sahafio ke khilaaf muqadmaat nahi pressurize karna hai | IFJ

صحافیوں کے خلاف مقدمات انہیں  پریشرائز کرنا ہے، آئی ایف جے۔۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے صحافی  عمران ریاض خان کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ایک بیان میں پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ معاشرے کے طبقات میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ حکومت اپنی پالیسی کی مخالفت کرنے والوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ بھی بڑے پیمانے پر خیال کیا جاتا ہے کہ حکومت ان میڈیا پرسنز کو نشانہ بنا رہی ہے جو پاکستان تحریک انصاف کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔ اس طرح کے تاثر کو دور کیا جانا چاہیے اور حکومت کو صحافی برادری کے ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بناتے ہوئے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔دونوں رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون کی مناسب کارروائی کو نظر انداز نہ کرے اور خان کو اپنے دفاع کا موقع فراہم کرے۔دریں اثنا صحافیوں کی عالمی تنظیم آئی ایف جے (انٹرنیشنل فیڈریشن آٖ ف جرنلٹس) نے بھی عمران ریاض کی فوری رہائی اور ان کے خلاف مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔۔آئی ایف جے کی ساؤتھ ایشیا پریس فریڈم رپورٹ 2021-2022 کے مطابق، “صحافیوں کے خلاف پی ای سی اے قانون کی درخواست کرنے والے دو تہائی شکایت کنندگان نجی شہری ہیں، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے حکام شکایات کا دوسرا سب سے بڑا آغاز کرنے والے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کے خلاف سب سے زیادہ شکایت فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں  پر تنقید ہے۔ آئی ایف جے کا  کہنا ہے کہ صحافیوں کے خلاف مقدمات کا اندراج انہیں دبانے کی کوشش ہے یہ ایسا عمل ہے جس کی کسی بھی جمہوری اورمہذب ملک میں اجازت نہیں دی جاسکتی۔۔ انہوں نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنے کیلئے حکومتی طریقہ کار کا استعمال بند کیاجائے۔۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں