پیہو۔۔ایک لاجواب فلم۔۔۔

تحریر: آصف اقبال

بالی ووڈ میں کروڑوں کے بجٹ کی ھزاروں فلمیں اب تک بن چکی ھونگی سینکڑوں کامیاب ھوئی اور اس سے دوگنی ناکام ھوئی ھیں چند بڑے نام توکسی بھی فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے ھیں ، شاہ رخ خان اور سلمان خان تو ایسے نام ھیں کہ انکی ناکام فلم بھی کئی سو کروڑ کی بنتی ھے اور ان دو ناموں کیوجہ سے اپنا بجٹ تک نکال لیتی ھے ایسے میں بہت کم بجٹ کی کئی اچھی فلمیں نظر تک سے نہیں گزرتیں جبکہ ان فلموں کے اسکرپٹ اور اداکاری کمال کی ھوتی ھے !! ۔۔

میں اب تک ھالی ووڈ ، بالی ووڈ اور لالی ووڈ کی ھزاروں فلمیں دیکھ چکا ھوں مگر دو دن پہلے دیکھی گئی فلم نے آخر کار قلم کو دوبارہ پکڑنے پر انتہائی مجبور کر دیا ، اس فلم میں صرف اور صرف ایک اداکارہ جو صرف دو سال کی بچی ھے ،، ڈیڑھ گھنٹے کی یہ فلم صرف ایک فلیٹ میں بنی ھے ۔۔ جی اس فلم میں صرف اور صرف ایک دو سال کی لڑکی نے کام کیا ھے اور مکمل فلم اسی پر ھے ایسی فلم کہ جس نے جکّڑ کر بٹھا دیا اور آخر تک اسکرین سے نظریں نا ہٹ سکیں ایسا بہت ھی کم ھوتا ھے کہ کوئی فلم آپکو اپنے سحر میں اس طرح گرفتا کر لے! دو سالہ پیہو مائرہ وشوکرما اس فلم کا مین کردار ھے اور دوسرا کردار اسکی ماں پریرنا نے ادا کیا ھے جو اپنے شوہر یعنی پیہو کے باپ سے لڑ کر خود کشی کر لیتی ھے جو کہ صرف ایک لاش کی صورت میں موجود ھے ۔ فلم شروع ھوتی ھے ایک صبح سے جب پیہو جاگتی ھے ، گزشتہ رات اسکی دوسری سالگرہ تھی اس کا باپ کسی کام اپنے ایک کام سے شہر سے باہر دو دن کے لئے چلا جاتا ھے اور پیہو کی ماں اسکے باپ پر کسی کے افیئر کا شک کرتی ھے اور سالگرہ والی رات سب کے جانے کے بعد خودکشی کر لیتی ھے ۔ اب جب پیہو جاگتی ھے تو اسے کھانا بھی کھانا ھوتا ھے اور ٹوائلٹ بھی جانا ھوتا ھے اور پیہو کا باپ غلطی جسے استری بھی اسٹینڈ پر چھوڑ جاتا ھے جو کہ آٹو آف بھی نہیں ھو سکتی ۔ ایک ٹائم پر گیزر بھی پھٹ جاتا ھے ، کچن کا پانی بھی کسی سے کھلا رہ جاتا ھے اور پیہو سے اس دوران کانچ کی بوتلیں بھی ٹوٹتی اور اور وہ اس فلم میں ننگے پاؤں بھی ھے ۔ ھر لمحے پر تھرل اور سسپنس ھے۔ باقی فلم کا اصل مزا فلم دیکھنے سے آئے گا میں بتا کر فلم کا مزا خراب نہیں کرنا چاھتا ۔ فلم کی اسٹوری اور اسکی ڈائرکشن بہت عمدہ ھے بلکہ اصل ڈائریکٹر دو سالہ پیہو رہی ۔ یہ فلم دو آسکر ایوارڈ کی مکمل حقدار ھے ایک ڈائریکٹر ونود کپری اور دوسری دو سالہ پیہو ۔ (آصف اقبال)۔۔

How to Write for Imran Junior website

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں