیں…

میرے استاد…بڑے بهائی اور الیکٹرانک میڈیا میں میرے سرپرست دنیانیوز سے فراغت کے بعد اب پهر میدان میں آگئے ہیں…نیوٹی وی کے مالک چوہدری عبدالرحمان سے ان کے معاملات طے ہونے کی مصدقہ اطلاعات ہیں..مزید تفصیل نہیں بتاونگا لیکن اسی جڑی دوسری خبر یہ ہے کہ الطاف صاحب نے چینل 92 جوائن کرلیا ہے…میری ٹیم والوں کیلئے شاید یہ دونوں بریکنگ نیوز ہوں…

اب سرپرائز بریکنگ جیونیوز والوں کیلئے جس کے کارکنان لیٹ تنخواہوں کی وجہ سے ٹوٹل بیزار ہیں.. گروپ کی شکل میں جب اظہر عباس یا اعلی افسران سے ملتے ہیں تو ٹکاساجواب ملتا ہے کہ کام کرنا ہے تو کرو ورنہ فیلڈ میں بول والے بہت لوگ فارغ گهوم رہے ہیں…بات کررہاہوں وڈے چینل کیلئے سرپرائز بریکنگ کی…جی ہاں…حامد میر حملہ کیس پر بنے عدالتی کمیشن کی رپورٹ آگئی ہے لیکن وڈے چینل اور وڈے اخبار نے اس رپورٹ کا مکمل بائیکاٹ کیا..وجہ صاف ظاہر ہےکہ یہ رپورٹ جیو کے خلاف تهی.. اس رپورٹ کے مندرجات پڑهنے کیلئے اتوار کا ایکسپریس دیکه لیں…بریکنگ اب شروع ہوتی ہے..میری اطلاعات یہ ہیں کہ کمیشن کی رپورٹ کو بنیاد بناکر اس معاملے کو اعلی عدالتوں میں رکها جائے گا اور وڈے چینل کے خلاف سخت کارروائی کی درخواست کی جائے گی…

فوج کو ہمیشہ گندا کرنے والا وڈا چینل آج اس وقت مزید گندا ہوگیا جب چوہدری نثار نے پریس کانفرنس میں راز فاش کردیا کہ بول اور ایگزیکٹ کے خلاف کارروائی پی بی اے کے کہنے پر کی گئی..چینلز مالکان کا وفد چوہدری نثار سے ملا اور تحریری شکایت بهی کی…چوہدری صاحب کے مطابق بات یہ سامنے آئی کہ میڈیا مالکان حکومت اور ریاستی اداروں کو اپنی خواہشات کے مطابق استعمال کرتے ہیں … اور جس کی مرضی پگڑی اچهالتے ہیں … چوہدری صاحب اتنے بهولے بادشاہ ہیں کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ اللہ کو جواب دونگا دوسری طرف مظالم کی انتہا بهی کردیتے ہیں..خیر یہ سیاسی پوسٹ نہیں..میڈیا میرا موضوع ہے…

بول کے خلاف وڈے چینل کے ہمراہ دنیانیوز بهی سازش میں برابرکاشریک تها… اس چینل میں بهی چهانٹیاں شروع ہوگئی ہیں..لاہور کے ہمارے لیڈر نوازطاہر کے مطابق 70 افراد کو نکالا جائے گا جس کی اشیرواد دنیانیوز میں موجود ایک صحافی رہنما یعنی رانا عظیم سے لے لی گئی…یعنی اب برطرفیاں ہونگی لیکن کوئی احتجاج نہیں ہوگا جس کی یقین دہانی کرادی گئی ادی طرح جیسے بول کی حمایت میں تحریک نہ چلانے کی یقین دہانی وڈے چینل کے وڈے مالک کو کرادی گئیں..

حیرت انگیز طور پر بول کیلئے جب کسی سے تحریک چلانے کی بات کرتے ہیں تو اس کی باڈی لینگویج ہی بدل جاتی ہے..آئیں بائیں شائیں سننے کو ملتی ہیں…پی ایف یو جے کو ایک کیا جارہا ہے .. کوئ فائدہ نہیں.. کتے کی دم جتنے سال پائپ میں رکهو نکالوگے تو ٹیڑهی ہی نکلے گی… رانا عظیم ہو افضل بٹ دونوں کے اپنے اپنے مفادات ہیں.. بظاہر تو دونوں اپنے حق سے دستبردار ہوگئے لیکن اندر ہی اندر کهچڑی پک چکی ہے سازشیں تیار ہیں…بیڑہ غرق ہونا ہے پی ایف یو جے کا.. جعلی ممبرشپ کا انبار لگایا جارہا ہے…تاکہ ووٹ مل سکے…یہ الزام بهی سامنے آرہا ہے کہ پی ایف یو جے کو ایک کرنے والی کمیٹی کا فنناسر کون ہے جو ہرشہر میں شاندار ہوٹل میں قیام کرتی ہے جہازوں میں سفر کرتی ہے..وغیرہ وغیرہ…

ششکے والے نام نہاد لیڈرز پر اگلی قسط میں بات کرونگا…فی الحال جاتے جاتے خوشخبرئ سن لیں..لاہور سے ایک اور چینل اگست تک آن ائر ہونے والا ہے…اس کا مالک آصف ہاشمی پی پی دور میں متروکہ وقف کا چیئرمین تها اور گزشتہ دنوں دبئی سے گرفتار بهی ہوگیا..اب یہ چینل نئی انتظامیہ نکال رہی ہے…

باتیں بہت ہیں مزید اگلی قسط میں…ملتے ہیں بریک کے بعد

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں