Police Officer killed by Crime Reporter due to fake reporting

لاہور میں کرائم رپورٹر کی خبر نے پولیس افسر کی جان لے لی

لاہور میں ایس پی انوسٹی گیشن کی مبینہ ڈانٹ ڈپٹ پر دلبرداشتہ اسسٹنٹ سب انسپکٹرامتیاز نے خودکشی کر لی۔خبر کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن کینٹ شاہنواز نے اے ایس آئی باغبانپورہ امتیاز کو ڈانٹنے کے بعد معطل کردیا تھا جس پر امتیاز نے دل برداشتہ ہو کر خود کشی کرلی۔ اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کیلئے تحقیقات کا آغاز کیا تو حیران کن انکشافات ہوئے ،مبینہ طور پر جس ایس پی سے منسوب کیا جارہا تھا کہ اس نے اے ایس آئی امتیاز کو ڈانٹا اور معطل کیا اس ایس پی کی چند ہفتے قبل ہی نگران سیٹ اپ کی تبدیلی میں یہاں پوسٹنگ ہوئی تھی۔ایس پی شاہ نواز چاچڑ کی اے ایس آئی امتیاز سے آج تک کوئی ملاقات تو درکنار ٹیلیفونک رابطہ تک نہیں ہوا تھا۔لاہور کے کالم نگار اور صحافی کا کہنا ہے کہ ۔۔ اصل کہانی کچھ یوں تھی کہ ایک نجی ٹی وی کے صحافی نے 406کے مقدمے میں ایس پی شاہ نواز سے اپنی مرضی کا فیصلہ لینے پر اصرار کیا تو ایس پی نے معذرت کرلی۔ ایس پی کینٹ کے ایریا میں میں اے ایس آئی کی خودکشی کا واقعہ رونما ہوگیا۔ کرائم رپورٹر نے مبینہ طور پر اپنا بدلہ لینے کیلئے ایس پی کی ڈانٹ ڈپٹ والی من گھڑت کہانی بنائی اور کرائم رپورٹر زکے واٹس ایپ گروپ میں پوسٹ کردی۔سب سے پہلے ایکسکلوزو خبر دینے کے چکر میں دیکھا دیکھی بیشتر ٹی وی چینلر پر خبر بریک ہو گئی اور اخبارات میں بھی من و عن شائع کردی گئی۔۔کالم نگارکے مطابق  میں ذاتی طور پر شاہد ہوں کہ بہت سارے کرائم رپورٹر پولیس تھانے کے نام پر ریگولر دیہاڑیاں لگا رہے ہیں۔مذکورہ واقعہ میں بھی مبینہ طور پر رپورٹر نے دوسری پارٹی سے من پسند فیصلے کی قیمت وصول کی ہوگی۔اسی طرح کا ایک بدلہ اسلام آباد کے ایک کرائم رپورٹر نے ایس ایس پی جمیل ہاشمی سے لیا تھا جب انکا نام افتخار چوہدری تشدد کیس میں میں شامل کر کے سزا دلوائی ۔جمیل ہاشمی خانہ کعبہ میں روررو کر قسمیں اٹھاتے رہے کہ وہ اس دن ڈیوٹی پر ہی نہیں تھے۔بطور صحافی میں شرمندہ ہوں کہ آج صحافت کے نام پر اس طرح کا کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں