saniha mastung or media ki behisi by akhtar rohila

سانحہ مستونگ اور میڈیا کی بے حسی

بلاگ: اختر روہیلہ

آرمی پبلک اسکول کے سانحہ 16 دسمبر 2014  کے بعد آج ملکی تاریخ کا ایک اور بڑا سانحہ بلوچستان میں ہوا جس میں 200 سے زائد لوگ شہید ہوئے اور 300 کے قریب لوگ زخمی ہوئے بیں بے حس میڈیا غدار مجرم پاکستان نواز شریف کے جہاز کی براہ راست کمینٹری نشر کرتا رہا  اور دوسری طرف بلوچستان کے دو اضلاع ، مستونگ اور صوبائی درالحکومت کوئٹہ ایمبولینسز کی آوازوں سے گونجتے رہے لاشیں اٹھتی رہی مگر بے حس میڈیا مالکان تک یہ آوازیں اور زخمیوں کی چیخیں نہیں پہونچ رہی تھیں زخموں سے چُور تڑپتے جسم کسی کو دکھائی نہیں دے رہے تھے ۔۔!

کیوں کہ نوازشریف آصف زرداری اور عمران خان نے چینلز کا ٹائم جو خریدا ہوا ہے ان کی انتخابی مہم جاری ہے جمہوریت اور موروثی سیاست خطرے میں ہے بلکہ یہ کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ سانحہ مستونگ پر آہ وزاری سے کہیں قوم نہ جاگ جاۓ

 مستونگ میں ہونے والے دھماکے میں زخمیوں کو خون کی اشد  ضرورت ہے ابھی تک سول اسپتال اور بی ایم سی اسپتال زخمیوں سے بھرے ہوۓ ہیں کسی نے ان کیلے خون کے عطیات کی اپیل ابھی تک نشر نہیں کی جبکہ نوازشریف اور مریم نواز اے کلاس کی قید میں آرام دہ بستروں پر لیٹ کر کب کے سو چکے ہونگے یہ کہنا بھی درست ہے کہ سانحہ مستونگ اور نوازشریف کی واپسی ایک منصوبہ بندی کا حصہ ہے

 آرمی چیف کےیہ الفاظ انتہائی اہميت رکھتے ہیں

 “پاکستان نےانتہائی باصلاحیت سراج رئیسانی کوکھودیا،

اس سانحہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کرتے ہوے۔ خودکش حملہ آور ابوکر الباکستانی کی تصویربھی جاری کردی ہے جو سمجھ سے بالاتر ہےجبکہ اس سے قبل بی ایل اے کا نام استمال کیا جاتا تھا جب سے کلبھوشن پکڑا گیا اور یہ ثابت ہوگیا کہ بلوچستان میں علحیدگی کی تحریک کے پیچھے “را” ملوث ہے تو اب عالمی طاقتوں نے نئے نام سے  سازش کی ہے اس حملے کے بعدعالمی میڈیا شور مچائے گا کہ پاکستان میں داعش سرگرم ہوگیا ہے اور مستحکم ہو رہے ہیں پاکستان کے ایٹمی اثاثے داعش کے ہاتھ چڑ سکتے ہیں اور اس طرح وہ پاکستان پر دباؤ ڈال کر اپنے مہروں کو پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کرینگے

 مگر میڈیا خاموش ساری خبریں اور تجزیئے نگاروں کی زبان پر صرف نوازشریف کا نام تھا بس۔۔۔دُکھ ہوتا ہے یہ سب دیکھ کر۔۔!.

رئیسانی قبائل کا دکھ ہمارا دکھ ہے. انکے والد اور بیٹے بھی شہید ہوۓ تھے.۔۔یہ ہیں قوم کے اصل مجاہد اور ہیرو جو بلوچستان کے میدان جنگ میں ہندوستانی اور  امریکی ایجنسیوں سے پاکستان کی بقاء کی جنگ تنہا محدود وسائل میں لڑائیاں لڑ ریے ہیں اور جام شہادت نوش کررہے ہیں ۔۔اللہ پاک میر سراج رئیسانی شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائیں۔۔اللہ ان کے درجات بلند فرماۓ آمین۔۔(اخترروہیلہ)

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں