سینہ بہ سینہ ( آف دا ریکارڈ ) پارٹ 13۔۔۔۔
آج آپ سے صرف بول کے معاملے پر بات کروں گا۔۔آج سینیٹ میں قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اہم اجلاس ہوا جس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر کامل علی آغا نے کی۔۔۔ اس موقع پر کمیٹی نے بول کے معاملے پر حکومت کی جانبداری کو محسوس کرتے ہوئے اس کے خوب لتے لئے۔۔۔ کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ بول کے لائسنس منسوخ کرنا انتہائی نامناسب اقدام تھا۔۔ اس مرحلے میں کوئی بھی قانونی اقدام نہیں اٹھایا گیا بلکہ پیمرا کی عارضی باڈی نے یہ لائسنس منسوخ کئے جو غیرقانونی کام تھا۔۔۔ واضح رہے کہ پیمرا نے بول کے لائسنس وزارت اطلاعات کے احکامات پر منسوخ کئے تھے۔جو سرارغیرقانونی اقدام تھا۔۔ کمیٹی نے ریمارکس دیئے کہ پیمرا نے سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی بھی دھجیاں اڑادیں جس نے بول کو اپنی نشریات جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔۔
اجلاس میں سینینٹر فرحت اللہ بابر۔۔۔اقبال ظفر جھگڑا۔۔نہال ہاشمی۔۔۔روبینہ خالد۔۔غوث محمد خان نیازی۔۔اشوک کمار۔۔۔عثمان کاکڑ،۔۔۔ سعید غنی سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ بول کی جانب سے نذیرلغاری، فیصل عزیز خان اور عامر ضیا پیش ہوئے اور بول کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور زیادتیوں کو کمیٹی کے سامنے پیش کیا۔۔۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے بول کی بندش اور بائیس سو سے زائد صحافیوں کے بیروزگار کئے جانے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔۔۔کمیٹی کا کہنا تھا کہ بول ملازمین کو تنخواہیں نہ ملنا اور بول کی بندش کا معاملہ ایک دوسرے سے جڑے ہیں،، پیمرا اس سلسلے میں قصوروار ہے کیوں کہ بول نے قانونی مراحل کی تکمیل کے بعد لائسنس حاصل کئے تھے لیکن انہیں وزارت اطلاعات کے حکم پر غیرقانونی طریقے سے منسوخ کردیا گیا۔۔۔۔۔ کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ ۔۔۔ بول کی بندش ایک گھمبیر معاملہ ہے جسے مخصوص مفادات کیلئے بند کرایا گیا۔۔پیمرا کو یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ وزارت اطلاعات کے کہنے پر بول کے لائسنس منسوخ کردے۔۔ پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے ارکان سینیٹر سعید غنی اور سینیئٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ بول کے ساتھ ظلم ہوا ہے، پیمرا قصور وار ہے۔۔۔اب پیمرا کو چاہیئے کہ اس مسئلے کو فوری حل کرے۔۔۔ سینیٹر روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ بول کو دوبارہ کھلنا چاہیئے۔۔۔
اس موقع پر کمیٹی نے پیمرا پر زور دیا کہ وہ بول کا معاملہ فوری حل کرائے جس پر اجلاس میں شریک چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون کریں گے اور بول کے معاملے کو فوری حل کریں گے۔۔۔ ابصار عالم نے کمیٹی کے سامنے یہ اعتراف بھی کیا کہ بول کے لائسنس کو سابق پیمرا انتظامیہ نے منسوخ کیا اور اس سلسلے میں موجود قوانین و ضوابط پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔۔۔
بول کے حوالے سے ایک اور اہم اجلاس کل (بدھ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے بھی طلب کیا ہے جس میں بول کی بندش۔۔ملازمین کو تنخواہوں کا نہ ملنا ۔۔۔ لائسنس کی منسوخی اور حکومت کے غیرقانونی اقدامات سے متعلق بات کی جائے گی۔۔۔۔
دوستو۔۔۔ یہ تھی اندر کی وہ رپورٹ جو آج سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوئی۔۔۔
کل کے اجلاس سے متعلق تفصیلات پر کل بات کرینگے۔۔۔