سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے سے پنجاب دوبارہ سے بحرانی کیفیت میں مبتلا ہو چکے ہیں ، کیونکہ معاملہ یہ ہے کہ کسی کے پاس بھی واضح برتری نہیں ہے۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق )اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے درمیان نمبر گیم کا زیادہ فرق نہیں ہے ، دوسری بات یہ ہے کہ تمام انتظامیہ تقریبا پاکستان مسلم لیگ (ن )کی ہو گی اور اوپر کوئی انتظامی سٹرکچر نہیں ہو گا اس سے بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے کہ الیکشن کون کرائے گا ظاہر ہے اگر دوست مزاری الیکشن کرائے گے تو نتیجہ مختلف ہو گا ،کتنے دیر تک بائے الیکشن کے رزلٹ نہیں آتے اس وقت تک کسی کی برتری ثابت کرنا مشکل ہو گا اگر 17جولائی کے ضمنی الیکشن تک اسے ہی چلنے دیاجاتا تو زیادہ بہتر ہوتا،کیونکہ اس فیصلے سے پنجاب میں نیا بحران پیدا ہوا ہے۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)