سینہ بہ سینہ (آف دا ریکارڈ) پارٹ 12
لوجی خبر ملی ہے کہ کچه روز پہلے ہاشوانی صاحب کے گهر شادی کی تقریب تهی.. اسلام آباد کے فائیواسٹار ہوٹل میں ملک بهر کی کریم جمع تهی ایسے میں وڈے مالک نے شادی میں آئے “چیف” صاحب سے ملنے کے لاکه جتن کئے لیکن ہربار صاف انکار سننے کو ملا..بتانے والے چشم دید گواہان بتاتے ہیں کہ چیف صاحب نے وڈے مالک کی شکل دیکهنا تک گوارا نہیں کی…
گزشتہ دنوں پریس کلب میں ایک معروف اینکر نے سرگوشی میں بتایا کہ پنڈی والے اب تک وڈے چینل سے ناراض ہیں اور حامدمیرفائرنگ کیس کے بعد سے یہ معاملات اب تک سدهر نہیں سکے…
جواب مانگنے والے ایک اینکر جو دنیا سے فارغ کئے جاچکے دوبارہ سے وڈے چینل کو قبلہ بنا چکے ہیں.
بول اور ایگزیکٹ کیس ایف آئی اے نے بگاڑ دیا..9 ماہ میں ایک ثبوت حاصل نہ کرسکی..یہ وہ بہانہ ہے جس کی آڑ میں شاہد حیات اور انکی ٹیم کو فارغ کرنے کا اعلی سطع پر فیصلہ کرلیا گیا لیکن خبری کچه اور ہی بتاتا ہے..خبری کا کہنا ہے کہ اے کے ڈی کیس میں شاہد حیات کی پهرتیاں اور وڈے چینل کے وڈے مالک کے سمدهی سے تعلقات کا مقتدر حلقوں نے سخت برامنایا..خبری کا یہ بهی کہنا ہے کہ بول اور ایگزیکٹ کیس کی طرح ایف آئی اے کو اے کے ڈی کیس میں بهی صرف باباجی کا ڈهلو ملا..اب یہ باباجی محاورے والا سمجها جائے مبشر لقمان والا “باباجی” نہ سمجها جائے…خبری نے انکشاف کیا ہے کہ فروری شاید حیات کا آخری مہینہ ہوسکتا ہے … ایگزیکٹ کیس میں ہائیکورٹ پہلے ہی انہیں ذاتی طور پر طلب کرکے ذلیل کرچکی ہے اور شواہد پیش کرنے کی آخری مہلت دے چکی ہے اب 11 فروری کو پهر پیشی ہے… لگتا بهی کچه ایسا ہی ورنہ وڈا چینل اور وڈا اخبار اس کیس میں دوبارہ نہ جاگتا…