سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 26….
لوجی دوستو..مسلسل تیسرے دن آپ کا فیوریٹ سلسلہ لئے حاضر ہوں..خبریں جب فراوانی سے دستیاب ہوں تو پهر غیرحاضری کا دل بهی نہیں کرتا..
سب سے پہلے ذکر فرعون ملک کا جس کے چینل سما کو پیمرا نے ٹارگٹ کیا ہوا ہے.. سنسنی سے لبریز خبروں کے اس چینل کو پیمرا نے نوٹس جاری کیا ہے کہ نیب نے سما کے خلاف دو شکایتیں کی ہیں جس میں دعوی کیاگیا ہے کہ چیئرمین نیب کی کردارکشی کی گئی..پیمرا نے نیب کا دعوی درست مان کر سما کو فوری معافی مانگنے کا حکم دیا ہے ویسے اگر ریکارڈ دیکها جائے تو فرعون ملک جب سے ڈائریکٹر نیوز بنا ہے پیمرا کے کئی نوٹس مل چکے جرمانے الگ ہوئے ہیں..
وڈے چینل سے متعلق تازہ خبر یہ ہے کہ وہاں ملازمین کی برطرفی کیلئے لسٹیں تیار ہوگئیں.. کہا جارہا ہے کہ جس نے جانا ہے جائے بول کے بہت بیروزگار فارغ گهوم رہے ہیں..دکه کی بات یہ ہے بول کے آنے پر جن کے انکریمنٹ لگائے تهے اور نئی سیلری کا لیٹر دینے کا وعدہ کیا تها اب بول نہ آنے کی وجہ سے سب وعدوں سے مکر گئے اور جو وعدہ یاد دلاتا ہے اسے صاف کہہ دیتے ہیں کہ آپ کی تو ضرورت ہی نہیں..
بات کچه گهی فروش کے چینل بانوے کی… اس کی اینکر نبیحہ اعجاز نے استعفا دے دیا وجہ یہ بتائی کہ جو وعدے کئے گئے پورے نہیں کئے.. نبیحہ وڈے چینل سے آئی تهیں ..وڈے چینل کی ایک اور اینکر عائشہ خالد نے خوفناک انکشاف کیا ہے عائشہ کا دعوی ہے کہ..چینل 92 کی اعلا انتظامیہ خواتین اینکرز اور خواتین اسٹاف کو ہراساں کرتی ہے .. عائشہ نے اس دعوے کی پوری ذمہ داری لینے کا کہتے ہوئے حکومت پنجاب سے اس معاملے میں فوری مداخلت کی اپیل کی ہے.. کہانی ابهی ختم نہیں ہوئی… نبیحہ اعجاز اور عائشہ خالد بہت اچهی دوست ہیں…باقی کہانی آپ خود سمجه جائیں..ہربات کی تفصیل مناسب نہیں ہوتی..
جناح اخبار اسلام آباد کے ملازمین 8 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں..جو ملک ریاض کے اس اخبار میں تنخواہ کا مطالبہ کرتا ہے ایڈیٹر اسے دو ماہ کی تنخواہ دے کر برطرفی کا پروانہ تهما دیتا ہے کیا ہماری صحافتی تنظیموں کو کچه شرم اور غیرت ہے؟؟
اب بول کی کچه بات… سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں برائے انسانی حقوق اور اطلاعات کے مسلسل دو دن الگ الگ اجلاس ہوئے لیکن وزارت داخلہ کا کوئی نمائندہ پیش نہیں ہوا.. جس کا دونوں کمیٹیوں نے سخت نوٹس لے لیا..امید ہے جلد اس سلسلے میں کمیٹیاں کوئی فیصلہ بهی دے دیں گی..
صحافتی تنظیموں کے حوالے سے گزشتہ تحریر میں کچه سوالات اٹهائے تهے..اچهی خبر یہ ہے کہ پی ایف یو جے برنا کے دو دهڑے اب ایک ہوگئے جس کے بعد امید ہوچلی ہے کہ اب بول کا معاملہ زیادہ موثر انداز سے اٹهایا جائے گا جوکہ اب تک سیاست کی نذر ہورہا تها..