علی عمران جونیئر
دوستو،ورلڈ کپ میں پاکستان کا سفر ختم، کھلاڑی بقرعید گھر پر اپنوں کے ساتھ قربانی کرکے منائیں گے۔باباجی فرماتے ہیں کہ ۔۔شکر ہے کرکٹ لائیو دکھائی جاتی ہے، ورنہ مطالعہ پاکستان میں سارے میچ پاکستان نے جیتے ہوتے۔۔وفاقی بجٹ کے بعد سے فائلر اور نان فائلر کا موضوع پورے ملک میں زبان زدعام ہے۔ اب سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اراکین نے نان فائلرز پر گاڑی اور مکان کی خریداری پر پابندی تجویز دیدی ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بھی شریک ہوئے۔ انہوں نے اراکین کو بتایا کہ زیادہ آمدن والوں پر زیادہ ٹیکس عائد کیا جائے گا نان فائلرز کی اختراع سمجھ نہیں آتی، ہم نے نان فائلرز کی ٹرم کو ختم کرنا ہے این ٹی این نمبر کے بغیر آپ لندن پیرس اور تھائی لینڈ نہیں جا سکیں گے جبکہ نان فائلرز کو صرف عمرہ اور حج کی اجازت ہوگی۔کمیٹی اراکین کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کے 80 فیصد خریدار نان فائلرز ہیں برآمدی شعبے کو نارمل ٹیکس نظام میں لانے سے ان کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا ہے۔
باباجی نے تو عہد کرلیا ہے کہ وہ اس بار قربانی کا گوشت صرف فائلرز کو ہی دیں گے کیوں کہ اگر انہوں نے نان فائلرز کو گوشت دے دیا تو کہیں ”ویگو ڈالہ” انہیں شمالی علاقہ جات کی سیر ہی نہ کرادے۔۔ارسطو کی مجلس میں زرق برق پوشاک پہنے ایک پروقار شخص آیا۔۔اُسے دیکھتے ہی ارسطو گویا ہوا۔ کچھ بولئے، تاکہ آپ کی قابلیت ظاہر ہو۔ اس نے اپنا گلا صاف کرتے ہوئے ارسطو اور وہاں موجود شاگردوں کو دیکھا اور بولا۔۔ میں نان فائلر ہوں۔ یہ سن کر ارسطو شاگردوں سے بولا۔۔۔” لمیاں پا لوو ایس سالے نُوں ”۔۔ بابا جی نے نان فائلرز پر ایک خودساختہ ریسرچ بھی کی ہے جس کے مندرجات کچھ اس طرح سے ہیں کہ ۔۔نان فائلر کو بغیر غسل دفنایا جائے گا۔۔۔نان فائلر کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔نان فائلر کی شادی پر پانچ لاکھ روپے اور ہر بچے کی پیدائش پر دس لاکھ روپے ٹیکس دینا ہوگا۔۔نان فائلر کے بچوں کو اسکول میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔۔نان فائلر پر چھوٹے بڑے گوشت کو چکھنے کی بھی پابندی عائدہوگی۔۔اگلے بجٹ تک پبلک ٹوائلٹ کیباہر لکھا جائے گا، فائلر بیس روپے، نان فائلر تیس روپے۔۔۔نان فائلر کی تدفین کچے کے علاقے میں کی جائے گی۔نان فائلر کو سرکاری ہسپتالوں میں آدھا ٹیکا لگانے کی تجویز۔۔۔نان فائلر کو عید سے اگلے دن سُسرال جانے کی اجازت نہ ہوگی۔۔نان فائلرز کے بچوں کو کوئی رشتہ نہیں دے گا۔۔نان فائلرز کی نمازیں قبول نہیں ہوں۔۔نان فائلرز رمضان میں روزے نہیں رکھ سکیں گے۔۔نان فائلرز کی پنکچر ٹائر کوئی چینج نہیں کرے گا۔۔نان فائلرز کے بیت الخلاء میں پانی بند کردیا جائے گا۔۔ نان فائلر کو سبزی کے ساتھ مفت دھنیا نہیں ملے گا۔ ۔ نان فائلر کو ہر دو گھنٹے کے بعد چپیڑیں مارنے کا حکم۔۔ نان فائلر جمعے کی نماز میں اگلی صفوں میں کھڑے نہیں ہو سکتے۔۔اگلے بجٹ میں نان فائلر کو پھانسی دینے کی تجویز بھی دے دی گئی ہے۔۔ فائلر نکاح فیس: 5 ہزار، نان فائلر نکاح فیس: 45 ہزار۔۔ نان فائلر کو چائے میں بسکٹ ڈوبو کے کھانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ ۔۔ نان فائلر کو بقر عید پہ بھی صرف اوجڑی کھانے کو ملے گی۔ ۔۔ نان فائلر کو روزانہ چاہت فتح علی خان کے دو گانے سننا لازمی قرار۔۔۔ نان فائلر کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم۔ ۔ نان فائلر کو برگر بغیر انڈے اور شامی کے ملے گا۔ ۔ نان فائلر کی ڈبل سواری پہ پابندی ہو گی۔ ۔ نان فائلر کو ڈبل شاپر کی سہولت میسر نہیں ہوگی۔ نان فائلر ازار بند کے بجائے صرف الاسٹک والی شلوار پہنے گا۔۔۔نان فائلر جب واش روم جائے تو پیچھے سے واش روم کی لائٹ اور پانی بندکردیا جائے گا۔۔
ایک مولوی صاحب کا پاجامہ درزی نے ذرا لمبا کردیا۔ مولوی صاحب شرعی یعنی ٹخنوں سے اونچا پائجامہ پہنتے تھے۔۔بیگم سے کہا کہ جمعہ سے پہلے ذرا پاجامہ چار انچ کم کردینا۔ بیگم روز مرہ کی مصروفیت میں بھول گئیں۔ ۔دوسرے دن مولوی صاحب نے بیٹی سے کہا کہ ذرا پاجامہ چار انچ کم کردینا۔ بیٹی بھی ٹال گئی۔۔تیسرے دن مولوی صاحب نے بہو سے پاجامہ چار انچ کم کرنے کا کہا۔ بہو بھی بھول گئی۔۔جمعہ کا دن آن پہنچا تو اچانک بیگم کو خیال آیا کہ آج جمعہ ہے اور مولوی صاحب نیا پاجامہ پہن کر جمعہ ادا کرنے جائیں گے۔ انہوں نے اپنے کمرے میں لے جا کر جلدی جلدی چار انچ کاٹ کر بخیہ مار دی اور پاجامہ رکھ آئیں۔۔کچھ دیر بعد بیٹی کو خیال آیا تو اس نے بھی پاجامہ چار انچ کاٹ کر سلائی مار دی۔ اس کے بعد بہو نے بھی یہی عمل دہرایا۔۔دوپہر جب مولوی صاحب نے غسل کر کے پاجامہ پہنا تو وہ کچھا بن چکا تھا۔۔ !!پاکستان کے غریب عوام کی مالی حالت بھی ہر بجٹ میں نئے نئے ٹیکس لگ کر مولوی صاحب کے پاجامے جیسی ہو گئی ہے، جس کو یاد آتا ہے نیا ٹیکس لگا دیتا ہے۔۔۔ہمارے پیارے دوست کراچی ائرپورٹ کے ڈیپارچر لاؤنج میں بیٹھے لاہور کی فلائٹ کا انتظار کررہے تھے۔ اتنے میں ایک بہت خوبصورت لڑکی عمر 34ـ 35 سال ہو گی ہمارے پیارے دوست کے پاس آکر بیٹھ گئی۔ کیا حسیں موقع تھا کہ کوئی لڑکی ان کے پاس بیٹھی۔ہمارے دوست بتاتے ہیں کہ ۔۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو اس نے بھی پیار سے مجھے دیکھا۔ اب تو دل دھک دھک کرنے لگا۔ جوانی کے وہ دن یاد آ گئے جب موٹر سائیکل پر بیٹھ کر کالج کے چکر لگاتے تھے اور جب تک کسی لڑکی تک ہماری آواز پہنچتی تھی ہماری ہنڈا 70 کا پیٹرول آخری سانسیں لے رہا ہوتا تھا۔ خیر میں نے اس سے بات کرنے کی کوشش کی تو لگا وہ پہلے ہی تیار تھی۔ باتیں شروع ہو گئیں۔ آدھا گھنٹہ بات چلتے گھر کے معاملات اور تعلقات تک چلی گئی میں نے بھی کہہ دیا کہ میری بیوی میرا دھیان نہیں رکھتی میں بہت دکھی ہوں اور کوئی آنچل چاہتا ہوں جس میں منہ رکھ کر میں خوب رو لوں۔ شاید اب مجھے کوئی فیصلہ کرنا ہو گا۔ میں نے پھنسانے کا فل پروگرام آن کر لیا تھا اور یقین تھا اب معاملات بن جائیں گے مگر اچانک اس نے پوچھ لیا،کیا آپ فائلر ہیں؟ میں نے کہا نہیں۔ تو پھر اس نے کہا آپ تو سم بھی نہیں لے سکتے تو آپ کسی لڑکی کو کیسے پھنسا سکتے ہیں۔ آپ تو باہر ملک سفر بھی نہیں کر سکتے۔ یہ کہہ کر وہ وہاں سے اٹھی اور کہیں واش روم میں گم ہو گئی۔ میں وہیں مٹی کا ڈھیر بن گیا۔ پس دل سے اس حکومت کیلئے بہت بد دعائیں نکلیں۔
باباجی گزشتہ روز مویشی منڈی بکرا لینے گئے۔۔ بیوپاری بکرے کے اوصاف بیان کرتے ہوئے کہنے لگا کہ سر اس نے 9 مئی کی مذمت کی ہوئی ہے۔۔باباجی بیوپاری کی بات سن کر حیران رہ گئے اور اسی حیرانگی میں پوچھ بیٹھے، کیا مطلب؟؟بیوپاری بولا۔۔ مطلب یہ ہے کہ ”خصی” ہے۔۔ایسی ذہانت پاکستان ہی میں پائی جاتی ہے۔۔ ایک اعلیٰ سرکاری افسر نے اپنے ماتحت سے بکرا لانے کو کہا۔ ماتحت نے کہا کہ جناب قربانی تو اپنی جیب سے کرنی ہوتی ہے۔ اس پر افسر بولا، تمھیں جن باتوں کا پتہ نا ہو اس معاملے میں مت بولا کرو، حضرت ابراہیم کو بھی تو دنبہ فرشتوں ہی نے لا کر دیا تھا۔باباجی فرماتے ہیں کہ ۔۔صرف قربانی ہی سنت ابراہیمی نہیں، بیوی کو ریگستان میں چھوڑ کر آنا بھی سنت ابراہیمی ہے، اس عید پر یاد رکھیں۔۔ایڈوانس عید مبارک۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔جو چھوٹے گوشت اور بڑے گوشت میں فرق نہیں کر پاتے،وہ بھی کہہ رہے ہوتے ہیں ہم بندے کو پہلی نظر میں ہی پہچان لیتے ہیں۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔